الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book of As-Salat (The Prayer)
33. بَابُ حَكِّ الْبُزَاقِ بِالْيَدِ مِنَ الْمَسْجِدِ:
33. باب: مسجد میں تھوک لگا ہو تو ہاتھ سے اس کا کھرچ ڈالنا ضروری ہے۔
(33) Chapter. To scrape off the sputum from the mosque with the hand (using some tool or other, or using no tool).
حدیث نمبر: 407
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، قال: اخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة ام المؤمنين،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى في جدار القبلة مخاطا او بصاقا او نخامة فحكه".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ،" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي جِدَارِ الْقِبْلَةِ مُخَاطًا أَوْ بُصَاقًا أَوْ نُخَامَةً فَحَكَّهُ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطہ سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے عائشہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی دیوار پر رینٹ یا تھوک یا بلغم دیکھا تو اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھرچ ڈالا۔

Narrated `Aisha: (the mother of faithful believers) Allah's Apostle saw some nasal secretions, expectoration or sputum on the wall of the mosque in the direction of the Qibla and scraped it off.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 8, Number 401


   صحيح البخاري407عائشة بنت عبد اللهرأى في جدار القبلة مخاطا أو بصاقا أو نخامة فحكه
   صحيح مسلم1227عائشة بنت عبد اللهرأى بصاقا في جدار القبلة أو مخاطا أو نخامة فحكه
   سنن ابن ماجه764عائشة بنت عبد اللهحك بزاقا في قبلة المسجد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 592  
´قبلہ کی طرف تھوکنا حرام ہے`
«. . . 460- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى فى جدار القبلة بصاقا أو مخاطا أو نخامة فحكه. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ دیوار پر تھوک یا بلغم دیکھا تو اسے کھرچ (کر صاف کر) دیا۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 592]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 407، ومسلم 549، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ کتاب و سنت کے مخالف امور کی حتی الوسع اصلاح کر دینی چاہئے۔
➋ مسجد کی صفائی کرنا سنت ہے۔
➌ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت پر بے حد مہربان تھے۔
➍ ہر وقت خود صفائی کا خیال رکھنا چاہئے۔
➎ مسجد کی صفائی سے عزت میں کمی واقع نہیں ہوتی بلکہ اس میں عظمت ہے۔ نیز دیکھئے: [الموطأ حديث: 205]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 460   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:407  
407. ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دیوار قبلہ پر ناک کی رطوبت یا تھوک یا بلغم دیکھا تو اسے کھرچ دیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:407]
حدیث حاشیہ:
حضرت انس ؓ کی روایت میں بلغم، حضرت ابن عمر ؓ سے مروی حدیث میں تھوک اور حضرت عائشہ ؓ کی روایت میں شک کے طور پر ناک کی رطوبت، تھوک اور بلغم کاذکر ہے۔
امام بخاری ؒ ان تینوں روایات کولاکر یہ بتاناچاہتے ہیں کہ منہ کا تھوک ہویاناک کی رطوبت یا سینے کا بلغم، تینوں ہی قابل نفرت چیزیں ہیں اور مسجد کے معاملے میں ان کا حکم برابر ہے۔
یہ چیزیں مسجد کے فرش پر نظر آئیں یا دیوار قبلہ پر، ترہوں یا خشک، احترام مسجد کے پیش نظر ضروری ہے کہ انھیں فوراً دور کردیا جائے، یہ ہر دیکھنے والے کے ذمے داری ہے، مسجد کے خادم یا مؤذن کا انتظار نہ کیا جائے۔
اس سے نمازیوں کو بھی تکلیف ہوتی ہے، لہذا انھیں کسی صورت میں بھی برقرار نہ رکھا جائے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 407   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.