الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
25. بَابُ مَا أَصَابَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْجِرَاحِ يَوْمَ أُحُدٍ:
25. باب: غزوہ احد کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جو زخم پہنچے تھے ان کا بیان۔
(25) Chapter. The wounds inflicted on the Prophet on the day (of the battle) of Uhud.
حدیث نمبر: 4074
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني مخلد بن مالك حدثنا يحيى بن سعيد الاموي حدثنا ابن جريج عن عمرو بن دينار عن عكرمة عن ابن عباس رضي الله عنهما قال اشتد غضب الله على من قتله النبي صلى الله عليه وسلم في سبيل الله، اشتد غضب الله على قوم دموا وجه نبي الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنِي مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اشْتَدَّ غَضَبُ اللَّهِ عَلَى مَنْ قَتَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، اشْتَدَّ غَضَبُ اللَّهِ عَلَى قَوْمٍ دَمَّوْا وَجْهَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
مجھ سے مخلد بن مالک نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید اموی نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن جریج نے بیان کیا، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ کا اس شخص پر انتہائی غضب نازل ہوا جسے اللہ کے نبی نے قتل کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ کا انتہائی غضب اس قوم پر نازل ہوا جنہوں نے اللہ کے نبی کے چہرہ مبارک کو (غزوہ احد کے موقع پر) خون آلود کر دیا تھا۔

Narrated Ibn `Abbas: Allah's Wrath became severe on him whom the Prophet had killed in Allah's Cause. Allah's Wrath became severe on the people who caused the face of Allah's Prophet to bleed.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 401



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4074  
4074. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اس شخص پر اللہ کا سخت قہر نازل ہوتا ہے جسے اللہ کا نبی ﷺ اللہ کے راستے میں قتل کرے اور ان لوگوں پر بھی اللہ کا غضب سخت ہوا جنہوں نے اللہ کے نبی ﷺ کا چہرہ انور خون آلود کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4074]
حدیث حاشیہ:

غزو ہ اُحد میں ایک حادثہ اس طرح ہوا کہ رسول اللہ ﷺ پر اچانک ابی بن خلف نے حملہ کردیا اور کہا:
آج میں محمدﷺ کو قتل کردوں گا۔
آپ ﷺ نے فرمایا:
اے کذاب!بلکہ میں تجھے قتل کروں گا۔
اس کے بعد آپ نے تاک کر ایسا نشانہ لگایا کہ وہ جہنم واصل ہوگیا اور جانبر نہ ہوسکا۔
اس وقت رسول اللہ ﷺ نے یہ حدیث ارشاد فرمائی۔
(عمدة القاري: 116/12۔
)


رسول اللہ ﷺ اپنے دست مبارک سے کسی کو مارنا نہیں چاہتے تھے مگر مکہ کے مشہور کافر کی انتہائی بدبختی تھی کہ وہ خود رسول اللہ ﷺ کے ہاتھوں جہنم رسید ہوا۔
عبداللہ بن قمئہ نے بھی رسول اللہ ﷺ کو زخمی کیا اور کہا:
میں توڑنے والے کا بیٹا ہوں۔
رسول اللہ ﷺ نے اپنے چہرے سے خون صاف کرتے ہوئے فرمایا:
اللہ تجھے توڑڈالے۔
یہ شخص جب مکے واپس آیا تو اللہ تعالیٰ نے اس پر ایک پہاڑی بکرا مسلط کردیا وہ اسے سینگ مارتا رہا حتی کہ اسے ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔
(فتح الباري: 457/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4074   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.