الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
29. بَابُ غَزْوَةُ الرَّجِيعِ وَرِعْلٍ وَذَكْوَانَ وَبِئْرِ مَعُونَةَ:
29. باب: غزوہ رجیع کا بیان اور رعل و ذکوان اور بئرمعونہ کے غزوہ کا بیان۔
(29) Chapter. The Ghazwa (i.e., battle) of Ar-Raji, Ril, Dhakwan and Bir Mauna.
حدیث نمبر: 4092
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثني حبان , اخبرنا عبد الله , اخبرنا معمر , قال: حدثني ثمامة بن عبد الله بن انس انه , سمع انس بن مالك رضي الله عنه , يقول:" لما طعن حرام بن ملحان وكان خاله يوم بئر معونة , قال بالدم هكذا فنضحه على وجهه وراسه , ثم قال: فزت ورب الكعبة".(موقوف) حَدَّثَنِي حِبَّانُ , أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ , أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ , قَالَ: حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّهُ , سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , يَقُولُ:" لَمَّا طُعِنَ حَرَامُ بْنُ مِلْحَانَ وَكَانَ خَالَهُ يَوْمَ بِئْرِ مَعُونَةَ , قَالَ بِالدَّمِ هَكَذَا فَنَضَحَهُ عَلَى وَجْهِهِ وَرَأْسِهِ , ثُمَّ قَالَ: فُزْتُ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ".
مجھ سے حبان نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی، ان کو معمر نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ثمامہ بن عبداللہ بن انس نے بیان کیا اور انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا وہ بیان کرتے تھے کہ جب حرام بن ملحان کو جو ان کے ماموں تھے بئرمعونہ کے موقع پر زخمی کیا گیا تو زخم پر سے خون کو ہاتھ میں لے کر انہوں نے اپنے چہرہ اور سر پر لگا لیا اور کہا کعبہ کے رب کی قسم! میری مراد حاصل ہو گئی۔

Narrated Anas bin Malik: That when Haram bin Milhan, his uncle was stabbed on the day of Bir Ma'una he sprinkled his blood over his face and his head this way and then said, "I have succeeded, by the Lord of the Ka`ba.'
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 418



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4092  
4092. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: جب ان کے ماموں حضرت حرام بن ملحان ؓ کو بئر معونہ کے دن نیزا مارا گیا تو انہوں نے اس طرح اپنا خون اپنے ہاتھ میں لیا اور اسے اپنے چہرے اور سر پر چھڑک لیا، پھر کہا: رب کعبہ کی قسم! میں کامیاب ہو گیا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4092]
حدیث حاشیہ:
ایک حقیقی مومن باللہ کی دلی مراد یہی ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے راستے میں اپنی جان قربان کرسکے۔
یہ جذبہ نہیں تو ایمان کی خیر منانی چاہیے۔
حضرت حرام بن ملحان ؓ نے شہادت کے وقت اس حقیقت کا اظہار فرمایا۔
ارشاد باری ہے ﴿إنَّ اللّہَ اشتَری مِنَ المُومِنِینَ أنفُسَھُم وَأموَالَھُم بِأنَّ لَھُمُ الجَنَّة﴾ (التوبة: 111)
بے شک اللہ تعالی ایمان والوں سے ان کی جانوں اور مالوں کے بدلے جنت کا سودا کرچکا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4092   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4092  
4092. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: جب ان کے ماموں حضرت حرام بن ملحان ؓ کو بئر معونہ کے دن نیزا مارا گیا تو انہوں نے اس طرح اپنا خون اپنے ہاتھ میں لیا اور اسے اپنے چہرے اور سر پر چھڑک لیا، پھر کہا: رب کعبہ کی قسم! میں کامیاب ہو گیا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4092]
حدیث حاشیہ:

حضرت حرام بن ملحان ؓ کا آخری اقدام ان کی کمال شجاعت اور دربار الٰہی میں حاضری کی فرحت و خوشی پر دلالت کرتا ہے، انھیں اس بات کا علم تھا کہ شہید کا خون نہیں ہےبلکہ قیامت کے دن اس سے کستوری اور عنبر کی مہک اٹھے گی۔
یہی وجہ ہے کہ شہداء کو غسل نہیں دیا جاتا بلکہ انھیں خون آلود جسم ہی سے دفن کردیا جاتا ہے۔

اس حدیث میں شہید کو غسل نہ دینے کی حکمت کی طرف اشارہ ہے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4092   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.