(مرفوع ، موقوف) وبهذا الإسناد قال: وبهذا الإسناد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليس على الخائن قطع". (مرفوع ، موقوف) وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ: وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ عَلَى الْخَائِنِ قَطْعٌ".
اور اسی سند سے مروی ہے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”امانت میں خیانت کرنے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 2800) (صحیح)»
Narrated Jabir ibn Abdullah: He also said through this chain: The Messenger of Allah ﷺ said: Cutting of the hand is not to be inflicted on one who is treacherous.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4378
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (4392)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1448
´خائن، اچکے اور لٹیرے (ڈاکو) کا بیان۔` جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خیانت کرنے والے، ڈاکو اور اچکے کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے“۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحدود/حدیث: 1448]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: کسی محفوظ جگہ سے جہاں مال اچھی طرح سے چھپا کر رکھا گیا مال چُرانا سرقہ ہے اور خیانت، اچکنا اور ڈاکہ زنی یہ سب کے سب سرقہ کی تعریف سے خارج ہیں، لہٰذا ان کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے، خائن اسے کہتے ہیں جو خفیہ طریقہ پر مال لیتا رہے اور مالک کے ساتھ خیر خواہی اور ہمدردی کا اظہا رکرے۔ حدیث میں مذکورہ جرائم پر حاکم جو مناسب سزا تجویز کرے گا وہ نافذ کی جائے گی۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1448