الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
11. باب فِي مَنْ نَامَ عَنِ الصَّلاَةِ، أَوْ نَسِيَهَا
11. باب: جو نماز کے وقت سو جائے یا اسے بھول جائے تو کیا کرے؟
Chapter: Whoever Sleeps Through The Prayer (Time) Or Forgets (To Pray).
حدیث نمبر: 440
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا هناد، حدثنا عبثر، عن حصين، عن عبد الله بن ابي قتادة، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمعناه، قال: فتوضا حين ارتفعت الشمس فصلى بهم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمَعْنَاهُ، قَالَ: فَتَوَضَّأَ حِينَ ارْتَفَعَتِ الشَّمْسُ فَصَلَّى بِهِمْ.
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کرتے ہیں، اس میں ہے: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا جس وقت سورج چڑھ گیا پھر انہیں نماز پڑھائی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 12096) (صحیح)» ‏‏‏‏

This tradition has been transmitted through a different chain by Abu Qatadah to the same effect. This version adds: "He performed ablution when the sun had arisen high and led them in prayer. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 440


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 440  
´جو نماز کے وقت سو جائے یا اسے بھول جائے تو کیا کرے؟`
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کرتے ہیں، اس میں ہے: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا جس وقت سورج چڑھ گیا پھر انہیں نماز پڑھائی۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 440]
440۔ اردو حاشیہ:
➊ نیند میں روح قبض کر لی جاتی ہے مگر جسم کے ساتھ اس کا تعلق قائم رہتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے: «اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ» [الزمر: 42]
اللہ تعالیٰ لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو نہیں مرے (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کر چکتا ہے، ان کو روک لینا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لیے اس میں نشانیاں ہیں۔
➋ جب جا گنے والا ایسے تنگ وقت میں جاگا کہ سورج طلوع یا غرو ب ہوا چاہتا ہے، تو اس حالت میں اگر وہ طلوع یا غروب ہونے کا انتظار کر لے، تو جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 440   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.