الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
84. بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَفَاتِهِ:
84. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان۔
(84) Chapter. The sickness of the Prophet and his death.
حدیث نمبر: Q4428
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقول الله تعالى: {إنك ميت وإنهم ميتون ثم إنكم يوم القيامة عند ربكم تختصمون}.وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُمْ مَيِّتُونَ ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُونَ}.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان «إنك ميت وإنهم ميتون * ثم إنكم يوم القيامة عند ربكم تختصمون‏» کہ آپ کو بھی مرنا ہے اور انہیں بھی مرنا ہے، پھر تم سب قیامت کے دن اپنے رب کے حضور میں جھگڑا کرو گے۔

حدیث نمبر: 4428
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
وقال يونس: عن الزهري، قال عروة: قالت عائشة رضي الله عنها:" كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول في مرضه الذي مات فيه:" يا عائشة، ما ازال اجد الم الطعام الذي اكلت بخيبر، فهذا اوان وجدت انقطاع ابهري من ذلك السم".وَقَالَ يُونُسُ: عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ عُرْوَةُ: قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ:" يَا عَائِشَةُ، مَا أَزَالُ أَجِدُ أَلَمَ الطَّعَامِ الَّذِي أَكَلْتُ بِخَيْبَرَ، فَهَذَا أَوَانُ وَجَدْتُ انْقِطَاعَ أَبْهَرِي مِنْ ذَلِكَ السُّمِّ".
اور یونس نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے عروہ نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مرض وفات میں فرماتے تھے کہ خیبر میں (زہر آلود) لقمہ جو میں نے اپنے منہ میں رکھ لیا تھا، اس کی تکلیف آج بھی میں محسوس کرتا ہوں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ میری شہ رگ اس زہر کی تکلیف سے کٹ جائے گی۔

Narrated `Aisha: The Prophet in his ailment in which he died, used to say, "O `Aisha! I still feel the pain caused by the food I ate at Khaibar, and at this time, I feel as if my aorta is being cut from that poison."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 713



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4428  
4428. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ اپنی اس بیماری میں فرمایا کرتے تھے جس میں آپ کی وفات ہوئی: اے عائشہ! اس کھانے کا درد میں برابر محسوس کر رہا ہوں جو میں نے غزوہ خیبر کے وقت کھایا تھا۔ اس وقت میں اس زہر کے سبب اپنی شہ رگ کٹنی ہوئی محسوس کرتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4428]
حدیث حاشیہ:

فتح خیبر کے وقت ایک یہودی عورت نے بکری کے گوشت میں زہرملا کررسول اللہ ﷺ کو بطور ہدیہ بھیجا۔
آپ نے لقمہ ابھی منہ میں ڈالا تھا کہ بذریعہ وحی آپ کو خبر دار کر دیا گیا۔
اس حدیث میں اس واقعے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔

ابہری ایک رگ ہے جو پیٹھ سے ہو کر گزرتی ہے جس کا تعلق دل سے ہوتا ہے۔
وہ پھٹتی ہے تو موت واقع ہو جاتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ کو وفات کے قریب اس کا علم ہوا۔
اس اعتبار سے آپ شہید ہیں اگرچہ آپ بستر پر فوت ہوئے ہیں۔
آپ کے ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ وہ زہر اب مغلوب اور چھپا ہوا تھا جب کمزوری آگئی اور قوت مدافعت نہ رہی تو طبیعت پر اس کا غلبہ ہو گیا اور اس کا درد محسوس ہونے لگا۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4428   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.