الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
1. بَابُ: {إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا} :
1. باب: آیت کی تفسیر ”ہم نے تجھ کو کھلی ہوئی فتح دی ہے“۔
(1) Chapter. The Statement of Allah: “Verily, We have given you (O Muhammad ) a manifest victory.” (V.48:1)
حدیث نمبر: 4834
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، سمعت قتادة، عن انس رضي الله عنه:" إنا فتحنا لك فتحا مبينا سورة الفتح آية 1، قال: الحديبية".(موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:" إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا سورة الفتح آية 1، قَالَ: الْحُدَيْبِيَةُ".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انہوں نے قتادہ سے سنا اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ سورۃ الفتح صلح حدیبیہ کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔

Narrated Anas: "Verily, We have given you (O Muhammad) a manifest victory.' refers to Al-Hudaibiya Peace treaty).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 358



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4834  
4834. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ سورہ ﴿إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِينًا﴾ صلح حدیبیہ کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4834]
حدیث حاشیہ:
اس صلح میں چند ایسی باتوں پر صلح ہوئی جنھیں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی اکثریت ناپسند کرتی تھی لیکن نگاہ رسالت نے اس کے دور رس اثرات کا اندازہ لگاتے ہوئے کفار کی شرائط پر ہی صلح کو بہتر خیال کیا، چنانچہ حدیبیہ سے واپسی پر یہ سورت نازل ہوئی جس میں اس صلح کو فتح مبین سے تعبیر کیا گیا کیونکہ یہ صلح فتح مکہ کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4834   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.