الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
3. بَابُ: {فَكَانُوا كَهَشِيمِ الْمُحْتَظِرِ وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ} :
3. باب: آیت کی تفسیر ”سو وہ (ثمود) ایسے ہو گئے جیسے کانٹوں کی باڑ جو چکنا چور ہو گئی ہو اور ہم نے قرآن کو آسان کر دیا ہے، کیا کوئی ہے قرآن مجید سے نصیحت حاصل کرنے والا؟ جو قرآن مجید سے نصیحت حاصل کرے“۔
(3) Chapter. “...And they became like the dry stubble of a fold-builder. And indeed, We have made the Quran easy to understand and remember; then is there any that will remember (or receive admonition)." (V.54:31,32)
حدیث نمبر: 4872
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبدان، اخبرنا ابي، عن شعبة، عن ابي إسحاق، عن الاسود، عن عبد الله رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قرا فهل من مدكر سورة القمر آية 32".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ سورة القمر آية 32".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم کو ہمارے والد عثمان نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، انہیں ابی اسحاق نے، انہیں اسود نے اور انہیں ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے «فهل من مدكر‏» الآیۃ (دال مہملہ سے)۔

Narrated `Abdullah: The Prophet recited: 'Fahal-min-Muddakir' "And Verily an abiding torment seized them early in the morning So, taste you My torment and My warnings' (54.38-39)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 395


   صحيح البخاري4874عبد الله بن مسعودفهل من مذكر فقال النبي فهل من مدكر
   صحيح البخاري3376عبد الله بن مسعودقرأ النبي فهل من مدكر
   صحيح البخاري3341عبد الله بن مسعودقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4869عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4873عبد الله بن مسعودقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري3345عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4871عبد الله بن مسعوديقرؤها فهل من مدكر
   صحيح البخاري4870عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4872عبد الله بن مسعودقرأ فهل من مدكر
   صحيح مسلم1915عبد الله بن مسعوديقرأ هذا الحرف فهل من مدكر
   صحيح مسلم1914عبد الله بن مسعودمدكر دالا
   جامع الترمذي2937عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   سنن أبي داود3994عبد الله بن مسعوديقرؤها فهل من مدكر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2937  
´سورۃ القمر میں «مدکر» کو دال مہملہ سے پڑھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم «فهل من مدكر» ۱؎ پڑھتے تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب القراءات/حدیث: 2937]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہی مشہور قراء ت ہے یعنی دال مہملہ کے ساتھ اس کی اصل ہے (مُذْتَکِر) (بروزن (مُجْتَنِب) تاء کو دال مہملہ سے بدل دیا اور ذال کو دال میں مدغم کر دیا تو  ﴿مُدَّکِر﴾  ہو گیا،
بعض قراء نے (مُذَّکِر) (ذال معجم کے ساتھ) پڑھا ہے بہرحال معنی ہے:
پس کیا کوئی ہے نصیحت پکڑنے والا (القمر: 40)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2937   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4872  
4872. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ﴿فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ﴾ پڑھا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4872]
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس طرح پڑھنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اس طرح کے عذاب کو تماشے کی نظر سے نہ دیکھیں بلکہ عبرت و نصیحت کی نگاہ سے اس پر غور کریں کہ جانوروں کی حفاظت کے لیے جو جھاڑیوں کی باڑ بنائی جاتی ہے، بالآخر جانوروں کی آمد و رفت سے اس کا برادہ بن جاتا ہے۔
قوم ثمود کی کچلی ہوئی بو سیدہ لاشوں کو اسی برادے سے تشبیہ دی گئی ہے۔
قرآن کریم اس طرح کے واقعات کو نصیحت پکڑنے کے لیے پیش کرتا ہے۔
واللہ المستعان۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4872   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.