الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
وہ روایات جن میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، یا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کرتے ہوئے دیکھا۔
حدیث نمبر: 490
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
490 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عبيد الله بن ابي يزيد قال: سمعت ابن عباس يقول: «ما علمت رسول الله صلي الله عليه وسلم صام يوما يتحري فضله علي الايام إلا هذا اليوم يعني عاشوراء وهذا الشهر يعني شهر رمضان» 490 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: «مَا عَلِمْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَامَ يَوْمًا يَتَحَرَّي فَضْلَهُ عَلَي الْأَيَّامِ إِلَّا هَذَا الْيَوْمِ يَعْنِي عَاشُورَاءَ وَهَذَا الشَّهْرَ يَعْنِي شَهْرَ رَمَضَانَ»
490- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: میرے علم کے مطابق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی مخصوص دن کی فضیلت کو اہتمام سے حاصل کرنے کے لئے اس دن روزہ نہیں رکھا صرف یہ ایسا دن ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی مراد عاشورہ کا دن تھا، یا یہ مہینہ ہے، سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کی مراد رمضان کا مہینہ تھا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2006، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1132، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2086، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2372، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2691، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8487، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1963، 2901، 3544، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7837، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9470»

   صحيح البخاري2006عبد الله بن عباسما رأيت النبي يتحرى صيام يوم فضله على غيره إلا هذا اليوم يوم عاشوراء وهذا الشهر يعني شهر رمضان
   صحيح مسلم2662عبد الله بن عباسصام يوما يطلب فضله على الأيام إلا هذا اليوم لا شهرا إلا هذا الشهر
   سنن النسائى الصغرى2372عبد الله بن عباسصام يوما يتحرى فضله على الأيام إلا هذا اليوم يعني شهر رمضان يوم عاشوراء
   مسندالحميدي490عبد الله بن عباسما علمت رسول الله صلى الله عليه وسلم صام يوما يتحرى فضله على الأيام إلا هذا اليوم يعني عاشوراء وهذا الشهر يعني شهر رمضان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:490  
490- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: میرے علم کے مطابق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی مخصوص دن کی فضیلت کو اہتمام سے حاصل کرنے کے لئے اس دن روزہ نہیں رکھا صرف یہ ایسا دن ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی مراد عاشورہ کا دن تھا، یا یہ مہینہ ہے، سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کی مراد رمضان کا مہینہ تھا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:490]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رمضان اور عاشوراء (محرم کی نو تاریخ) کے روزے بہت فضیلت رکھتے ہیں، ان کے علاوہ تمام دن روزہ رکھنے میں برابر ہیں، اگر کوئی چاہے تو صوم داؤدی (ایک دن روزہ رکھنا، ایک دن افطار کرنا) رکھ لے، یا ایام بیض (ہر ماہ کی تیرہ، چودہ، پندرہ تاریخ کے روزے رکھ لے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 490   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.