الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Cutting off the Hand of the Thief
7. بَابُ : التَّرْغِيبِ فِي إِقَامَةِ الْحَدّ
7. باب: حد نافذ کرنے کی ترغیب کا بیان۔
Chapter: Encouragement to carry out Hadd Punishments
حدیث نمبر: 4909
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) اخبرنا عمرو بن زرارة، قال: انبانا إسماعيل، قال: حدثنا يونس بن عبيد، عن جرير بن يزيد، عن ابي زرعة، قال: قال ابو هريرة:" إقامة حد بارض خير لاهلها من مطر اربعين ليلة".
(موقوف) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:" إِقَامَةُ حَدٍّ بِأَرْضٍ خَيْرٌ لِأَهْلِهَا مِنْ مَطَرِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ زمین میں ایک حد کا نفاذ زمین والوں کے لیے چالیس دن کی بارش سے زیادہ بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (حسن) (یہ موقوف حدیث حکم کے اعتبار سے مرفوع حدیث ہے)»

قال الشيخ الألباني: حسن موقوف في حكم المرفوع

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، ابن ماجه (2538) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 358


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4909  
´حد نافذ کرنے کی ترغیب کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ زمین میں ایک حد کا نفاذ زمین والوں کے لیے چالیس دن کی بارش سے زیادہ بہتر ہے۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4909]
اردو حاشہ:
(1) یہ روایت اگرچہ موقوف ہے لیکن حکما مرفوع ہی ہے کیونکہ یہ بات کوئی صحابی اپنی رائے سے نہیں کہہ سکتا۔ واللہ أعلم
(2) محقق کتاب نے مذکورہ دونوں روایتوں کو سندا ضعیف قرار دیا ہے لیکن دیگر محققین نے شواہد کی بنا پر ان کو حسن کہا ہے۔ دیکھیے: (الصحیحة، حدیث:231، وذخیرة العقبیٰ، شرح سنن النسائي: 30/37۔32)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4909   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.