الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
48. باب ثَوَابِ مَنْ حَبَسَهُ عَنِ الْغَزْوِ مَرَضٌ أَوْ عُذْرٌ آخَرُ:
48. باب: جو شخص جہاد نہ کر سکے بیماری یا عذر سے اس کا ثواب۔
حدیث نمبر: 4933
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا ابو معاوية . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو سعيد الاشج ، قالا: حدثنا وكيع . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عيسى بن يونس كلهم، عن الاعمش بهذا الإسناد غير ان في حديث وكيع، إلا شركوكم في الاجر.وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كُلُّهُمْ، عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ وَكِيعٍ، إِلَّا شَرِكُوكُمْ فِي الْأَجْرِ.
ابومعاویہ، وکیع اور عیسیٰ بن یونس سب نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، مگر وکیع کی حدیث میں ("مگر وہ تمہارے ساتھ ہوتے ہیں" کے بجائے) "مگر وہ تمہارے ساتھ اجر میں شریک ہوتے ہیں" ہے۔
امام صاحب اپنے چار اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، وکیع کی روایت میں یہ ہے وہ اجر میں تمہارے ساتھ شریک ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1911


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4933  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
اگر کوئی انسان نیک کام کرنے کی نیت اور ارادہ کر لیتا ہے،
لیکن پھر کسی عذر کی بنا پر وہ کام نہیں کر سکتا،
تو وہ اس کے اصل اجر سے محروم نہیں رہتا،
اگرچہ تضعیف (اضافہ)
والا ثواب اس کو نہیں ملتا ہے،
جو بالفعل یا عملا وہ کام کرتا ہے،
لیکن نیت کا پتہ اس حزن و ملال یا اس رنج و الم سے ہو سکتا ہے،
جو انسان کو کسی عبادت کے چھوٹ جانے پر لاحق ہوتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4933   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.