الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
1. باب الصَّيْدِ بِالْكِلاَبِ الْمُعَلَّمَةِ:
1. باب: سدہائے ہوئے کتوں سے شکار کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4979
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن الوليد بن عبد الحميد ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سعيد بن مسروق ، حدثنا الشعبي ، قال: سمعت عدي بن حاتم ، وكان لنا جارا ودخيلا وربيطا بالنهرين، انه سال النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ارسل كلبي، فاجد مع كلبي كلبا قد اخذ، لا ادري ايهما اخذ، قال: " فلا تاكل، فإنما سميت على كلبك ولم تسم على غيره ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ ، وَكَانَ لَنَا جَارًا وَدَخِيلًا وَرَبِيطًا بِالنَّهْرَيْنِ، أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أُرْسِلُ كَلْبِي، فَأَجِدُ مَعَ كَلْبِي كَلْبًا قَدْ أَخَذَ، لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَ، قَالَ: " فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ ".
سعید بن مسروق نے کہا: شعبی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے سنا وہ نہرین (کے قصبے) میں ہمارے ہمسائے اور ہمارے پاس آنے جانے و الے قریبی ساتھی تھے۔انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال کیا کہ میں شکار پر اپنا کتا چھوڑتا ہوں۔پھر اپنے کتے کے ساتھ ایک اورکتا بھی دیکھتاہوں کہ اس نے اس کو شکار کرلیا ہے۔اور مجھے یہ نہیں پتہ کہ (اصل میں) ان دونوں میں سے کس نے شکار کیا ہے۔آپ نے فرمایا؛"پھر تم (اس کو) مت کھاؤ، کیونکہ تم نے اپنے کت پر بسم اللہ پڑھی ہے، دوسرے پر نہیں پڑھی۔"
امام شعبہ بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ سے نہرین مقام پر ہمارے پڑوسی، جگری دوست اور ہم نشین تھے، سنا کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، میں اپنا کتا شکار پر چھوڑتا ہوں اور اپنے کتے کے ساتھ ایک اور کتا پاتا ہوں، وہ شکار کر چکا ہے، میں نہیں جانتا، کس نے شکار کیا ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نہ کھاؤ، کیونکہ تو نے اپنے کتے پر اللہ کا نام لیا ہے اور دوسرے پر اللہ کا نام نہیں لیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1929


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4979  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
دَخِيل:
شریک کار،
جو انسان کے معاملات میں حصہ لے۔
(2)
رَبِيط:
ملازم،
ہر وقت ساتھ رہنے والا،
یا اپنے آپ کو دنیا سے کاٹ کر عبادت کے لیے وقف کرلیا ہو۔
(3)
نَهرَين:
جگہ کا نام ہے۔
فوائد ومسائل:
ان حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے،
اگر دوسرے کتے کے مالک نے بھی بسم اللہ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑا ہو اور وہ بھی پہنچ جائے تو پھر وہ شکار کھانا جائز ہو گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4979   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.