الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
1. باب الصَّيْدِ بِالْكِلاَبِ الْمُعَلَّمَةِ:
باب: سدہائے ہوئے کتوں سے شکار کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4972
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، اخبرنا جرير ، عن منصور ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، عن عدي بن حاتم ، قال: قلت: يا رسول الله، إني ارسل الكلاب المعلمة، فيمسكن علي واذكر اسم الله عليه، فقال: " إذا ارسلت كلبك المعلم وذكرت اسم الله عليه، فكل "، قلت: وإن قتلن، قال: " وإن قتلن ما لم يشركها كلب ليس معها "، قلت له: فإني ارمي بالمعراض الصيد فاصيب، فقال: " إذا رميت بالمعراض فخزق فكله، وإن اصابه بعرضه فلا تاكله ".حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أُرْسِلُ الْكِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ، فَيُمْسِكْنَ عَلَيَّ وَأَذْكُرُ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ، فَقَالَ: " إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ الْمُعَلَّمَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ، فَكُلْ "، قُلْتُ: وَإِنْ قَتَلْنَ، قَالَ: " وَإِنْ قَتَلْنَ مَا لَمْ يَشْرَكْهَا كَلْبٌ لَيْسَ مَعَهَا "، قُلْتُ لَهُ: فَإِنِّي أَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ الصَّيْدَ فَأُصِيبُ، فَقَالَ: " إِذَا رَمَيْتَ بِالْمِعْرَاضِ فَخَزَقَ فَكُلْهُ، وَإِنْ أَصَابَهُ بِعَرْضِهِ فَلَا تَأْكُلْهُ ".
‏‏‏‏ سیدنا عدی رضی اللہ عنہ بن حاتم سے روایت ہے، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں چھوڑتا ہوں اپنے سکھلائے ہوئے کتوں کو کہ وہ جا کر شکار کو تھام لیتے ہیں اور میں اللہ کا نام لیتا ہوں اس پر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تو اپنا سکھایا ہوا کتا چھوڑے اور اللہ تعالیٰ کا نام لے تو کھا جو شکار کرے۔ میں نے کہا: اگر وہ مار ڈالے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ مار ڈالے جب تک کوئی دوسرا کتا اس کے ساتھ شریک نہ ہو جو اس کے ساتھ نہیں چھوڑا گیا تھا۔ میں نے کہا میں معراض پھینکتا ہوں اس سے شکار مارتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر معراض پھینکے پھر وہ گھس جائے (نوک کی طرف سے) تو کھا لے اس جانور کو اور جو پٹ لگے عرض میں تو مت کھا اس کو۔
حدیث نمبر: 4973
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن فضيل ، عن بيان ، عن الشعبي ، عن عدي بن حاتم ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلت: إنا قوم نصيد بهذه الكلاب، فقال: " إذا ارسلت كلابك المعلمة وذكرت اسم الله عليها فكل مما امسكن عليك، وإن قتلن إلا ان ياكل الكلب، فإن اكل، فلا تاكل، فإني اخاف ان يكون إنما امسك على نفسه، وإن خالطها كلاب من غيرها فلا تاكل ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ بَيَانٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: إِنَّا قَوْمٌ نَصِيدُ بِهَذِهِ الْكِلَابِ، فَقَالَ: " إِذَا أَرْسَلْتَ كِلَابَكَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ، وَإِنْ قَتَلْنَ إِلَّا أَنْ يَأْكُلَ الْكَلْبُ، فَإِنْ أَكَلَ، فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَكُونَ إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ، وَإِنْ خَالَطَهَا كِلَابٌ مِنْ غَيْرِهَا فَلَا تَأْكُلْ ".
‏‏‏‏ سیدنا عدی رضی اللہ عنہ بن حاتم سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ہم لوگ شکار کیا کرتے ہیں ان کتوں سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تو اپنے شکاری کتوں کو چھوڑے اور اللہ تعالیٰ کا نام لے کر چھوڑے تو کھا ان جانوروں میں سے جن کو وہ پکڑ لیں اگرچہ وہ مار ڈالیں مگر جس صورت میں کتا بھی اس جانور میں سے کھا لے تو اس کو مت کھا کیونکہ مجھے ڈر ہے کہیں کتے نے اس کو اپنے لیے نہ پکڑا ہو اسی طرح اگر اس کتے کے ساتھ اور غیر کتے شریک ہو جائیں تب بھی مت کھا۔
حدیث نمبر: 4974
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عبد الله بن ابي السفر ، عن الشعبي ، عن عدي بن حاتم ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المعراض، فقال: " إذا اصاب بحده فكل، وإذا اصاب بعرضه فقتل، فإنه وقيذ فلا تاكل "، وسالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الكلب، فقال: " إذا ارسلت كلبك وذكرت اسم الله فكل، فإن اكل منه، فلا تاكل، فإنه إنما امسك على نفسه "، قلت: فإن وجدت مع كلبي كلبا آخر فلا ادري ايهما اخذه، قال: " فلا تاكل، فإنما سميت على كلبك ولم تسم على غيره ".وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمِعْرَاضِ، فَقَالَ: " إِذَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، وَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ، فَإِنَّهُ وَقِيذٌ فَلَا تَأْكُلْ "، وَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْكَلْبِ، فَقَالَ: " إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَكُلْ، فَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ، فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ "، قُلْتُ: فَإِنْ وَجَدْتُ مَعَ كَلْبِي كَلْبًا آخَرَ فَلَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَهُ، قَالَ: " فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معراض کے شکار کو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نوک سے معراض لگے تو کھا لے اور جب پٹ لگے اور مر جائے تو «وقيذ» ہے (یعنی موقوذہ ہے جو پتھر یا لکڑی سے مارا جائے اور وہ قرآن مجید میں حرام ہے) مت کھا اس کو۔ اور میں نے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کتے کے متعلق، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اپنا کتا چھوڑے اللہ تعالیٰ کا نام لے کر تو کھا لے لیکن اگر کتا شکار میں سے کھا لے تو مت کھا کیونکہ اس نے شکار کیا اپنے لیے۔ میں نے کہا اگر میں اپنے کتے کے ساتھ دوسرے کتے کو پاؤں اور یہ نہ معلوم ہو کہ کس کتے نے اس کو پکڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم : مت کھا اس کو اس لئے کہ تو نے بسم اللہ کہی تھی اپنے کتے پر نہ کہ دوسرے کتے پر۔
حدیث نمبر: 4975
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيي بن ايوب ، حدثنا ابن علية ، قال: واخبرني شعبة ، عن عبد الله بن ابي السفر ، قال: سمعت الشعبي ، يقول: سمعت عدي بن حاتم ، يقول، سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المعراض فذكر مثله.وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ ، يَقُولُ، سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمِعْرَاضِ فَذَكَرَ مِثْلَهُ.
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ سے تیر سے شکار کرنے کے بارے میں پوچھا۔ (پھر آگے اسی طرح حدیث ذکر فرمائی)۔
حدیث نمبر: 4976
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو بكر بن نافع العبدي ، حدثنا غندر ، حدثنا شعبة ، حدثنا عبد الله بن ابي السفر ، وعن ناس ذكر شعبة ، عن الشعبي ، قال: سمعت عدي بن حاتم ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المعراض بمثل ذلك.وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ ، وَعَنْ نَاسٍ ذَكَرَ شُعْبَةُ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمِعْرَاضِ بِمِثْلِ ذَلِكَ.
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تیر سے شکار کرنے کے بارے میں پوچھا پھر آگے اسی طرح حدیث ذکر فرمائی۔
حدیث نمبر: 4977
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا زكرياء ، عن عامر ، عن عدي بن حاتم ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صيد المعراض، فقال: " ما اصاب بحده فكله، وما اصاب بعرضه فهو وقيذ "، وسالته عن صيد الكلب، فقال: " ما امسك عليك ولم ياكل منه فكله، فإن ذكاته اخذه فإن وجدت عنده كلبا آخر، فخشيت ان يكون اخذه معه وقد قتله، فلا تاكل إنما ذكرت اسم الله على كلبك ولم تذكره على غيره ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ، فَقَالَ: " مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْهُ، وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ "، وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الْكَلْبِ، فَقَالَ: " مَا أَمْسَكَ عَلَيْكَ وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ فَكُلْهُ، فَإِنَّ ذَكَاتَهُ أَخْذُهُ فَإِنْ وَجَدْتَ عِنْدَهُ كَلْبًا آخَرَ، فَخَشِيتَ أَنْ يَكُونَ أَخَذَهُ مَعَهُ وَقَدْ قَتَلَهُ، فَلَا تَأْكُلْ إِنَّمَا ذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تَذْكُرْهُ عَلَى غَيْرِهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا معراض کے شکار کو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر نوک سے لگے تو کھا لے اس کو اور جو پٹ لگے تو وہ «وقيذ» ہے۔ (یعنی مردار ہے) اور میں نے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کتے کے شکار کو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس جانور کو کتا پکڑ لے اور اس میں سے کھائے نہیں تو اس کو کھا لے اس لیے کہ اس کی زکوٰۃ یہی ہے کتے کا پکڑنا۔ اگر تو اس کے ساتھ دوسرا کتا پائے اور تجھے یہ ڈر ہو کہ دوسرے کتے نے بھی اس کے ساتھ پکڑا ہو گا اور مار ڈالا ہو گا تو مت کھا اس کو اس لیے کہ تو نے اللہ کا نام اپنے کتے پر لیا ہے نہ کہ دوسرے کتے پر۔
حدیث نمبر: 4978
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عيسى بن يونس ، حدثنا زكرياء بن ابي زائدة بهذا الإسناد.وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
‏‏‏‏ زکریا بن ابی زائدہ اس سند کے ساتھ اسی طرح یہ روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 4979
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن الوليد بن عبد الحميد ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سعيد بن مسروق ، حدثنا الشعبي ، قال: سمعت عدي بن حاتم ، وكان لنا جارا ودخيلا وربيطا بالنهرين، انه سال النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ارسل كلبي، فاجد مع كلبي كلبا قد اخذ، لا ادري ايهما اخذ، قال: " فلا تاكل، فإنما سميت على كلبك ولم تسم على غيره ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ ، وَكَانَ لَنَا جَارًا وَدَخِيلًا وَرَبِيطًا بِالنَّهْرَيْنِ، أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أُرْسِلُ كَلْبِي، فَأَجِدُ مَعَ كَلْبِي كَلْبًا قَدْ أَخَذَ، لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَ، قَالَ: " فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے (شعبہ نے کہا) وہ ہمارا ہمسایہ اور شریک اور نوکر تھا نہرین میں (جو ایک مقام کا نام ہے) اس نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ میں اپنا کتا شکار پر چھوڑتا ہوں پھر اس کے ساتھ دوسرا کتا پاتا ہوں اب نہیں معلوم ہوتا کہ شکار کس نے پکڑا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مت کھا اس کو کیونکہ تو نے بسم اللہ کہی اپنے کتے پر نہ کہ دوسرے کتے پر۔
حدیث نمبر: 4980
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن الوليد ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن الحكم ، عن الشعبي ، عن عدي بن حاتم ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثل ذلك.وحَدَّثَنَا مَحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ الْحَكَمِ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَ ذَلِكَ.
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث نقل فرمائی۔
حدیث نمبر: 4981
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني الوليد بن شجاع السكوني ، حدثنا علي بن مسهر ، عن عاصم ، عن الشعبي ، عن عدي بن حاتم ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا ارسلت كلبك فاذكر اسم الله، فإن امسك عليك فادركته حيا فاذبحه، وإن ادركته قد قتل ولم ياكل منه فكله، وإن وجدت مع كلبك كلبا غيره وقد قتل فلا تاكل، فإنك لا تدري ايهما قتله، وإن رميت سهمك فاذكر اسم الله، فإن غاب عنك يوما فلم تجد فيه إلا اثر سهمك، فكل إن شئت وإن وجدته غريقا في الماء فلا تاكل ".حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ السَّكُونِيُّ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَال: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، فَإِنْ أَمْسَكَ عَلَيْكَ فَأَدْرَكْتَهُ حَيًّا فَاذْبَحْهُ، وَإِنْ أَدْرَكْتَهُ قَدْ قَتَلَ وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ فَكُلْهُ، وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَ كَلْبِكَ كَلْبًا غَيْرَهُ وَقَدْ قَتَلَ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي أَيُّهُمَا قَتَلَهُ، وَإِنْ رَمَيْتَ سَهْمَكَ فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، فَإِنْ غَابَ عَنْكَ يَوْمًا فَلَمْ تَجِدْ فِيهِ إِلَّا أَثَرَ سَهْمِكَ، فَكُلْ إِنْ شِئْتَ وَإِنْ وَجَدْتَهُ غَرِيقًا فِي الْمَاءِ فَلَا تَأْكُلْ ".
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: جب تو اپنا کتا چھوڑے تو اللہ کا نام لے پھر اگر وہ روک لے تیرے شکار کو اور تو اسے زندہ پائے تو ذبح کر اس کو اور جو مار ڈالے لیکن کھائے نہیں اس میں سے تو بھی کھا اس کو اور جو تیرے کتے کے ساتھ دوسرا کتا ملے اور جانور مارا گیا ہو تو مت کھا اس کو کیونکہ معلوم نہیں کس نے مارا اس کو اور جو تو تیر مارے تو اللہ تعالیٰ کا نام لے پھر اگر تیرا شکار (تیر کھا کر) ایک دن تک غائب رہے بعد اس کے تو اس میں سوائے اپنے تیر کے اور کسی مار کا نشان نہ پائے تو کھا اس کو اگر تیرا جی چاہے اور جو تو اس کو پانی میں ڈوبا ہوا پائے تو مت کھا۔
حدیث نمبر: 4982
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن ايوب ، حدثنا عبد الله بن المبارك ، اخبرنا عاصم ، عن الشعبي ، عن عدي بن حاتم ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الصيد، قال: " إذا رميت سهمك فاذكر اسم الله، فإن وجدته قد قتل فكل، إلا ان تجده قد وقع في ماء فإنك لا تدري الماء قتله او سهمك ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّيْدِ، قَالَ: " إِذَا رَمَيْتَ سَهْمَكَ فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، فَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ قَتَلَ فَكُلْ، إِلَّا أَنْ تَجِدَهُ قَدْ وَقَعَ فِي مَاءٍ فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي الْمَاءُ قَتَلَهُ أَوْ سَهْمُكَ ".
‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا شکار کو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تو تیر مارے تو اللہ تعالیٰ کا نام لے پھر اگر تو اس کو مرا ہوا پائے تو کھا اس کو مگر جس صورت میں وہ پانی میں پڑا ہو تو مت کھا۔ اس لیے کہ معلوم نہیں وہ ڈوب کر مرا یا تیرے تیر سے مرا۔
حدیث نمبر: 4983
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هناد بن السري ، حدثنا ابن المبارك ، عن حيوة بن شريح ، قال: سمعت ربيعة بن يزيد الدمشقي ، يقول: اخبرني ابو إدريس عائذ الله ، قال: سمعت ابا ثعلبة الخشني ، يقول: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: يا رسول الله، إنا بارض قوم من اهل الكتاب ناكل في آنيتهم وارض صيد اصيد بقوسي، واصيد بكلبي المعلم او بكلبي الذي ليس بمعلم فاخبرني ما الذي يحل لنا من ذلك؟، قال: " اما ما ذكرت انكم بارض قوم من اهل الكتاب تاكلون في آنيتهم، فإن وجدتم غير آنيتهم فلا تاكلوا فيها، وإن لم تجدوا فاغسلوها ثم كلوا فيها، واما ما ذكرت انك بارض صيد فما اصبت بقوسك فاذكر اسم الله ثم كل، وما اصبت بكلبك المعلم فاذكر اسم الله ثم كل، وما اصبت بكلبك الذي ليس بمعلم فادركت ذكاته فكل ".حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَبِيعَةَ بْنَ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيَّ ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ عَائِذُ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ ، يَقُولُ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ نَأْكُلُ فِي آنِيَتِهِمْ وَأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي، وَأَصِيدُ بِكَلْبِي الْمُعَلَّمِ أَوْ بِكَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ فَأَخْبِرْنِي مَا الَّذِي يَحِلُّ لَنَا مِنْ ذَلِكَ؟، قَالَ: " أَمَّا مَا ذَكَرْتَ أَنَّكُمْ بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ تَأْكُلُونَ فِي آنِيَتِهِمْ، فَإِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَ آنِيَتِهِمْ فَلَا تَأْكُلُوا فِيهَا، وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَاغْسِلُوهَا ثُمَّ كُلُوا فِيهَا، وَأَمَّا مَا ذَكَرْتَ أَنَّكَ بِأَرْضِ صَيْدٍ فَمَا أَصَبْتَ بِقَوْسِكَ فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ ثُمَّ كُلْ، وَمَا أَصَبْتَ بِكَلْبِكَ الْمُعَلَّمِ فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ ثُمَّ كُلْ، وَمَا أَصَبْتَ بِكَلْبِكَ الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ فَأَدْرَكْتَ ذَكَاتَهُ فَكُلْ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوثعبلہ خشنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا، یا رسول اللہ! ہم اہل کتاب (یعنی یہود و نصاریٰ) کے ملک میں رہتے ہیں، ان کے برتنوں میں کھانا کھاتے ہیں اور ہمارا ملک شکار کا ملک ہے، تو میں شکار کرتا ہوں اپنی کمان سے اور شکار کرتا ہوں سکھائے ہوئے کتے سے، اور شکار کرتا ہوں اس کتے سے جو سکھایا نہیں گیا، تو بیان کیجئیے مجھ سے جو حلال ہو ان میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے جو کہا میں اہل کتاب کے ملک میں ہوں ان کے برتنوں میں کھاتا ہوں تو اگر تم کو اور برتن مل سکیں تو مت کھاؤ ان کے برتنوں میں، دوسرے جو اور برتن نہ ملیں تو دھو لو ان کو پھر کھاؤ ان میں، اور جو تو نے ذکر کیا ہے کہ تم شکار کی زمین میں ہو۔ پس جس کو تیر پہنچے اور تو اس پر اللہ کا نام لے تو اسے کھا لے اور جو تو اپنے شکاری کتے سے شکار کرے تو اس پر اللہ کا نام لے اور کھا لے اور جو ایسے کتے کا شکار ہو جو شکاری نہ ہو اور تو اسے زندہ پا لے تو اسے ذبح کر پھر کھا لے۔
حدیث نمبر: 4984
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب . ح وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا المقرئ كلاهما، عن حيوة بهذا الإسناد نحو حديث ابن المبارك غير ان حديث ابن وهب لم يذكر فيه صيد القوس.وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ كِلَاهُمَا، عَنْ حَيْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ الْمُبَارَكِ غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ ابْنِ وَهْبٍ لَمْ يَذْكُرْ فِيهِ صَيْدَ الْقَوْسِ.
‏‏‏‏ اس سند کے ساتھ یہ حدیث ابنِ مبارک کی مذکورہ حدیث کی طرح منقول ہے سوائے اس کے کہ اس روایت میں کمان کے ساتھ شکار کرنے کا ذکر نہیں ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.