صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
5. باب تَحْرِيمِ أَكْلِ لَحْمِ الْحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ:
باب: بستی کے گدھوں کا گوشت حرام ہے۔
Chapter: The prohibition of eating the meat of domesticated donkeys
حدیث نمبر: 5005
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك بن انس ، عن ابن شهاب ، عن عبد الله ، والحسن ابني محمد بن علي ، عن ابيهما ، عن علي بن ابي طالب : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " نهى عن متعة النساء يوم خيبر وعن لحوم الحمر الإنسية ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، وَالْحَسَنِ ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ ، عَنْ أَبِيهِمَا ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى عَنْ مُتْعَةِ النِّسَاءِ يَوْمَ خَيْبَرَ وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ ".
امام مالک بن انس نے ابن شہاب سے، انھوں نے محمد بن علی (ابن حنفیہ) کے دو بیٹوں عبداللہ اورحسن سے، ان دونوں نے اپنے والدسے، انھوں نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن عورتوں کے ساتھ متعہ کرنے اور پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرمادیا۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن عورتوں سے متعہ کرنے سے منع فرمایا اور گھریلو گدھوں کے گوشت سے بھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5006
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن نمير ، وزهير بن حرب ، قالوا: حدثنا سفيان . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله . ح وحدثني ابو الطاهر ، وحرملة ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ح وحدثنا إسحاق ، وعبد بن حميد ، قالا: اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر كلهم، عن الزهري بهذا الإسناد، وفي حديث يونس، وعن اكل لحوم الحمر الإنسية.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كُلُّهُمْ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَفِي حَدِيثِ يُونُسَ، وَعَنْ أَكْلِ لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ.
سفیان، عبیداللہ، یونس اور معمر سب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور یونس کی حدیث میں ہے: اور پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے (منع فرمادیا)
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے زہری کی مذکورہ بالا سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، یونس کی حدیث میں ہے اور پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5007
Save to word اعراب
وحدثنا الحسن بن علي الحلواني ، وعبد بن حميد كلاهما، عن يعقوب بن إبراهيم بن سعد ، حدثنا ابي ، عن صالح ، عن ابن شهاب ، ان ابا إدريس اخبره: ان ابا ثعلبة ، قال: " حرم رسول الله صلى الله عليه وسلم لحوم الحمر الاهلية ".وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ كِلَاهُمَا، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ أَبَا إِدْرِيسَ أَخْبَرَهُ: أَنَّ أَبَا ثَعْلَبَةَ ، قَالَ: " حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ ".
حضرت ابو ثعلبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھریلو گدھوں کا گوشت حرام کردیا۔
حضرت ابوثعلبہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھریلو گدھے کا گوشت حرام ٹھہرایا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5008
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله ، حدثني نافع ، وسالم ، عن ابن عمر : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " نهى عن اكل لحوم الحمر الاهلية ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، حَدَّثَنِي نَافِعٌ ، وَسَالِمٌ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ ".
عبیداللہ نے کہا: مجھے نافع اور سالم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانےسے منع فرمادیا۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5009
Save to word اعراب
وحدثني هارون بن عبد الله ، حدثنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني نافع ، قال: قال ابن عمر . ح وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا ابي ، ومعن بن عيسى ، عن مالك بن انس ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اكل الحمار الاهلي يوم خيبر وكان الناس احتاجوا إليها ".وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عُمَرَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، وَمَعْنُ بْنُ عِيسَى ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْلِ الْحِمَارِ الْأَهْلِيِّ يَوْمَ خَيْبَرَ وَكَانَ النَّاسُ احْتَاجُوا إِلَيْهَا ".
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بستی کے گدھے کھانے سے خیبر کے دن حالانکہ لوگوں کو حاجت تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5010
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا علي بن مسهر ، عن الشيباني ، قال: سالت عبد الله بن ابي اوفى عن لحوم الحمر الاهلية، فقال: اصابتنا مجاعة يوم خيبر ونحن مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقد اصبنا للقوم حمرا خارجة من المدينة، فنحرناها فإن قدورنا لتغلي إذ نادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ان اكفئوا القدور ولا تطعموا من لحوم الحمر شيئا، فقلت: حرمها تحريم ماذا؟، قال: تحدثنا بيننا، فقلنا: حرمها البتة وحرمها من اجل انها لم تخمس ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَقَالَ: أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ يَوْمَ خَيْبَرَ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ أَصَبْنَا لِلْقَوْمِ حُمُرًا خَارِجَةً مِنْ الْمَدِينَةِ، فَنَحَرْنَاهَا فَإِنَّ قُدُورَنَا لَتَغْلِي إِذْ نَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنْ اكْفَئُوا الْقُدُورَ وَلَا تَطْعَمُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا، فَقُلْتُ: حَرَّمَهَا تَحْرِيمَ مَاذَا؟، قَالَ: تَحَدَّثْنَا بَيْنَنَا، فَقُلْنَا: حَرَّمَهَا أَلْبَتَّةَ وَحَرَّمَهَا مِنْ أَجْلِ أَنَّهَا لَمْ تُخَمَّسْ ".
علی بن مسہر نے شیبانی سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے پالتو گدھوں کے گوشت کے متعلق دریافت کیا، انھوں نے کہا: خیبر کے دن ہم بھوک کا شکار تھے، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے، ہمیں ان لوگوں (یہودیوں) کے گدھے شہر سے باہر نکلتے ہوئے مل گئے۔ہم نے ان کو ذبح کرلیا، ہماری ہانڈیاں (ان کے پکتے ہوئے گوشت سے) ابل رہی تھیں کہ اچانک ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلان کیا: ہانڈیاں الٹ دو اور گدھوں کے گوشت میں سے کوئی چیز نہ کھاؤ۔میں نے پوچھا: آپ نے ان کو کیسا حرام کیا تھا (قطعی یاغیرقطعی؟) انھوں نے کہا: (اس حوالے) سے ہماری آپس میں بات چیت ہوتی تھی تو ہ ہم (باہم یہی کہتے کہ آپ نے ان کو قطعی طور پر حرام کیا اور اس وجہ سے (انھیں ہمیشہ کے لئے) حرام کیاتھا کہ ان کے پانچ حصے نہیں کیے گئے تھے (خمس الگ نہیں کیا گیا تھا)
شیبانی بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہ سے گھریلو گدھوں کے گوشت کے بارے میں دریافت کیا؟ انہوں نے بتایا، ہمیں خیبر کے دن بھوک لگی، جبکہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور ہم نے یہودیوں کے شہر سے باہر نکلنے والے گدھے پکڑ کر ذبح کر لیے، جن سے ہماری ہنڈیاں جوش مار رہی تھیں، مگر اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اعلان کرنے والے نے اعلان کر دیا، ہانڈیوں کو الٹ دو اور گدھوں کا گوشت بالکل نہ کھاؤ، میں نے پوچھا، آپ نے اسے کس انداز سے حرام قرار دیا ہے؟ انہوں نے کہا، ہم نے اس پر باہمی گفتگو کرتے ہوئے کہا، آپ نے قطعی طور پر حرام قرار دیا ہے اور اس لیے حرام قرار دیا ہے کہ اس سے خمس (پانچواں حصہ) نہیں نکالا گیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5011
Save to word اعراب
وحدثنا ابو كامل فضيل بن حسين ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد ، حدثنا سليمان الشيباني ، قال: سمعت عبد الله بن ابي اوفى ، يقول: اصابتنا مجاعة ليالي خيبر، فلما كان يوم خيبر وقعنا في الحمر الاهلية، فانتحرناها، فلما غلت بها القدور نادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ان اكفئوا القدور ولا تاكلوا من لحوم الحمر شيئا "، قال: فقال ناس: إنما نهى عنها رسول الله صلى الله عليه وسلم، لانها لم تخمس، وقال آخرون: نهى عنها البتة.وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى ، يَقُولُ: أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ لَيَالِيَ خَيْبَر، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ خَيْبَر وَقَعْنَا فِي الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَانْتَحَرْنَاهَا، فَلَمَّا غَلَتْ بِهَا الْقُدُورُ نَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنْ اكْفَئُوا الْقُدُورَ وَلَا تَأْكُلُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا "، قَالَ: فَقَالَ نَاسٌ: إِنَّمَا نَهَى عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لِأَنَّهَا لَمْ تُخَمَّسْ، وَقَالَ آخَرُونَ: نَهَى عَنْهَا أَلْبَتَّةَ.
عبدالواحد بن زیاد نے کہا: ہمیں سلیمانی شیبانی نے حدیث بیا ن کی، انھوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: جنگ خیبر کی راتوں میں ہم بھوک کاشکار ہوگئے۔جب خیبر کی جنگ کا دن آیا تو ہم پالتو گدھوں پر ٹوٹ پڑے جب ہماری ہانڈیاں ان کے گوشت ابلنے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلان کردیا کہ ہانڈیاں الٹ دو، پالتو گدھوں کے گوشت میں سے کچھ بھی نہ کھاؤ۔اس وقت بعض لوگوں (صحابہ) نے کہا کہ ان سے اس لیے منع فرمایا ہے کہ ان کا خمس نہیں نکالا گیا اور بعض نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے قطعی طور پر منع کیا ہے۔
حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، خیبر کے دنوں میں ہم بھوک سے دوچار ہوئے، جب خیبر کا واقعہ پیش آیا، ہم گھریلو گدھوں پر ٹوٹ پڑے اور انہیں نحر کیا، جب ان سے ہنڈیاں ابلنے لگیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا، ہانڈیوں کو انڈیل دو اور گدھوں کے گوشت سے کچھ نہ کھاؤ، تو کچھ لوگوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف اس لیے ان سے روکا ہے، کیونکہ ان کا خمس نہیں نکالا گیا اور دوسروں نے کہا، آپ نے ان سے ہمیشہ کے لیے روک دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5012
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عدي وهو ابن ثابت ، قال: سمعت البراء ، وعبد الله بن ابي اوفى ، يقولان: " اصبنا حمرا فطبخناها، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم اكفئوا القدور ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى ، يقولان: " أَصَبْنَا حُمُرًا فَطَبَخْنَاهَا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اكْفَئُوا الْقُدُورَ ".
عدی بن ثابت نے کہا: میں نے حضرت براء اورحضرت عبداللہ بن اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے سنا، دونوں کہتے تھے کہ ہم نے گدھے پکڑے۔ان کو پکانے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ (ان) ہانڈیوں کو الٹ دو۔
حضرت براء اور حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، ہم نے گدھے پکڑ کر انہیں پکایا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کر دیا، ہنڈیاں الٹ دو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5013
Save to word اعراب
وحدثنا ابن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ابي إسحاق ، قال البراء : " اصبنا يوم خيبر حمرا، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اكفئوا القدور ".وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ الْبَرَاءُ : " أَصَبْنَا يَوْمَ خَيْبَرَ حُمُرًا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِ اكْفَئُوا الْقُدُورَ ".
ابو اسحاق نے کہا: حضرت براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ خیبر کے دن ہم نے گدھے پکڑ لیے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ ہانڈیوں کو الٹ دو۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے خیبر کے دن گدھے پکڑے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کر دیا، ہانڈیاں الٹ دو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5014
Save to word اعراب
وحدثنا وحدثنا ابو كريب ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال ابو كريب: حدثنا ابن بشر ، عن مسعر ، عن ثابت بن عبيد ، قال: سمعت البراء ، يقول: " نهينا عن لحوم الحمر الاهلية ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ: حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، يَقُولُ: " نُهِينَا عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّة ".
ثابت بن عبید نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ کویہ کہتے ہوئے سنا کہ ہمیں پالتو گدھوں کے گوشت (کھانے) سے منع کردیا گیا۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہمیں گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع کر دیا گیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5015
Save to word اعراب
وحدثنا زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن عاصم ، عن الشعبي ، عن البراء بن عازب ، قال: " امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان نلقي لحوم الحمر الاهلية نيئة ونضيجة ثم لم يامرنا باكله ".وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: " أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُلْقِيَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ نِيئَةً وَنَضِيجَةً ثُمَّ لَمْ يَأْمُرْنَا بِأَكْلِهِ ".
جریر نے عاصم سے، انھوں نے شعبی سے، انھوں نے براء بن عاذب رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم پالتو گدھوں کا گوشت پھینک دیں، کچا ہو یا پکا ہوا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ہمیں ان کو کھانے کی اجازت نہیں دی۔
حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں گدھوں کے کچے اور پکے گوشت کو پھینکنے کا حکم دیا، پھر ہمیں اس کے کھانے کا حکم نہیں دیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5016
Save to word اعراب
وحدثنيه ابو سعيد الاشج ، حدثنا حفص يعني ابن غياث ، عن عاصم بهذا الإسناد نحوه.وحَدَّثَنِيهِ أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
حفص بن غیاث نے عاصم سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5017
Save to word اعراب
وحدثني احمد بن يوسف الازدي ، حدثنا عمر بن حفص بن غياث ، حدثنا ابي ، عن عاصم ، عن عامر ، عن ابن عباس ، قال: لا ادري إنما " نهى عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم من اجل انه كان حمولة الناس فكره ان تذهب حمولتهم او حرمه في يوم خيبر لحوم الحمر الاهلية ".وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: لَا أَدْرِي إِنَّمَا " نَهَى عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَجْلِ أَنَّهُ كَانَ حَمُولَةَ النَّاسِ فَكَرِهَ أَنْ تَذْهَبَ حَمُولَتُهُمْ أَوْ حَرَّمَهُ فِي يَوْمِ خَيْبَرَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ ".
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے ر وایت ہے، کہا: مجھے پتہ نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (پالتو گدھوں کا گوشت کھانے) سے اس بناء پر منع فرمایا تھا کہ وہ لوگوں کے بوجھ اٹھانے والے ہیں اور آپ نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بوجھ اٹھانے کا ذریعہ ختم ہوجائے یا آپ نے (ویسے ہی) جنگ خیبر کے دن پالتو گدھوں کے گوشت کوحرام قرار دیا۔ (یعنی ایسی کسی خاص مناسبت کے بغیر، جب دیکھا کہ لوگ اسے کھانا چاہتے ہیں تو اس کی حرمت کا اعلان کرادیا۔)
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، مجھے معلوم نہیں، (میرے خیال میں یا تو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف اس لیے ان سے روکا تھا، کیونکہ وہ لوگوں کا بوجھ اٹھاتے تھے، آپ نے اس بات کو ناپسند فرمایا کہ ان کے بار برداری کے جانور ختم ہو جائیں گے، یا خیبر کے دن آپ نے گھریلو گدھوں کے گوشت کو حرام قرار دیا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5018
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن عباد ، وقتيبة بن سعيد ، قالا: حدثنا حاتم وهو ابن إسماعيل ، عن يزيد بن ابي عبيد ، عن سلمة بن الاكوع ، قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى خيبر، ثم إن الله فتحها عليهم، فلما امسى الناس اليوم الذي فتحت عليهم اوقدوا نيرانا كثيرة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما هذه النيران على اي شيء توقدون؟ "، قالوا: على لحم، قال: " على اي لحم؟ "، قالوا: على لحم حمر إنسية، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اهريقوها واكسروها "، فقال رجل: يا رسول الله او نهريقها ونغسلها، قال: او ذاك.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْماعِيلَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، ثُمَّ إِنَّ اللَّهَ فَتَحَهَا عَلَيْهِمْ، فَلَمَّا أَمْسَى النَّاسُ الْيَوْمَ الَّذِي فُتِحَتْ عَلَيْهِمْ أَوْقَدُوا نِيرَانًا كَثِيرَةً، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا هَذِهِ النِّيرَانُ عَلَى أَيِّ شَيْءٍ تُوقِدُونَ؟ "، قَالُوا: عَلَى لَحْمٍ، قَالَ: " عَلَى أَيِّ لَحْمٍ؟ "، قَالُوا: عَلَى لَحْمِ حُمُرٍ إِنْسِيَّةٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَهْرِيقُوهَا وَاكْسِرُوهَا "، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوْ نُهَرِيقُهَا وَنَغْسِلُهَا، قَالَ: أَوْ ذَاكَ.
حاتم بن اسماعیل نے یزید بن ابی عبید سے، انھوں نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کے دن نکلے، پھر اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے خیبر فتح کردیا۔جس دن فتح ہوئی اس کی شام کو لوگوں نے بہت آگ جلائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "یہ کیسی آگ (جل رہی) ہے؟تم کس چیز پر (کیا پکانے کے لیے) آگ جلارہے ہو؟"لوگوں نے کہا: گوشت پر۔آپ نے پوچھا؛" کون سے گوشت پر؟"لوگوں نے کہا: پالتو گدھوں کے گوشت پر۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" ہانڈیاں الٹ دو اور ان کو توڑ دو۔"ایک شخص نے عرض کی: (آپ اجازت دیں تو) ہم ہانڈیاں انڈیل دیں اور انھیں دھولیں؟ آپ نے فرمایا: " یا اس طرح کرلو۔"
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کے لیے نکلے، پھر اللہ تعالیٰ نے اسے مسلمانوں کے لیے فتح کر دیا، جب فتح کے دن کی شام ہوئی تو لوگوں نے بہت سی آگیں روشن کیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، یہ آگیں کیسی ہیں، کس لیے انہیں جلایا گیا ہے؟ لوگوں نے کہا، گوشت کی خاطر، آپ نے فرمایا: کس گوشت کے لیے؟ لوگوں نے کہا، پالتو گدھوں کے گوشت کی خاطر، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں بہا دو اور انہیں توڑ دو۔ ایک آدمی نے کہا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! یا انہیں بہا دیں اور انہیں دھو لیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یا ایسے کر لو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5019
Save to word اعراب
حماد بن مسعدہ، صفوان بن عیسیٰ اور ابو عاصم نبیل سب نے یزید بن ابی عبید سے اسی سند کے ساتھ روایت کی۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ کی سندوں سے، یزید بن ابی عبید کی مذکورہ بالا سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5020
Save to word اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ايوب ، عن محمد ، عن انس ، قال: لما فتح رسول الله صلى الله عليه وسلم خيبر اصبنا حمرا خارجا من القرية، فطبخنا منها، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم " الا إن الله ورسوله ينهيانكم عنها، فإنها رجس من عمل الشيطان، فاكفئت القدور بما فيها وإنها لتفور بما فيها ".وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: لَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ أَصَبْنَا حُمُرًا خَارِجًا مِنَ الْقَرْيَةِ، فَطَبَخْنَا مِنْهَا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَلَا إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْهَا، فَإِنَّهَا رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ، فَأُكْفِئَتِ الْقُدُورُ بِمَا فِيهَا وَإِنَّهَا لَتَفُورُ بِمَا فِيهَا ".
ایوب نے محمد (بن سیرین) سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبیر فتح کر لیا تو ہم نے بستی سے باہر نکلنے والے گدھے پکڑ لیے اور ان کا گو شت پکا نے لگے، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلا ن کر دیا: سنو!اللہ اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تم کو ان (گدھوں کا گوشت پکا نے، کھانے) سے منع کرتے ہیں۔کیونکہ یہ نجس ہے اور شیطان کا عمل ہے۔ پھر ہانڈیوں کو گوشت سمیت الٹ دیا گیا جبکہ وہ اس کے ساتھ ابل رہی تھیں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر فتح کر لیا، ہم نے بستی سے نکلتے ہوئے گدھے پکڑ لیے اور ان میں سے کچھ کو پکانا شروع کر دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا، خبردار! اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں ان سے منع کرتے ہیں، کیونکہ یہ پلید شیطانی کام ہے، تو ہانڈیوں کے اندر جو کچھ تھا، الٹ دیا گیا اور وہ اس سے جوش مار رہی تھیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5021
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن منهال الضرير ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا هشام بن حسان ، عن محمد بن سيرين ، عن انس بن مالك ، قال: لما كان يوم خيبر جاء جاء، فقال: يا رسول الله، اكلت الحمر، ثم جاء آخر، فقال: يا رسول الله، افنيت الحمر، فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم ابا طلحة، فنادى " إن الله ورسوله ينهيانكم عن لحوم الحمر، فإنها رجس او نجس، قال: فاكفئت القدور بما فيها ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ خَيْبَرَ جَاءَ جَاءٍ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُكِلَتِ الْحُمُرُ، ثُمَّ جَاءَ آخَرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُفْنِيَتِ الْحُمُرُ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا طَلْحَةَ، فَنَادَى " إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ، فَإِنَّهَا رِجْسٌ أَوْ نَجِسٌ، قَالَ: فَأُكْفِئَتِ الْقُدُورُ بِمَا فِيهَا ".
۔ ہشا م بن حسان نے محمد بن سیرین سے انھوں نے حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جس دن خیبر کی جنگ ہو ئی ایک آنے والا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !گدھے کھا لیے گئے، پھر ایک دوسرا شخص آیا اور کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! گدھے ختم کر دیے گئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو حکم دیا اور انھوں نے اعلان کیا کہ اللہ اور اس کا رسول تم کو پالتو گدھوں کا گو شت کھا نے سے منع کرتے ہیں۔کیونکہ وہ پلید ہیں یا (فرما یا) ناپاک ہیں۔ کہا: پھر ہانڈیاں اس سب کچھ سمیت جو ان میں تھا الٹ دی گئیں۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب خیبر فتح ہوا، تو آپ کے پاس ایک آدنے والا آیا اور کہنے لگا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! گدھے (سب) کھا لیے گئے، پھر دوسرا آ کر کہنے لگا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! گدھے ختم کر ڈالے گئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حکم دیا، انہوں نے اعلان کیا، اللہ اور اس کا رسول تمہیں گدھوں کے گوشت سے روکتے ہیں، کیونکہ وہ گندے یا پلید ہیں، تو ہانڈیوں کو جو کچھ ان میں تھا، اس سمیت الٹ دیا گیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.