الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
4. باب إِبَاحَةِ مَيْتَاتِ الْبَحْرِ:
باب: دریا کے مردے کا مباح ہونا۔
Chapter: Permissibility of dead animals from the sea
حدیث نمبر: 4998
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر . ح وحدثناه يحيي بن يحيي ، اخبرنا ابو خيثمة ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: بعثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم وامر علينا ابا عبيدة نتلقى عيرا لقريش، وزودنا جرابا من تمر لم يجد لنا غيره، فكان ابو عبيدة يعطينا تمرة تمرة، قال: فقلت: كيف كنتم تصنعون بها؟، قال: نمصها كما يمص الصبي ثم نشرب عليها من الماء، فتكفينا يومنا إلى الليل، وكنا نضرب بعصينا الخبط ثم نبله بالماء، فناكله، قال: وانطلقنا على ساحل البحر، فرفع لنا على ساحل البحر كهيئة الكثيب الضخم، فاتيناه، فإذا هي دابة تدعى العنبر، قال: قال ابو عبيدة: ميتة، ثم قال: لا، بل نحن رسل رسول الله صلى الله عليه وسلم وفي سبيل الله، وقد اضطررتم فكلوا، قال: فاقمنا عليه شهرا، ونحن ثلاث مائة حتى سمنا، قال: ولقد رايتنا نغترف من وقب عينه بالقلال الدهن ونقتطع منه الفدر كالثور او كقدر الثور، فلقد اخذ منا ابو عبيدة ثلاثة عشر رجلا، فاقعدهم في وقب عينه واخذ ضلعا من اضلاعه، فاقامها ثم رحل اعظم بعير معنا، فمر من تحتها وتزودنا من لحمه وشائق، فلما قدمنا المدينة اتينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكرنا ذلك له، فقال: " هو رزق اخرجه الله لكم فهل معكم من لحمه شيء؟، فتطعمونا "، قال: فارسلنا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم منه فاكله.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ . ح وحَدَّثَنَاه يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّرَ عَلَيْنَا أَبَا عُبَيْدَةَ نَتَلَقَّى عِيرًا لِقُرَيْشٍ، وَزَوَّدَنَا جِرَابًا مِنْ تَمْرٍ لَمْ يَجِدْ لَنَا غَيْرَهُ، فَكَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِينَا تَمْرَةً تَمْرَةً، قَالَ: فَقُلْتُ: كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ بِهَا؟، قَالَ: نَمَصُّهَا كَمَا يَمَصُّ الصَّبِيُّ ثُمَّ نَشْرَبُ عَلَيْهَا مِنَ الْمَاءِ، فَتَكْفِينَا يَوْمَنَا إِلَى اللَّيْلِ، وَكُنَّا نَضْرِبُ بِعِصِيِّنَا الْخَبَطَ ثُمَّ نَبُلُّهُ بِالْمَاءِ، فَنَأْكُلُهُ، قَالَ: وَانْطَلَقْنَا عَلَى سَاحِلِ الْبَحْرِ، فَرُفِعَ لَنَا عَلَى سَاحِلِ الْبَحْرِ كَهَيْئَةِ الْكَثِيبِ الضَّخْمِ، فَأَتَيْنَاهُ، فَإِذَا هِيَ دَابَّةٌ تُدْعَى الْعَنْبَرَ، قَالَ: قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ: مَيْتَةٌ، ثُمَّ قَالَ: لَا، بَلْ نَحْنُ رُسُلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَقَدِ اضْطُرِرْتُمْ فَكُلُوا، قَالَ: فَأَقَمْنَا عَلَيْهِ شَهْرًا، وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ حَتَّى سَمِنَّا، قَالَ: وَلَقَدْ رَأَيْتُنَا نَغْتَرِفُ مِنْ وَقْبِ عَيْنِهِ بِالْقِلَالِ الدُّهْنَ وَنَقْتَطِعُ مِنْهُ الْفِدَرَ كَالثَّوْرِ أَوْ كَقَدْرِ الثَّوْرِ، فَلَقَدْ أَخَذَ مِنَّا أَبُو عُبَيْدَةَ ثَلَاثَةَ عَشَرَ رَجُلًا، فَأَقْعَدَهُمْ فِي وَقْبِ عَيْنِهِ وَأَخَذَ ضِلَعًا مِنْ أَضْلَاعِهِ، فَأَقَامَهَا ثُمَّ رَحَلَ أَعْظَمَ بَعِيرٍ مَعَنَا، فَمَرَّ مِنْ تَحْتِهَا وَتَزَوَّدْنَا مِنْ لَحْمِهِ وَشَائِقَ، فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: " هُوَ رِزْقٌ أَخْرَجَهُ اللَّهُ لَكُمْ فَهَلْ مَعَكُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْءٌ؟، فَتُطْعِمُونَا "، قَالَ: فَأَرْسَلْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُ فَأَكَلَهُ.
‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو بھیجا اور ہمارا سردار سیدنا ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ کو بنایا تاکہ ہم ملیں قریش کے قافلہ سے اور ہمارے توشے کے لیے ایک تھیلہ کھجور کا دیا اس کے علاوہ اور کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ ملا تو سیدنا ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ ہم کو ایک ایک کھجور (ہر روز) دیا کرتے تھے۔ ابوالزبیر نے کہا: میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا تم ایک کھجور کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: اس کو چوس لیتے تھے بچہ کی طرح پھر اس پر تھوڑا پانی پی لیتے تھے۔ وہ ہم کو سارے دن رات کو کافی ہو جاتی اور ہم اپنی لکڑیوں سے پتے جھاڑتے پھر اس کو پانی میں تر کرتے اور کھاتے۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم گئے سمندر کے کنارے پر وہاں ایک لمبی سی موٹی چیز نمودار ہوئی ہم اس کے پاس گئے دیکھا تو وہ ایک جانور ہے جس کو عنبر کہتے ہیں۔ سیدنا ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ مردار ہے۔ پھر کہنے لگے: نہیں ہم اللہ کے رسول کے بھیجے ہوئے ہیں اور اللہ کی راہ میں نکلے ہیں اور تم بے قرار ہو رہے ہو (بھوک کے مارے) تو کھاؤ اس کو۔ جابر نے کہا ہم وہاں ایک مہینہ رہے اور ہم تین سو آدمی تھے۔ (اس کا گوشت کھایا کرتے) یہاں تک کہ ہم موٹے ہو گئے۔ جابر نے کہا: تم دیکھو ہم اس کی آنکھ کے حلقہ میں سے چربی کے گھڑے بھرتے اور اس میں بیل کے برابر گوشت کے ٹکڑے کاٹتے تھے۔ آخر ابوعبیدہ نے ہم میں سے تیرہ آدمیوں کو لیا تو وہ سب اس کی آنکھ کے حلقے کے اندر بیٹھ گئے اور ایک پسلی اس کی پسلیوں میں سے اٹھا کر کھڑی کی پھر سب سے بڑے اونٹ پر پالان باندھا، ان اونٹوں میں سے جو ہمارے ساتھ تھے، وہ اس کے تلے سے نکل گیا اور ہم نے اس کے گوشت میں سے «وشائق» بنا لئے توشہ کے واسطہ ( «وشائق» جمع ہے «وشيقه» کی «وشيقه» وہ ابلا ہوا گوشت جو سفر کے لئے رکھتے ہیں)۔ جب ہم مدینہ آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور یہ قصہ بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اللہ کا رزق تھا جو تمہارے لئے اس نے نکالا تھا اب تمہارے پاس کچھ ہے اس کا گوشت تو ہم کو بھی کھلاؤ۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم نے اس کا گوشت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کھایا۔
حدیث نمبر: 4999
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الجبار بن العلاء ، حدثنا سفيان ، قال: سمع عمرو ، جابر بن عبد الله ، يقول: بعثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن ثلاث مائة راكب، واميرنا ابو عبيدة بن الجراح نرصد عيرا لقريش، فاقمنا بالساحل نصف شهر، فاصابنا جوع شديد حتى اكلنا الخبط، فسمي جيش الخبط، فالقى لنا البحر دابة يقال لها العنبر، فاكلنا منها نصف شهر وادهنا من ودكها حتى ثابت اجسامنا، قال: فاخذ ابو عبيدة ضلعا من اضلاعه، فنصبه ثم نظر إلى اطول رجل في الجيش واطول جمل، فحمله عليه فمر تحته، قال: وجلس في حجاج عينه نفر، قال: واخرجنا من وقب عينه كذا وكذا قلة ودك، قال: وكان معنا جراب من تمر، فكان ابو عبيدة " يعطي كل رجل منا قبضة قبضة ثم اعطانا تمرة تمرة فلما فني وجدنا فقده ".حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: سَمِعَ عَمْرٌو ، جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةِ رَاكِبٍ، وَأَمِيرُنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ نَرْصُدُ عِيرًا لِقُرَيْشٍ، فَأَقَمْنَا بِالسَّاحِلِ نِصْفَ شَهْرٍ، فَأَصَابَنَا جُوعٌ شَدِيدٌ حَتَّى أَكَلْنَا الْخَبَطَ، فَسُمِّيَ جَيْشَ الْخَبَطِ، فَأَلْقَى لَنَا الْبَحْرُ دَابَّةً يُقَالُ لَهَا الْعَنْبَرُ، فَأَكَلْنَا مِنْهَا نِصْفَ شَهْرٍ وَادَّهَنَّا مِنْ وَدَكِهَا حَتَّى ثَابَتْ أَجْسَامُنَا، قَالَ: فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعًا مِنْ أَضْلَاعِهِ، فَنَصَبَهُ ثُمَّ نَظَرَ إِلَى أَطْوَلِ رَجُلٍ فِي الْجَيْشِ وَأَطْوَلِ جَمَلٍ، فَحَمَلَهُ عَلَيْهِ فَمَرَّ تَحْتَهُ، قَالَ: وَجَلَسَ فِي حَجَاجِ عَيْنِهِ نَفَرٌ، قَالَ: وَأَخْرَجْنَا مِنْ وَقْبِ عَيْنِهِ كَذَا وَكَذَا قُلَّةَ وَدَكٍ، قَالَ: وَكَانَ مَعَنَا جِرَابٌ مِنْ تَمْرٍ، فَكَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ " يُعْطِي كُلَّ رَجُلٍ مِنَّا قَبْضَةً قَبْضَةً ثُمَّ أَعْطَانَا تَمْرَةً تَمْرَةً فَلَمَّا فَنِيَ وَجَدْنَا فَقْدَهُ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا اور ہم تین سو سوار تھے اور ہمارے سردار ابوعبیدہ بن الجراح تھے، ہم قریش کے قافلہ کو تاک رہے تھے، تو ہم سمندر کے کنارے آدھے مہینے تک پڑے رہے اور وہاں سخت بھوکے ہوئے یہاں تک کہ پتے کھانے لگے اور اس لشکر کا نام یہی ہو گیا پتوں کا لشکر، پھر سمندر نے ہمارے لئے ایک جانور پھینکا جس کو عنبر کہتے ہیں، اس میں سے آدھے مہینے تک کھاتے رہے، اور اس کی چربی بدن پر ملتے رہے، یہاں تک کہ ہم زور دار ہو گئے، پھر ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس کی ایک پسلی لے کر کھڑی کی اور سب سے زیادہ لمبا آدمی لشکر میں دیکھا، اور سب سے زیادہ لمبا اونٹ اس آدمی کو اس اونٹ پر سوار کیا، وہ اس کی پسلی کے تلے سے نکل گیا، اور اس کی آنکھ کے حلقہ میں کئی آدمی بیٹھ گئے۔ جابر نے کہا ہم نے اس کی آنکھ کے حلقہ میں سے اتنے گھڑے چربی کے نکالے اور ہمارے ساتھ (اس جانور کے ملنے سے پہلے) ایک تھیلہ تھا کھجور کا تو ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ ہم میں سے ہر ایک کو ایک ایک مٹھی کھجور دیا کرتے، پھر ایک ایک کھجور دینے لگے، جب وہ بھی نہ ملی، تو ہم کو معلوم ہوا اس کا نہ ملنا۔ (یعنی ایک کھجور سے کیا ہوتا ہے پھر جب وہ بھی نہ رہی اس وقت معلوم ہوا کہ ایک کھجور بھی غنیمت تھی)۔
حدیث نمبر: 5000
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا وحدثنا عبد الجبار بن العلاء ، حدثنا سفيان 140، قال: سمع عمرو جابرا ، يقول: " في جيش الخبط إن رجلا نحر ثلاث جزائر ثم ثلاثا ثم نهاه ابو عبيدة ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ 140، قَالَ: سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرًا ، يَقُولُ: " فِي جَيْشِ الْخَبَطِ إِنَّ رَجُلًا نَحَرَ ثَلَاثَ جَزَائِرَ ثُمَّ ثَلَاثًا ثُمَّ نَهَاهُ أَبُو عُبَيْدَةَ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے پتوں کے لشکر میں ایک شخص نے ایک دن تین اونٹ کاٹے، پھر تین اونٹ، پھر تین اونٹ، پھر ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے منع کر دیا۔ (اونٹوں کے کاٹنے سے اس خیال سے کہیں اونٹ تمام ہو جائیں اور جہاد میں خلل واقع ہو)۔
حدیث نمبر: 5001
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا عبدة يعني ابن سليمان ، عن هشام بن عروة ، عن وهب بن كيسان ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " بعثنا النبي صلى الله عليه وسلم ونحن ثلاث مائة نحمل ازوادنا على رقابنا ".وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " بَعَثَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ نَحْمِلُ أَزْوَادَنَا عَلَى رِقَابِنَا ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو بھیجا ہم تین سو آدمی تھے۔ اور ہمارا توشہ ہماری گردنوں پر تھا۔
حدیث نمبر: 5002
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، عن مالك بن انس ، عن ابي نعيم وهب بن كيسان ، ان جابر بن عبد الله اخبره، قال: " بعث رسول الله صلى الله عليه وسلم سرية ثلاث مائة وامر عليهم ابا عبيدة بن الجراح، ففني زادهم، فجمع ابو عبيدة زادهم في مزود، فكان يقوتنا حتى كان يصيبنا كل يوم تمرة ".وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِي نُعَيْمٍ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ، قَالَ: " بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً ثَلَاثَ مِائَةٍ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ، فَفَنِيَ زَادُهُمْ، فَجَمَعَ أَبُو عُبَيْدَةَ زَادَهُمْ فِي مِزْوَدٍ، فَكَانَ يُقَوِّتُنَا حَتَّى كَانَ يُصِيبُنَا كُلَّ يَوْمٍ تَمْرَةٌ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا تین سو آدمیوں کا اور ان کا سردار ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کو کیا ان کا توشہ تمام ہو گیا تو سیدنا ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے سب کے توشے تشہ دان میں اکٹھا کئے اور ہر روز ہم کو ایک کھجور دیا کرتے۔
حدیث نمبر: 5003
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو اسامة ، حدثنا الوليد يعني ابن كثير ، قال: سمعت وهب بن كيسان ، يقول: سمعت جابر بن عبد الله ، يقول: بعث رسول الله صلى الله عليه وسلم سرية انا فيهم إلى سيف البحر وساقوا جميعا بقية الحديث، كنحو حديث عمرو بن دينار، وابي الزبير غير ان في حديث وهب بن كيسان، فاكل منها الجيش ثماني عشرة ليلة.وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ كَثِيرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ كَيْسَانَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً أَنَا فِيهِمْ إِلَى سِيفِ الْبَحْرِ وَسَاقُوا جَمِيعًا بَقِيَّةَ الْحَدِيثِ، كَنَحْوِ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، وَأَبِي الزُّبَيْرِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، فَأَكَلَ مِنْهَا الْجَيْشُ ثَمَانِيَ عَشْرَةَ لَيْلَةً.
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا، میں بھی اس میں تھا سمندر کے کنارے پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح اس میں یہ ہے کہ لوگوں نے اٹھارہ دن تک اس جانور کا گوشت کھایا۔
حدیث نمبر: 5004
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حجاج بن الشاعر ، حدثنا عثمان بن عمر . ح وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا ابو المنذر القزاز كلاهما، عن داود بن قيس ، عن عبيد الله بن مقسم ، عن جابر بن عبد الله ، قال: بعث رسول الله صلى الله عليه وسلم بعثا إلى ارض جهينة واستعمل عليهم رجلا وساق الحديث بنحو حديثهم.وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُنْذِرِ الْقَزَّازُ كِلَاهُمَا، عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا إِلَى أَرْضِ جُهَيْنَةَ وَاسْتَعْمَلَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ.
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہینہ کے علاقہ کی طرف ایک لشکر بھیجا اور ان پر ایک آدمی کو امیر مقرر فرمایا: آگے حدیث مذکورہ حدیث مبارکہ کی طرح ذکر کی ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.