الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
7. باب إِبَاحَةِ الضَّبِّ:
7. باب: گوہ کا گوشت حلال ہے (یعنی سوسمار کا)۔
حدیث نمبر: 5041
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وعبد بن حميد ، قالا: اخبرنا عبد الرزاق ، عن ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بضب، فابى ان ياكل منه، وقال: " لا ادري لعله من القرون التي مسخت ".حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِضَبٍّ، فَأَبَى أَنْ يَأْكُلَ مِنْهُ، وَقَالَ: " لَا أَدْرِي لَعَلَّهُ مِنَ الْقُرُونِ الَّتِي مُسِخَتْ ".
ابو زبیر نے حضرت جا بت بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہو ئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سانڈ الا یا گیا۔آپ نے اسے کھا نے سے انکا ر کیا اور فرما یا: "میں نہیں جا نتا کہ شاید یہ (سانڈا بھی) ان قوموں میں سے ہو جن میں مسخ ہوا تھا۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ضب لائی گئی، تو آپ نے اس کے کھانے سے انکار کر دیا اور فرمایا: میں نہیں جانتا، شاید یہ ان نسلوں سے ہو، جنہیں مسخ کر دیا گیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1949

   صحيح مسلم5041جابر بن عبد اللهلا أدري لعله من القرون التي مسخت
   جامع الترمذي1472جابر بن عبد اللهأمره بأكلهما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1472  
´پتھر سے ذبح کئے ہوئے جانور کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ ان کی قوم کے ایک آدمی نے ایک یا دو خرگوش کا شکار کان اور ان کو پتھر سے ذبح کیا ۱؎، پھر ان کو لٹکائے رکھا یہاں تک کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اور اس کے بارے میں پوچھا، تو آپ نے اسے کھانے کا حکم دیا۔ [سنن ترمذي/كتاب الصيد والذبائح/حدیث: 1472]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس شرط کے ساتھ کہ پتھر نوکیلا ہو اور اس سے خون بہہ جائے ما أنهر الدم' کا یہی مفہوم ہے کہ جس سے خون بہہ جائے اسے کھاؤ۔

2؎:
علماء کی یہ رائے درست ہے،
کیوں کہ باب کی حدیث سے ان کے قول کی تائید ہوتی ہے۔

3؎:
یعنی شعبی نے محمد بن صفوان اور جابر بن عبداللہ دونوں سے روایت کی ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1472   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5041  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث کے مضمون سے یہ ثابت ہوتا ہے،
آپ نے یہ بات آغاز میں فرمائی تھی،
جب کہ آپ کو یہ نہیں بتایا گیا کہ مسخ کردہ لوگوں کی نسل نہیں چلتی،
جب آپ کو اس سے آگاہ کر دیا گیا تھا،
تو آپ نے اس کے کھانے کی اجازت دی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5041   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.