الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
11. باب فِي شُرْبِ النَّبِيذِ وَتَخْمِيرِ الإِنَاءِ:
11. باب: نبیذ پینے اور برتنوں کو ڈھکنے کے بیان میں۔
Chapter: Drinking Nabidh and covering vessels
حدیث نمبر: 5245
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، قال: جاء رجل يقال له ابو حميد بقدح من لبن من النقيع، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا خمرته ولو تعرض عليه عودا ".وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو حُمَيْدٍ بِقَدَحٍ مِنْ لَبَنٍ مِنَ النَّقِيعِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا خَمَّرْتَهُ وَلَوْ تَعْرُضُ عَلَيْهِ عُودًا ".
جریر نے اعمش سے، انھوں نے سفیان ابو صالح سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک شخص جو ابو حمید کہلاتاتھا، نقیع (مقام سے) سے دودھ کا ایک پیالہ لایا، جو ڈھانپا ہوا نہ تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو نے اس کو ڈھانپا کیوں نہیں؟ (اگر ڈھانپنے کو کچھ نہ تھا تو) چاہے تم اس کے اوپر چوڑائی کے رخ ایک لکڑی (ہی) رکھ دیتے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ابوحمید نامی آدمی نقیع جگہ سے دودھ کا پیالہ لایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: تو نے اسے ڈھانپا کیوں نہیں؟ خواہ اس پر چوڑائی میں لکڑی رکھ دیتے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2011

   صحيح البخاري5606جابر بن عبد اللهألا خمرته ولو أن تعرض عليه عودا
   صحيح مسلم5242جابر بن عبد اللهألا خمرته ولو تعرض عليه عودا وأمر بالأسقية أن توكأ ليلا وبالأبواب أن تغلق ليلا
   صحيح مسلم5245جابر بن عبد اللهألا خمرته ولو تعرض عليه عودا
   صحيح مسلم5244جابر بن عبد اللهألا خمرته ولو تعرض عليه عودا
   سنن أبي داود3734جابر بن عبد اللهألا خمرته ولو أن تعرض عليه عودا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3734  
´برتن ڈھک کر رکھنے کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے آپ نے پانی طلب کیا تو قوم میں سے ایک شخص نے عرض کیا: کیا ہم آپ کو نبیذ نہ پلا دیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں (کوئی مضائقہ نہیں) تو وہ نکلا اور دوڑ کر ایک پیالہ نبیذ لے آیا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے اسے ڈھک کیوں نہیں لیا؟ ایک لکڑی ہی سے سہی جو اس کے عرض (چوڑان) میں رکھ لیتا۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: اصمعی نے کہا: «تعرضه عليه» یعنی تو اسے اس پر چوڑان میں رکھ لیتا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3734]
فوائد ومسائل:
فائدہ: کھانے پینے کی اشیاء کو جب کچھ دوری تک ادھر ادھر لے جانا ہو تو مناسب یہ ہے کہ ڈھانپ کرلے جایا جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3734   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.