الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ مشروبات کا بیان 11. باب فِي شُرْبِ النَّبِيذِ وَتَخْمِيرِ الإِنَاءِ: باب: نبیذ پینے اور برتنوں کو ڈھکنے کے بیان میں۔
سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک پیالہ دودھ کا لایا نقیع سے (نقیع ایک مقام ہے وادی عقیق میں) جو ڈھانپا ہوا نہ تھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے اس کو ڈھانپا کیوں نہیں ایک لکڑی ہی (چوڑائی میں) اس پر رکھ دیتا۔“ (اگر ڈھانپنے کو کچھ نہ تھا) ابوحمید رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا رات کو مشک میں ڈاٹ لگا دینے کا اور دروازوں کو بند کرنے کا۔
ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ کا ایک پیالہ لایا گیا، اسی کی مثل اور زکریا راوی نے سیدنا ابوحمید رضی اللہ عنہ کے لفظ «باللَیْلِ» ذکر نہیں کیا۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی مانگا۔ ایک شخص بولا: یا رسول اللہ! میں آپ کو نبیذ پلاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا۔“ وہ دوڑتا گیا اور ایک پیالہ نبیذ کا لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے اس کو ڈھانپا کیوں نہیں؟ ایک لکڑی ہی آڑی رکھ لیتا۔“ پھر اس کو پیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص جس کو ابوحمید کہتے تھے نقیع سے ایک دودھ کا پیالہ لایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے اس کو ڈھانپا کیوں نہیں؟ کاش ایک لکڑی ہی آڑی رکھ دیتا۔“
|