الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ مشروبات کا بیان 10. باب جَوَازِ شُرْبِ اللَّبَنِ: باب: دودھ پینے کا بیان۔
سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے مکہ سے مدینہ کو تو ایک چرواہا ملا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیاسے تھے، میں نے تھوڑا دودھ دوہا اور لے کر آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا۔ یہاں تک کہ میں سمجھا بس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کافی ہو گیا۔
سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے مدینہ کو آئے تو سراقہ بن مالک نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیچھا کیا (مشرکوں کی طرف سے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے بددعا کی، اس کا گھوڑا دھنس گیا (یعنی زمین نے اس کو پکڑ لیا) تو وہ بولا: آپ میرے لیے دعا کیجئیے، میں آپ کو نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی (اس کو نجات ملی) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیاسے ہوئے اور بکریوں کا ایک چرانے والا ملا۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے پیالہ لیا اور تھوڑا دودھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دوہا وہ دودھ لے کر آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا۔ یہاں تک کہ میں سمجھا بس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کافی ہو گیا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جس رات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس میں لائے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو پیالے آئے۔ ایک میں شراب تھی اور ایک میں دودھ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں کو دیکھا اور دودھ کا پیالہ لے لیا۔ جبرائیل علیہ السلام نے کہا: شکر ہے اس اللہ کا جس نے تم کو فطرت کی ہدایت کی (یعنی اسلام کی اور استقامت کی) اگر آپ شراب کو لیتے تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔ (اس حدیث کا بیان کتاب الایمان میں گزرا)۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
|