الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ مشروبات کا بیان 30. باب فَضِيلَةِ الْخَلِّ وَالتَّأَدُّمِ بِهِ: باب: سرکہ کی فضیلت اور اسے بطور سالن استعمال کرنے کے بیان میں۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا سالن ہے سرکہ۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر والوں سے سالن مانگا۔ کہنے لگے: ہمارے پاس کچھ نہیں سوائے سرکہ کے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرکہ منگوایا پھر اس سے روٹی کھائی اور فرماتے تھے: ”سرکہ اچھا سالن ہے، سرکہ اچھا سالن ہے۔“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے لے گئے اپنے مکان پر، پھر چند ٹکڑے روٹی کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سالن نہیں ہے؟“ لوگوں نے کہا: کچھ نہیں سرکہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سرکہ تو اچھا سالن ہے۔“ جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس روز سے مجھے سرکہ سے محبت ہو گئی۔ جب سے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا اور طلحہ نے کہا (جو اس حدیث کو روایت کرتے ہیں سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے) جب سے میں نے یہ حدیث جابر رضی اللہ عنہ سے سنی مجھے بھی سرکہ پسند ہے۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ سیدنا
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں اپنے گھر میں بیٹھا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور مجھ کو اشارہ کیا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ لیا پھر ہم چلے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی بی بی کے حجرے پر پہنچے اور اندر گئے، پھر مجھے اجازت دی تو اس بی بی نے پردہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کچھ کھانا ہے۔“ لوگوں نے کہا: ہاں، پھر تین روٹیاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لائی گئیں اور چھال کی ایک دسترخوان پر رکھی گئیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روٹی لی، اس کو اپنے سامنے رکھا، پھر دوسری روٹی ہی اس کو میرے سامنے رکھا پھر تیسری روٹی لی اس کے دو ٹکڑے کئے آدھی اپنے سامنے رکھی اور آدھی میرے سامنے پھر فرمایا: ”کچھ سالن ہے؟۔“ لوگوں نے کہا: نہیں سرکہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لاؤ سرکہ تو بہتر سالن ہے۔“
|