الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
9. باب تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلاَءَ وَبَيَانِ حَدِّ مَا يَجُوزُ إِرْخَاؤُهُ إِلَيْهِ وَمَا يُسْتَحَبُّ:
9. باب: غرور سے (ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکانے کی حرمت کے بیان میں اور اس کا بیان کہ کہاں تک کپڑا لٹکانا مستحب ہے۔
Chapter: The Prohibition Of Letting One's Garment Drag Out Of Pride, And The Extent To Which It Is Permissible To Let It Hang Down And The Extent To Which It Is Recommended
حدیث نمبر: 5462
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الطاهر ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني عمر بن محمد ، عن عبد الله بن واقد ، عن ابن عمر ، قال: مررت على رسول الله صلى الله عليه وسلم وفي إزاري استرخاء، فقال يا عبد الله: " ارفع إزارك، فرفعته ثم قال: زد، فزدت فما زلت اتحراها بعد، فقال بعض القوم: إلى اين؟، فقال: انصاف الساقين ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَاقِدٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قال: مَرَرْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي إِزَارِي اسْتِرْخَاءٌ، فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ: " ارْفَعْ إِزَارَكَ، فَرَفَعْتُهُ ثُمَّ قَالَ: زِدْ، فَزِدْتُ فَمَا زِلْتُ أَتَحَرَّاهَا بَعْدُ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: إِلَى أَيْنَ؟، فَقَالَ: أَنْصَافِ السَّاقَيْنِ ".
عبد اللہ بن واقد نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سے گزرا میری کمر کی چادر کسی حد تک لٹک رہی تھی توآپ نے فرما یا "عبد اللہ! اپنی چادر اوپر کرلو۔ "میں نے اپنی چادر اوپر کرلی۔ آپ نے فرمایا: " اور زیادہ کر لو "میں نے ااورزیادہ اوپر کی، پھر میں اس کواوپر کرتا رہا حتی کہ بعض لو گوں نے عرض کی کہاں تک (اوپر کرے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: " پنڈلیوں کے آدھے حصوں تک۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا اور میری تہبند کچھ لٹکی ہوئی تھی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عبداللہ! اوپر اٹھاؤ۔ میں نے اسے اوپر کر لیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: اور اٹھاؤ۔ تو میں نے اور اوپر کر لی، اس کے بعد میں ہمیشہ اس کی کوشش کرتا رہا تو بعض لوگوں نے پوچھا، کہاں تک؟ تو کہا: آدھی پنڈلیوں تک۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2086


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5462  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
مردوں کے لیے بہتر یہ ہے۔
۔
۔
جبکہ عورتوں کے پاؤں کی پشت ڈھانپی ہوئی ہونی چاہیے۔
۔
۔
کہ ان کی تہبند شلوار،
پاجامہ وغیرہ آدھی پنڈلیوں تک ہو اور ٹخنوں سے اوپر رکھنا ضروری ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5462   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.