الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: مشروبات کے بیان میں
The Book of Drinks
7. بَابُ الاِنْتِبَاذِ فِي الأَوْعِيَةِ وَالتَّوْرِ:
7. باب: برتنوں اور پتھر کے پیالوں میں نبیذ بھگونا جائز ہے۔
(7) Chapter. To prepare non-alcoholic drinks in bowls or Taur (a bowl made of stone, cooper or wood).
حدیث نمبر: 5591
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا يعقوب بن عبد الرحمن، عن ابي حازم، قال: سمعت سهلا، يقول: اتى ابو اسيد الساعدي فدعا رسول الله صلى الله عليه وسلم في عرسه، فكانت امراته خادمهم، وهي العروس، قال: اتدرون ما سقيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، انقعت له تمرات من الليل في تور.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلًا، يَقُولُ: أَتَى أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُرْسِهِ، فَكَانَتِ امْرَأَتُهُ خَادِمَهُمْ، وَهِيَ الْعَرُوسُ، قَالَ: أَتَدْرُونَ مَا سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْقَعْتُ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، ان سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا کہ میں نے سہل بن سعد ساعدی سے سنا، انہوں نے کہا کہ ابواسید مالک بن ربیع آئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ولیمہ کی دعوت دی، ان کی بیوی ہی سب کام کر رہی تھیں حالانکہ وہ نئی دلہن تھیں۔ سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا تمہیں معلوم ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا پلایا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے انہوں نے پتھر کے کونڈے میں رات کے وقت کھجور بھگو دی تھی۔

Narrated Sahl: Abu Usaid As-Sa`idi came and invited Allah's Apostle on the occasion of his wedding. His wife who was the bride, was serving them. Do you know what drink she prepared for Allah's Apostle ? She had soaked some dates in water in a Tur overnight.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 69, Number 495


   صحيح البخاري6685سهل بن سعدأنقعت له تمرا في تور من الليل حتى أصبح عليه فسقته إياه
   صحيح البخاري5597سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور
   صحيح البخاري5176سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل فلما أكل سقته إياه
   صحيح البخاري5183سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور
   صحيح البخاري5182سهل بن سعدبلت تمرات في تور من حجارة من الليل فلما فرغ النبي من الطعام أماثته له فسقته تتحفه بذلك
   صحيح البخاري5591سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور
   صحيح مسلم5233سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور فلما أكل سقته إياه
   سنن ابن ماجه1912سهل بن سعدأنقعت تمرات من الليل فلما أصبحت صفيتهن فأسقيتهن إياه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1912  
´ولیمہ کا بیان۔`
سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابواسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی شادی میں بلایا، تو سب لوگوں کی خدمت دلہن ہی نے کی، وہ دلہن کہتی ہیں: جانتے ہو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا پلایا؟ میں نے چند کھجوریں رات کو بھگو دی تھیں، صبح کو میں نے ان کو صاف کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کا شربت پلایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1912]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ولیمے کے لیے اپنی طاقت کے مطابق اہتمام کرنا چاہیے۔
اگر کوئی شخص معمولی دعوت ہی کر سکتا ہو تو اس کو قرض لے کر پر تکلف دعوت کرنے کی ضرورت نہیں۔

(2)
ہرشخص کی دعوت قبول کرنی چاہیے، خواہ وہ غریب ہو یا امیر۔

(3)
عورت مہمانوں کی خدمت کر سکتی ہے اگرچہ وہ محرم نہ ہوں بشرطیکہ شرعی پردے کا خیال رکھا جائے۔

(4)
کجھوروں کو پانی میں بھگو کر جو شربت بنایا جاتا ہے اسے نبیذ کہتے ہیں۔
اس میں نشہ نہیں ہوتا اس طرح کا شربت منقی پانی میں رات بھر بھگو کر بھی بنایا جاتا ہے۔
اگر اسے مناسب مدت سے زیادہ رکھا جائے تو اس میں نشہ پیدا ہو جاتا ہے، اس وقت اس کا پینا حرام ہے۔
اس کی علامت یہ ہے کہ شربت پر جھاگ پیدا ہو جاتا ہے اور اس کا ذائقہ میٹھے کے بجائے کڑوا ہو جاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1912   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5591  
5591. سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ابو اسید ساعدی ؓ آئے اور رسول اللہ ﷺ کو اپنے ولیمے میں شمولیت کی دعوت دی۔ ان کی بیوی ہی تمام کام کر رہی تھی، حالانکہ وہ دلھن تھی۔ سیدنا سہل ؓ نے کہا: کیا تمہیں معلوم ہے کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو کیا پلایا تھا؟ آپ ﷺ کے لیے انہوں نے رات کے وقت پتھر کے برتن میں کھجوریں بھگو رکھی تھیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5591]
حدیث حاشیہ:
ان ہی کا شربت آپ کو پلایا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5591   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5591  
5591. سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ابو اسید ساعدی ؓ آئے اور رسول اللہ ﷺ کو اپنے ولیمے میں شمولیت کی دعوت دی۔ ان کی بیوی ہی تمام کام کر رہی تھی، حالانکہ وہ دلھن تھی۔ سیدنا سہل ؓ نے کہا: کیا تمہیں معلوم ہے کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو کیا پلایا تھا؟ آپ ﷺ کے لیے انہوں نے رات کے وقت پتھر کے برتن میں کھجوریں بھگو رکھی تھیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5591]
حدیث حاشیہ:
(1)
کھجور کو پانی میں بھگو کر اسے مل چھان کر شربت بنانا نبیذ کہلاتا ہے۔
یہ ایک مقوی اور فرحت بخش مشروب ہے۔
عربی زبان میں اسے نقیع کہتے ہیں۔
جب اس میں ترشی پیدا ہو جائے اور جوش مارنے لگے تو اس کا پینا جائز نہیں۔
(2)
اس قسم کا نبیذ سردیوں میں تین دن تک اور گرمیوں میں صرف ایک دن تک قابل استعمال رہتا ہے، چنانچہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کشمش کا نبیذ بنایا جاتا تو آپ اسے اس دن، اگلے دن اور اس سے اگلے دن، یعنی تیسرے دن کی شام تک استعمال کرتے تھے، پھر آپ حکم دیتے کہ خادموں کو پلا دیا جائے یا اسے بہا دیا جائے۔
(صحیح مسلم، الأشربة، حدیث: 5226 (2004)
امام ابو داود رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ خادموں کو پلانے سے مقصود یہ ہوتا تھا کہ خراب ہونے سے پہلے پہلے اسے استعمال کر لیا جائے، اس کے بعد اسے استعمال نہ کیا جائے۔
(سنن أبي داود، الأشربة، حدیث: 3713)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5591   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.