الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
The Book of The Times of As-Salat (The Prayers) and Its Superiority
18. بَابُ وَقْتِ الْمَغْرِبِ:
18. باب: مغرب کی نماز کے وقت کا بیان۔
(18) Chapter. The time of the Maghrib prayer (evening prayer).
حدیث نمبر: 561
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا المكي بن إبراهيم، قال: حدثنا يزيد بن ابي عبيد، عن سلمة، قال:" كنا نصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم المغرب إذا توارت بالحجاب".(مرفوع) حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ، قَالَ:" كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَغْرِبَ إِذَا تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ".
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے، فرمایا کہ ہم نماز مغرب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس وقت پڑھتے تھے جب سورج پردے میں چھپ جاتا۔

Narrated Salama: We used to pray the Maghrib prayer with the Prophet when the sun disappeared from the horizon.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 10, Number 536


   صحيح البخاري561سلمة بن عمرونصلي مع النبي المغرب إذا توارت بالحجاب
   صحيح مسلم1440سلمة بن عمرويصلي المغرب إذا غربت الشمس وتوارت بالحجاب
   جامع الترمذي164سلمة بن عمرويصلي المغرب إذا غربت الشمس وتوارت بالحجاب
   سنن أبي داود417سلمة بن عمرويصلي المغرب ساعة تغرب الشمس إذا غاب حاجبها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 417  
´مغرب کے وقت کا بیان۔`
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مغرب سورج ڈوبتے ہی پڑھتے تھے جب اس کے اوپر کا کنارہ غائب ہو جاتا۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 417]
417۔ اردو حاشیہ:
سورج کی ٹکیہ کا افق میں غائب ہو جانا ہی غروب ہوتا ہے، اس کے بعد احتیاط کے کوئی معنی نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 417   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 164  
´مغرب کے وقت کا بیان۔`
سلمہ بن الاکوع رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم مغرب اس وقت پڑھتے جب سورج ڈوب جاتا اور پردے میں چھپ جاتا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 164]
اردو حاشہ:
1؎:
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ مغرب کا وقت سورج ڈوبنے کے بعد شروع ہوتا ہے اور اس سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ مغرب میں تاخیرنہیں کرنی چاہئے بلکہ ا سے اوّل وقت ہی میں ادا کرنا چاہئے۔
2؎:
سلف کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ مغرب کا وقت ممتد (پھیلا ہوا) ہے یا غیرممتد،
جمہور کے نزدیک سورج ڈوبنے سے لے کرشفق ڈوبنے تک پھیلا ہواہے،
اور شافعی اورابن مبارک کی رائے ہے کہ مغرب کا صرف ایک ہی وقت ہے اور وہ اوّل وقت ہے،
ان لوگوں کی دلیل جبریل علیہ السلام والی روایت ہے جس میں ہے کہ دونوں دنوں میں آپ نے مغرب سورج ڈوبنے کے فوراً بعد پڑھائی اور جمہور کی دلیل صحیح مسلم میں موجود ابوموسیٰ کی روایت ہے،
اس میں ہے ((ثُمَّ أخَّرَ المَغرِبَ حَتَّى كَانَ عِندَ سُقوطِ الشَّفقِ)) جمہور کی رائے ہی زیادہ صحیح ہے،
جمہور نے جبرائیل والی روایت کا جواب تین طریقے سے دیا ہے: 1- اس میں صرف افضل وقت کے بیان پر اکتفا کیا گیا ہے،
وقت جواز کو بیان نہیں گیا، 2- جبرائیل کی روایت متقدم ہے مکّی دور کی اور مغرب کا وقت شفق ڈوبنے تک ممتد ہونے کی روایت متاخر ہے مدنی دورکی، 3- یہ روایت جبرائیل والی روایت سے سند کے اعتبارسے زیادہ صحیح ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 164   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:561  
561. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: آفتاب کے غروب ہوتے ہی ہم نبی ﷺ کے ہمراہ نمازِ مغرب ادا کر لیا کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:561]
حدیث حاشیہ:
نماز مغرب کا وقت غروب آفتاب ہے جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے۔
ایک حدیث میں ہے کہ نماز مغرب اس وقت پڑھی جاتی جب سورج غروب ہوکر پردوں میں چھپ جاتا۔
(صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 1440(636)
ایک روایت میں ہے کہ مغرب کی نماز کا وقت، اس وقت ہوتا ہے جب آفتاب غروب ہوکر بالکل غائب ہو جائے اور سرخی غائب ہونے تک رہتا ہے۔
(صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 1385(612)
غروب آفتاب کے بعد مغرب کی جانب کچھ دیر تک سرخی رہتی ہے جو اکثر موسموں میں تقریباً ایک گھنٹے تک افق پر رہتی ہے۔
اس کے ختم ہونے پر مغرب کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور عشاء کا وقت شروع ہوجاتا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 561   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.