الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
54. باب التَّشْدِيدِ فِي ذَلِكَ
54. باب: (عورتوں کا مسجد جانا) اس مسئلہ میں تشدید کا بیان
Chapter: Severity In This Issue.
حدیث نمبر: 569
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا القعنبي، عن مالك، عن يحيى بن سعيد، عن عمرة بنت عبد الرحمن انها اخبرته، ان عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت:" لو ادرك رسول الله صلى الله عليه وسلم ما احدث النساء، لمنعهن المسجد كما منعه نساء بني إسرائيل"، قال يحيى: فقلت لعمرة: امنعه نساء بني إسرائيل؟ قالت: نعم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ:" لَوْ أَدْرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَحْدَثَ النِّسَاءُ، لَمَنَعَهُنَّ الْمَسْجِدَ كَمَا مُنِعَهُ نِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ"، قَالَ يَحْيَى: فَقُلْتُ لِعَمْرَةَ: أَمُنِعَهُ نِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ؟ قَالَتْ: نَعَمْ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر وہ چیزیں دیکھتے جو عورتیں کرنے لگی ہیں تو انہیں مسجد میں آنے سے روک دیتے جیسے بنی اسرائیل کی عورتیں اس سے روک دی گئی تھیں۔ یحییٰ بن سعید کہتے ہیں: میں نے عمرہ سے پوچھا: کیا بنی اسرائیل کی عورتیں اس سے روک دی گئی تھیں؟ انہوں نے کہا: ہاں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 163 (869)، صحیح مسلم/الصلاة 30 (445)، (تحفة الأشراف: 17934)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/القبلة 6 (15)، مسند احمد (6/91، 193، 235، 232) (صحیح)» ‏‏‏‏

Aishah (Allah be pleased with her), wife of the prophet ﷺ, said ; if the Messenger of Allah ﷺ had seen what the women have invented, he would have prevented them from visiting the mosque (for praying), as the women of the children of the Israel were prevented. Yahya (the narrator) said; I asked ‘Umrah ; were the women of Israel prevented? She said: yes.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 569


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (869) صحيح مسلم (445)

   سنن أبي داود569عائشة بنت عبد اللهلو أدرك رسول الله ما أحدث النساء لمنعهن المسجد كما منعه نساء بني إسرائيل
   المعجم الصغير للطبراني169عائشة بنت عبد الله لو رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم من النساء ما نرى لمنعهن المساجد كما منعت نساء بني إسرائيل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 569  
´(عورتوں کا مسجد جانا) اس مسئلہ میں تشدید کا بیان`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر وہ چیزیں دیکھتے جو عورتیں کرنے لگی ہیں تو انہیں مسجد میں آنے سے روک دیتے جیسے بنی اسرائیل کی عورتیں اس سے روک دی گئی تھیں۔ یحییٰ بن سعید کہتے ہیں: میں نے عمرہ سے پوچھا: کیا بنی اسرائیل کی عورتیں اس سے روک دی گئی تھیں؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 569]
569۔ اردو حاشیہ:
اگرچہ حقیقت واقع ہمارے اس دور میں ازحد ناگفتہ بہ ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان اور اللہ کی شریعت ہی راحج ہے۔ اگر عورتوں کی ان کی غلط کیشیوں کی بنا پر مسجدوں سے روکنا جائز ہو تو بازار یا دیگر مقامات سے روکنا اور زیادہ اولیٰ ہو گا۔ مگر صحیح یہی ہے کہ باپردہ ہو کر نکلیں، خوشبیو نہ لگائی ہوئی ہو، چلتے ہوئے پاؤں نہ پٹکیں اور آوازدار زیور نہ پہنے ہوں وغیرہ۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 569   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.