الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
حرام و ناجائز امور کا بیان
हलाल और नाजाइज़ मामले
12. بغض و حسد کی مذمت
“ बैर और जलन ( हसद ) करने की निंदा ”
حدیث نمبر: 602
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
4- وبه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”لا تباغضوا ولا تحاسدوا، ولا تدابروا، وكونوا عباد الله إخوانا، ولا يحل لمسلم ان يهجر اخاه فوق ثلاث ليال.“4- وبه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”لا تباغضوا ولا تحاسدوا، ولا تدابروا، وكونوا عباد الله إخوانا، ولا يحل لمسلم أن يهجر أخاه فوق ثلاث ليال.“
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور آپس میں حسد نہ کرو اور ایک دوسرے کی طرف (ناراضی سے) پیٹھ نہ پھیرو اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن جاؤ، کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی سے تین راتوں سے زیادہ بائیکاٹ کرے۔
इसी सनद के साथ हज़रत अनस रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “एक दूसरे से मतभेद न करो और आपस में हसद (जलन) न करो और एक दूसरे की तरफ़ (नाराज़गी से) पीठ न फेरो और अल्लाह के बंदे भाई भाई बन जाओ, किसी मुसलमान के लिए हलाल नहीं है कि वह अपने भाई से तीन रातों से ज़्यादा बातचीत न करे।”

تخریج الحدیث: «4- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييي 907/2 ح 748 ك 47 ب 4 ح 14) التمهيد 115/6، الاستذكار: 1680، أخرجه البخاري (6076) ومسلم (2559) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري6076أنس بن مالكلا تباغضوا لا تحاسدوا لا تدابروا كونوا عباد الله إخوانا
   صحيح البخاري6065أنس بن مالكلا تباغضوا لا تحاسدوا لا تدابروا كونوا عباد الله إخوانا
   صحيح مسلم6530أنس بن مالكلا تباغضوا لا تحاسدوا لا تدابروا كونوا عباد الله إخوانا
   صحيح مسلم6530أنس بن مالكلا تحاسدوا لا تباغضوا لا تقاطعوا كونوا عباد الله إخوانا
   جامع الترمذي1935أنس بن مالكلا تقاطعوا لا تدابروا لا تباغضوا لا تحاسدوا كونوا عباد الله إخوانا
   سنن أبي داود4910أنس بن مالكلا تباغضوا لا تحاسدوا لا تدابروا كونوا عباد الله إخوانا
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم602أنس بن مالكلا تباغضوا ولا تحاسدوا، ولا تدابروا، وكونوا عباد الله إخوانا، ولا يحل لمسلم ان يهجر اخاه فوق ثلاث ليال.
   المعجم الصغير للطبراني719أنس بن مالك لا يحل للمسلم أن يهجر أخاه فوق ثلاث
   المعجم الصغير للطبراني720أنس بن مالك لا يحل للمسلم أن يهجر أخاه فوق ثلاث
   مسندالحميدي1217أنس بن مالكلا تقاطعوا ولا تدابروا، ولا تباغضوا، ولا تحاسدوا، وكونوا عباد الله إخوانا، ولا يحل لمسلم أن يهجر أخاه فوق ثلاث

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 602  
´نیکی کے کاموں میں رشک اور نیکی میں مسابقت جائز ہے`
«. . .قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا تباغضوا ولا تحاسدوا، ولا تدابروا، وكونوا عباد الله إخوانا، ولا يحل لمسلم ان يهجر اخاه فوق ثلاث ليال . . .»
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور آپس میں حسد نہ کرو اور ایک دوسرے کی طرف (ناراضی سے) پیٹھ نہ پھیرو اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن جاؤ، کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی سے تین راتوں سے زیادہ بائیکاٹ کرے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 602]

تخریج الحدیث:
[الموطأ رواية يحييٰ بن يحييي 907/2 ح 748 ك 47 ب 4 ح 14، التمهيد 115/6، الاستذكار: 1680، أخرجه البخاري 6076، ومسلم 2559، من حديث مالك به]
تفقہ:
➊ مسلمانوں کا ایک دوسرے سے بغض رکھنا، حسد اور بائیکاٹ کرنا حرام ہے لیکن دوسرے دلائل سے ثابت ہے کہ کسی شرعی عذر کی وجہ سے بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے۔ کفار، مشرکین، اہل بدعت و ضلالت اور منکرین دین اسلم سے نفرت و بغض رکھنا اور بائیکاٹ کرنا واجب ہے جیسا کہ دیگر دلائل سے ثابت ہے بلکہ بعض اوقات گناہگار مسلمانوں سے بھی بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے۔
➋ نیکی کے کاموں میں رشک اور نیکی میں مسابقت جائز ہے۔
➌ تین صحابہ کرام غزوہ تبوک سے بغیر شرعی عذر کے پیچھے رہ گئے تو ان سے پچاس دن تک بائیکاٹ کیا گیا تھا۔ دیکھئے: [سورة التوبه: 118، صحيح بخاري 4418، صحيح مسلم 2769]
➍ منکرین تقدیر (اہل بدعت) کے بارے میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں ان سے بری ہوں اور وہ مجھ سے بری ہیں۔ [صحيح مسلم: 8 ترقيم دارالسلام: 93]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک بدعتی کے سلام کا جواب نہیں دیا تھا۔ دیکھئے: [سنن الترمذي 2152 وسنده حسن سقال الترمذي: هٰذا حديث حسن صحيح]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 4   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1935  
´حسد کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں قطع تعلق نہ کرو، ایک دوسرے سے بےرخی نہ اختیار کرو، باہم دشمنی و بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، اللہ کے بندو! آپس میں بھائی بھائی بن جاؤ، کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے مسلمان بھائی سے سلام کلام بند رکھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1935]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اسلام نے مسلم معاشرہ کی اصلاح اور اس کی بہتری کا خاص خیال رکھا ہے،
اس حدیث میں جن باتوں کا ذکر ہے ان کا تعلق بھی اصلاح معاشرہ اور سماج کی سدھار سے ہے،
صلہ رحمی کا حکم دیاگیا ہے،
ہاہمی بغض و عناد اور دشمنی سے باز رہنے کو کہاگیا ہے،
حسد جومعاشرہ کے لیے ایسی مہلک بیماری ہے جس سے نیکیاں جل کر راکھ ہوجاتی ہیں،
اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1935   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4910  
´مسلمان بھائی سے ترک تعلق کیسا ہے؟`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، اور ایک دوسرے کو پیٹھ نہ دکھاؤ (یعنی ملاقات ترک نہ کرو) اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن کر رہو، اور کسی مسلمان کے لیے یہ درست نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ ملنا جلنا چھوڑے رکھے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4910]
فوائد ومسائل:
تین دن رات سے زیادہ قطع تعلقی کرنا اور میل جول چھوڑ دینا اس صورت میں ناجائز اور حرام ہے، جب محض اپنی ذات کے لیے ہو۔
اگر اللہ تعالی کے لیئے ہو تو یہ مشروع، محبوب اور ممدوح ہے۔
امام ابو داؤد ؒ نے حدیث: 4916 کے آخر میں اس مسئلے کی وضاحت کر دی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4910   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.