الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: اذان کے احکام و مسائل
The Book of the Adhan (The Call to Prayer)
2. بَابُ : تَثْنِيَةِ الأَذَانِ
2. باب: اذان دہری کہنے کا بیان۔
Chapter: Saying The Phrases Of The Adhan Twice
حدیث نمبر: 629
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثنا شعبة، قال: حدثني ابو جعفر، عن ابي المثنى، عن ابن عمر، قال:" كان الاذان على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم مثنى مثنى، والإقامة مرة مرة، إلا انك تقول: قد قامت الصلاة، قد قامت الصلاة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي الْمُثَنَّى، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قال:" كَانَ الْأَذَانُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثْنَى مَثْنَى، وَالْإِقَامَةُ مَرَّةً مَرَّةً، إِلَّا أَنَّكَ تَقُولُ: قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ، قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ عہدرسالت میں اذان دہری اور اقامت اکہری تھی، البتہ تم «قد قامت الصلاة، قد قامت الصلاة ‏» (دو بار) کہو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 29 (510، 511)، (تحفة الأشراف: 7455)، مسند احمد 2/85، 87، سنن الدارمی/الصلاة 6 (1229)، ویأتي عند المؤلف برقم: (669) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن النسائى الصغرى629عبد الله بن عمرالأذان على عهد رسول الله مثنى مثنى الإقامة مرة مرة إلا أنك تقول قد قامت الصلاة قد قامت الصلاة
   سنن النسائى الصغرى669عبد الله بن عمرالأذان على عهد رسول الله مثنى مثنى الإقامة مرة مرة إلا أنك إذا قلت قد قامت الصلاة قالها مرتين فإذا سمعنا قد قامت الصلاة توضأنا ثم خرجنا إلى الصلاة
   سنن أبي داود510عبد الله بن عمرالأذان على عهد رسول الله مرتين مرتين الإقامة مرة مرة غير أنه يقول قد قامت الصلاة قد قامت الصلاة فإذا سمعنا الإقامة توضأنا ثم خرجنا إلى الصلاة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 510  
´اقامت (تکبیر) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اذان کے کلمات دو دو بار اور اقامت کے کلمات سوائے: «قد قامت الصلاة» کے ایک ایک بار کہے جاتے تھے، چنانچہ جب ہم اقامت سنتے تو وضو کرتے پھر نماز کے لیے آتے تھے ۱؎۔ شعبہ کہتے ہیں: میں نے ابو جعفر سے اس حدیث کے علاوہ اور کوئی حدیث نہیں سنی۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 510]
510۔ اردو حاشیہ:
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عموماً اقامت سے پہلے مسجد میں تشریف لا کر نماز کا انتظار کیا کرتے تھے۔ مگر اتفاق سے کبھی کوئی چوک جاتا تو اقامت سنتے ہی جھٹ وضو کر کے نماز کے لئے آ جاتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 510   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 669  
´اقامت کیسے کہے؟`
جامع مسجد کے مؤذن ابو مثنیٰ کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے اذان کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اذان دوہری اور اقامت اکہری ہوتی تھی، البتہ جب آپ «قد قامت الصلاة» کہتے تو اسے دو بار کہتے، چنانچہ جب ہم «قد قامت الصلاة» سن لیتے، تو وضو کرتے پھر ہم نماز کے لیے نکلتے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الأذان/حدیث: 669]
669 ۔ اردو حاشیہ: یہ کبھی کبھار کی بات ہو گی، مثلاً: کھانے یا نیند کی وجہ سے، ورنہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اکثر پہلے سے مسجد میں موجود ہوتے تھے۔ (اقامت کی بحث کے لیے دیکھیے حدیث: 629 اور اسی کتاب کا ابتدائیہ)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 669   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.