الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
The Book of Asking Permission
50. بَابُ إِغْلاَقِ الأَبْوَابِ بِاللَّيْلِ:
50. باب: رات کے وقت دروازے بند کرنا۔
(50) Chapter. To close the doors at night.
حدیث نمبر: 6296
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا حسان بن ابي عباد، حدثنا همام، حدثنا عطاء، عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اطفئوا المصابيح بالليل إذا رقدتم، وغلقوا الابواب، واوكوا الاسقية، وخمروا الطعام والشراب"، قال همام: واحسبه قال: ولو بعود يعرضه.(مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَطْفِئُوا الْمَصَابِيحَ بِاللَّيْلِ إِذَا رَقَدْتُمْ، وَغَلِّقُوا الْأَبْوَابَ، وَأَوْكُوا الْأَسْقِيَةَ، وَخَمِّرُوا الطَّعَامَ وَالشَّرَابَ"، قَالَ هَمَّامٌ: وَأَحْسِبُهُ قَالَ: وَلَوْ بِعُودٍ يَعْرُضُهُ.
ہم سے حسان بن ابی عباد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا، ان سے عطاء بن ابی رباح نے اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب رات میں سونے لگو تو چراغ بجھا دیا کرو اور دروازے بند کر لیا کرو اور مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو اور کھانے پینے کی چیزیں ڈھک دیا کرو۔ حماد نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ بھی فرمایا کہ اگرچہ ایک لکڑی سے ہی ہو۔


Hum se Hassan bin Abi ’Abbad ne bayan kiya, unhon ne kaha hum se Hammam bin Yahya ne bayan kiya, un se Ata bin Abi Ribaah ne aur un se Jabir Radhiallahu Anhu ne bayan kiya ke Rasoolullah Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmaaya “Jab raat mein sone lago to chiraagh bujha diya karo aur darwaaze band kar liya karo aur mashkezon ka munh baandh diya karo aur khaane peene ki cheezein dhak diya karo.” Hammad ne kaha ke mera khayaal hai ke yeh bhi farmaaya ke “agarche ek lakdi se hi ho.”

Narrated Jabir: Allah s Apostle said, "When you intend going to bed at night, put out the lights, close the doors, tie the mouths of the water skins, and cover your food and drinks." Hamrnam said, "I think he (the other narrator) added, 'even with piece of wood across the utensil.'
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 74, Number 311


   صحيح البخاري6295جابر بن عبد اللهخمروا الآنية أجيفوا الأبواب أطفئوا المصابيح الفويسقة ربما جرت الفتيلة فأحرقت أهل البيت
   صحيح البخاري6296جابر بن عبد اللهأطفئوا المصابيح بالليل إذا رقدتم غلقوا الأبواب أوكوا الأسقية خمروا الطعام والشراب
   صحيح البخاري3316جابر بن عبد اللهخمروا الآنية أوكوا الأسقية أجيفوا الأبواب اكفتوا صبيانكم عند العشاء فإن للجن انتشارا وخطفة أطفئوا المصابيح عند الرقاد الفويسقة ربما اجترت الفتيلة فأحرقت أهل البيت
   صحيح البخاري5624جابر بن عبد اللهأطفئوا المصابيح إذا رقدتم غلقوا الأبواب أوكوا الأسقية خمروا الطعام والشراب
   صحيح مسلم5246جابر بن عبد اللهغطوا الإناء أوكوا السقاء أغلقوا الباب أطفئوا السراج الشيطان لا يحل سقاء لا يفتح بابا لا يكشف إناء لم يجد أحدكم إلا أن يعرض على إنائه عودا ويذكر اسم الله فليفعل الفويسقة تضرم على أهل البيت بيتهم
   صحيح مسلم5255جابر بن عبد اللهغطوا الإناء أوكوا السقاء في السنة ليلة ينزل فيها وباء لا يمر بإناء ليس عليه غطاء سقاء ليس عليه وكاء إلا نزل فيه من ذلك الوباء
   جامع الترمذي2857جابر بن عبد اللهخمروا الآنية أوكئوا الأسقية أجيفوا الأبواب أطفئوا المصابيح الفويسقة ربما جرت الفتيلة فأحرقت أهل البيت
   جامع الترمذي1812جابر بن عبد اللهأغلقوا الباب أوكئوا السقاء أكفئوا الإناء أو خمروا الإناء أطفئوا المصباح الشيطان لا يفتح غلقا لا يحل وكاء لا يكشف آنية الفويسقة تضرم على الناس بيتهم
   سنن أبي داود3731جابر بن عبد اللهأغلق بابك واذكر اسم الله الشيطان لا يفتح بابا مغلقا أطف مصباحك واذكر اسم الله خمر إناءك ولو بعود تعرضه عليه واذكر اسم الله أوك سقاءك واذكر اسم الله
   سنن ابن ماجه3410جابر بن عبد اللهغطوا الإناء أوكوا السقاء أطفئوا السراج أغلقوا الباب الشيطان لا يحل سقاء لا يفتح بابا لا يكشف إناء لم يجد أحدكم إلا أن يعرض على إنائه عودا ويذكر اسم الله فليفعل الفويسقة تضرم على أهل البيت بيتهم
   المعجم الصغير للطبراني740جابر بن عبد اللهخمروا آنيتكم أوكوا أسقيتكم أجيفوا أبوابكم أطفئوا سرجكم الشيطان لا يفتح بابا مجافا لا يكشف غطاء لا يحل وكاء الفويسقة تضرم على أهل البيت بيتهم في النار
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم476جابر بن عبد اللهاغلقوا الباب، واوكوا السقاء، واكفئوا الإناء، واطفئوا المصباح. فإن الشيطان لا يفتح غلقا، ولا يحل وكاء، ولا يكشف إناء، وإن الفويسقة تضرم على الناس بيتهم.

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 476  
´شیطان (اور جنوں) کو یہ قوت نہیں دی گئی`
«. . . أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: أغلقوا الباب، وأوكوا السقاء، وأكفئوا الإناء، وأطفئوا المصباح. فإن الشيطان لا يفتح غلقا، ولا يحل وكاء، ولا يكشف إناء، وإن الفويسقة تضرم على الناس بيتهم . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دروازہ بند کرو اور مشکیزے کا منہ باندھ لو، برتن کو الٹا رکھو یا اس کو ڈھانپ لو اور چراغ بجھا دو کیونکہ شیطان یقیناً بند دروازے نہیں کھولتا اور نہ تسمہ کھولتا ہے، وہ ڈھانپے ہوئے برتن سے پردہ نہیں ہٹاتا اور چوہیا لوگوں کے گھر جلا دیتی ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 476]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه مسلم 2012، من حديث ما لك به ورواہ اليث بن سعدعن ابي الزبير به عند مسلم 2012/96]

تفقه
➊ اسلام مکمل دین ہے جس میں چھوٹی چیزوں سے لے کر بڑے بڑے اصول و عقائد وغیرہ سب کا بیان اور حل موجود ہے۔ اگر لوگ پوری طرح دین اسلام پر عمل کریں تو یہ دنیا امن و سلامتی کا گہوارہ بن جائے۔
➋ جلنے والے چراغ کو بجھا دینے میں حکمت ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے گھر کسی اچانک حادثے سے خاکستر ہونے سے محفوظ رہتا ہے کیونکہ عین ممکن ہے کہ جلتے ہوئے چراغ کا فتیلہ کوئی چوہا لے کر کہیں پھینک دے اور گھر میں آگ لگ جائے۔
➌ شیطان (اور جنوں) کو یہ قوت نہیں دی گئی کہ وہ بند دروازے کھولتے پھریں یا برتنوں کے ڈھکن ہٹا سکیں۔
➍ پانی کا لوٹا وغیرہ جو رات کو وضو کے لئے رکھا جاتا ہے، ڈھانپنا چاہئے تاکہ شیطان کی شرارتوں، کیڑے مکوڑوں اور موذی جانوروں سے محفوظ رہے۔
➎ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مومنوں پر بہت زیادہ مہربان اور رؤف رحیم تھے بلکہ آپ پوری انسانیت اور ساری مخلوقات کے لئے رحمت للعالمین تھے۔ آپ نے دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں اپنی امت کو بتا دی ہیں۔ صلی الله علیہ وآلہ وسلم
➏ اللہ کی اطاعت سے خروج کو فسق کہتے ہیں اور مسلمانوں کو تکلیف دینا اللہ کی اطاعت سے خروج ہے۔ چوہے کو اس لئے فاسق کہا گیا ہے کہ وہ لوگوں کو تکلیف دیتا ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 107   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3410  
´برتن ڈھانک کر رکھنے کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: برتن کو ڈھانک کر رکھو، مشک کا منہ بند کر کے رکھو، چراغ بجھا دو، اور دروازہ بند کر لو، اس لیے کہ شیطان نہ ایسی مشک کو کھولتا ہے، اور نہ ایسے دروازے کو اور نہ ہی ایسے برتن کو جو بند کر دیا گیا ہو، اب اگر تم میں سے کسی کو ڈھانکنے کے لیے لکڑی کے علاوہ کوئی چیز نہ ہو تو اسی کو «بسم الله» کہہ کر برتن پر آڑا رکھ دے، اس لیے کہ چوہیا لوگوں کے گھر جلا دیتی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3410]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
شریعت اسلامیہ اس قدر کامل ہے۔
کہ اس میں روز مرہ کے ان معاملات میں بھی رہنمائی دی گئی ہے۔
جن کی طرف عام طور پرتوجہ نہیں دی جاتی۔

(2)
خطرناک اشیاء کے بارے میں احتیاط ضروری ہے۔

(3)
یہ ہدایات رات کوسوتے وقت عمل کرنے کے لئے دی گئی ہیں۔
دیکھئے۔ (صحیح البخاري، الأشربة، باب تغطیة الإناء، حدیث: 5623)

(4)
دروازہ بند کرتے وقت برتن ڈھانکتے وقت او ر مشک کا منہ باندھتے وقت بسم اللہ کہنا چاہیے۔ (صحیح بخاری حوالا مذکورہ بالا)
اس کی برکت سے شیطان کی شرارت سے حفاظت رہتی ہے۔

(5)
سوتے وقت کمرے میں اندھیرا ہونا آرام دہ نبیذ کا باعث ہے۔

(6)
چراغ گل کرنے میں یہ حکمت ہے کہ چوہیا جلتی بتی لے کر چھت میں چلی جاتی ہے۔
جس سے لکڑی کی چھت کو آگ لگ جاتی ہے۔
اس لئے تیل کے چراغ یا موم بتی وغیرہ کو بجھا دینا ضروری ہے البتہ بجلی کا ہلکی روشنی والا بلب روشن رکھا جاسکتا ہے کیونکہ اس میں یہ خطرہ نہیں۔
واللہ اعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3410   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1812  
´سوتے وقت برتن ڈھانپنے اور چراغ اور آگ کے بجھانے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سوتے وقت) دروازہ بند کر لو، مشکیزہ کا منہ باندھ دو، برتنوں کو اوندھا کر دو یا انہیں ڈھانپ دو اور چراغ بجھا دو، اس لیے کہ شیطان کسی بند دروازے کو نہیں کھولتا ہے اور نہ کسی بندھن اور برتن کو کھولتا ہے، (اور چراغ اس لیے بجھا دو کہ) چوہا لوگوں کا گھر جلا دیتا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1812]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے بہت سے فائدے حاصل ہوئے:

(1)
بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کرنے سے بندہ جن اور شیاطین سے محفوظ ہوتا ہے۔

(2)
اور چوروں سے بھی گھر محفوظ ہوجاتاہے۔

(3)
برتن کا منہ باندھنے اور ڈھانپ دینے سے اس میں موجود چیزکی زہریلے جانوروں کے اثرات نیز وبائی بیماریوں اور گندگی وغیرہ سے حفاظت ہوجاتی ہے۔

(4) چراغ اور آگ کے بجھانے سے گھر آگ کے خطرات سے محفوظ ہوتاہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1812   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3731  
´برتن ڈھک کر رکھنے کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کا نام لے کر اپنے دروازے بند کرو کیونکہ شیطان بند دروازوں کو نہیں کھولتا، اللہ کا نام لے کر اپنے چراغ بجھاؤ، اللہ کا نام لے کر اپنے برتنوں کو ڈھانپو خواہ کسی لکڑی ہی سے ہو جسے تم اس پر چوڑائی میں رکھ دو، اور اللہ کا نام لے کر مشکیزے کا منہ باندھو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3731]
فوائد ومسائل:

شیطان کی عداوت اورشرارت بہت مخفی اور مسلسل ہوتی ہے۔
اس کا مقابلہ اللہ کے نام ہی سے ممکن ہے۔
اس لئے مناسب مواقع پر مسنون دعایئں پڑھتے رہنا چاہیے۔
بالخصوص معمول کے چھوٹے چھوٹے کاموں پربسم اللہ کہنا اپنی عادت بنالینا چاہیے۔


حفظان صحت وغیرہ کے اصولوں کی پابندی کرنافطرت ہے، لیکن اگر انسان سنن نبویہ پر عمل کرنے کی نیت سے یہ سب کچھ کرے تو یہ امورتقرب الٰہی کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔
اور ثواب بھی ملتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3731   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6296  
6296. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب رات کو سونے لگو تو چراغ بجھا دیا کرو، دروازے بند کر دیا کرو، مشکیزوں کا منہ باندھ لیا کرو اور کھانے پینے کی چیزیں ڈھانپ دیا کرو۔ ہمام نے کہا: میرا خیال ہے کہ آپ نے یہ بھی فرمایا: اگرچہ ایک لکڑی ہی سے ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6296]
حدیث حاشیہ:
(1)
اگرچہ اللہ تعالیٰ نےشیطان کو ایسی قدرت دی ہے کہ وہ ایسی جگہوں میں داخل ہو جاتا ہے جہاں انسان نہیں جا سکتا لیکن اللہ کے ذکر سے اس کی یہ طاقت ختم ہو جاتی ہے، چنانچہ حدیث میں ہے کہ اللہ کا نام لے کر دروازہ بند کرو بلاشبہ شیطان بند دروازے نہیں کھول سکتا۔
(صحیح مسلم، الأشربة، حدیث: 5246(2012)
ایک دوسری حدیث میں اس کی مزید وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
انسان جب اپنے گھر میں داخل ہوتے ہوئے اللہ کا نام لیتا ہے اور اپنے کھانے پر بھی اللہ کا نام لیتا ہے تو شیطان کہتا ہے:
تمھارے لیے یہاں رات کا کوئی ٹھکانا ہے اور نہ رات کا کھانا ہے۔
اور جب انسان داخل ہوتے وقت اللہ کا ذکر نہ کرے تو شیطان کہتا ہے کہ تمھیں رات کا ٹھکانا مل گیا۔
اورجب کھانے پر اللہ کا نام نہ لے تو کہتا ہے:
تمھیں رات کے ٹھکانے کے ساتھ ساتھ کھانا بھی مل گیا۔
(سنن أبي داود، الأطعمة، حدیث: 3765) (2)
بہرحال شیطان کے حملے انتہائی مخفی، شدید اور مسلسل ہوتے ہیں، ان سے بچاؤ کا یقینی طریقہ اللہ تعالیٰ کا ذکر ہے۔
واللہ المستعان
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6296   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.