الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
53. بَابٌ في الْحَوْضِ:
53. باب: حوض کوثر کے بیان میں۔
(53) Chapter. (What is said) regarding Al-Haud (the Prophet’s Tank - Al-Kauthar).
حدیث نمبر: 6578
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني عمرو بن محمد، حدثنا هشيم، اخبرنا ابو بشر، وعطاء بن السائب، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس رضي الله عنه، قال:" الكوثر الخير الكثير الذي اعطاه الله إياه"، قال ابو بشر: قلت لسعيد: إن اناسا يزعمون انه نهر في الجنة، فقال سعيد: النهر الذي في الجنة من الخير الذي اعطاه الله إياه.(مرفوع) حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ، وَعَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" الْكَوْثَرُ الْخَيْرُ الْكَثِيرُ الَّذِي أَعْطَاهُ اللَّهُ إِيَّاهُ"، قَالَ أَبُو بِشْرٍ: قُلْتُ لِسَعِيدٍ: إِنَّ أُنَاسًا يَزْعُمُونَ أَنَّهُ نَهَرٌ فِي الْجَنَّةِ، فَقَالَ سَعِيدٌ: النَّهَرُ الَّذِي فِي الْجَنَّةِ مِنَ الْخَيْرِ الَّذِي أَعْطَاهُ اللَّهُ إِيَّاهُ.
مجھ سے عمرو بن محمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو ابوبشر اور عطاء بن سائب نے خبر دی، انہیں سعید بن جبیر نے اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ کوثر سے مراد بہت زیادہ بھلائی (خیر کثیر) ہے جو اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دی ہے۔ ابوبشر نے بیان کیا کہ میں نے سعید بن جبیر سے کہا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ کوثر جنت میں ایک نہر ہے تو انہوں نے کہا کہ جو نہر جنت میں ہے وہ بھی اس خیر (بھلائی) کا ایک حصہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دی ہے۔

Narrated Ibn `Abbas: The word 'Al-Kauthar' means the abundant good which Allah gave to him (the Prophet Muhammad). Abu Bishr said: I said to Sa`id, "Some people claim that it (Al-Kauthar) is a river in Paradise." Sa`id replied, "The river which is in Paradise is one item of that good which Allah has bestowed upon him (Muhammad).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 580


   صحيح البخاري6578عبد الله بن عباسالكوثر الخير الكثير الذي أعطاه الله إياه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6578  
6578. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: کوثر سے مراد خیر کثیر ہے جو اللہ تعالٰی نے آپ ﷺ کو عطا فرمائی تھی۔ (راوی حدیث) ابو بشر نے کہا: میں حضرت سعید بن جبیر سے کہا:کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کوثر جنت میں ایک نہر ہے تو انہوں نے جواب دیا: جو نہر جنت میں ہے وہ بھی خیر کثیر کا ایک حصہ ہے جو اللہ تعالٰی نے آپ ﷺ نے فرمایا کو عطا فرمائی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6578]
حدیث حاشیہ:
(1)
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ہم نے آپ کو کوثر عطا فرمایا۔
(الکوثر: 1/108)
اس کوثر کے مختلف مفہوم اور مختلف پہلو ہیں:
لفظ کوثر میں مبالغہ پایا جاتا ہے۔
اہل لغت نے اس کے معنی لکھے ہیں:
خیر کثیر۔
(2)
بہت سی احادیث سے ثابت ہے کہ کوثر بہشت میں ایک نہر کا نام ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا کی گئی، چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قصۂ معراج میں بیان فرمایا:
میں ایک نہر پر پہنچا جس کے دونوں کناروں پر خول دار موتیوں کے قبے تھے۔
میں نے جبرئیل سے پوچھا:
یہ نہر کیسی ہے؟ تو انہوں نے کہا:
یہ کوثر ہے جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو عطا کی ہے۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4964، 4966)
علاوہ ازیں کوثر سے مراد حوض کوثر بھی ہے جو آپ کو میدان محشر میں قیام کے دن عطا کیا جائے گا جس دن سب لوگ پیاس سے بے تاب اور نڈھال ہو رہے ہوں گے اور العطش العطش، یعنی پیاس پیاس پکار رہے ہوں گے۔
(3)
اس خیر کثیر کا تعلق تو اخروی زندگی سے ہے۔
دنیا میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خیر کثیر سے نوازا گیا۔
آپ کو نبوت دی گئی اور قرآن عظیم جیسی بہت بڑی نعمت عطا کی گئی جس نے ایک وحشی قوم کی 23 سال کے مختصر عرصے میں کایا پلٹ کر رکھ دی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیچھے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت چھوڑی جو تھوڑے سے عرصے ہی میں تمام دنیا پر چھا گئی۔
بہرحال یہ خیر کثیر ہی کا حصہ ہے کہ آپ نے اپنے مشن کو جیتے جی پوری طرح کامیاب ہوتے دیکھ لیا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6578   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.