الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
30. باب فَضْلِ مَنْ يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ وَبِأَيِّ شيء يَذْهَبُ الْغَضَبُ:
30. باب: غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پانے کی فضیلت اور اس بات کے بیان میں کہ کس چیز سے غصہ جاتا رہتا ہے۔
حدیث نمبر: 6646
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، ومحمد بن العلاء ، قال يحيي: اخبرنا، وقال ابن العلاء: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن عدي بن ثابت ، عن سليمان بن صرد ، قال: " استب رجلان عند النبي صلى الله عليه وسلم، فجعل احدهما تحمر عيناه وتنتفخ اوداجه، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إني لاعرف كلمة لو قالها لذهب عنه الذي يجد: اعوذ بالله من الشيطان الرجيم، فقال الرجل: وهل ترى بي من جنون؟ قال ابن العلاء: فقال: وهل ترى، ولم يذكر الرجل.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، قَالَ يَحْيَي: أَخْبَرَنَا، وقَالَ ابْنُ الْعَلَاءِ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ ، قَالَ: " اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي لَأَعْرِفُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، فَقَالَ الرَّجُلُ: وَهَلْ تَرَى بِي مِنْ جُنُونٍ؟ قَالَ ابْنُ الْعَلَاءِ: فَقَالَ: وَهَلْ تَرَى، وَلَمْ يَذْكُرِ الرَّجُلَ.
یحییٰ بن یحییٰ اور محمد بن علاء نے کہا: ہمیں ابومعاویہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے عدی بن ثابت سے اور انہوں نے حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: دو آدمیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آپس میں گالم گلوچ کیا، ان دو میں سے ایک کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور گردن کی رگیں پھول گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر یہ شخص اسے کہہ دے تو وہ (غصے کی) جس کیفیت میں خود کو پا رہا ہے وہ جاتی رہے گی، (وہ کلمہ ہے): "اعوذباللہ من الشیطان الرجیم" اس آدمی نے کہا: کیا آپ مجھ پر جنون طاری دیکھتے ہیں؟ ابن علاء کی روایت میں (صرف) "اور کیا آپ دیکھتے ہیں" کے الفاظ ہیں اور انہوں نے "آدمی" کا تذکرہ نہیں کیا۔
حضرت سلیمان بن صرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،دو آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے گالی گلوچ کرنے لگے اور ان میں سے ایک کی آنکھیں سرخ ہونے لگیں اور رگیں پھولنے لگیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں ایک بول جانتا ہوں، اگر یہ وہ کہہ لے توجو کیفیت یہ پا رہا ہے ختم ہو جائے گی، یہ کہے میں مردود شیطان سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں"اعوذ بالله من الشيطان الرجيم"تو اس آدمی نے کہا،کیا آپ مجھے پاگل خیال کرتے ہیں؟ ابن العلاء کی روایت میں "هَل تريٰ" ہے اور "الرَجُلُ" کا لفظ نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2610

   صحيح البخاري3282سليمان بن صردأعلم كلمة لو قالها ذهب عنه ما يجد لو قال أعوذ بالله من الشيطان ذهب عنه ما يجد
   صحيح البخاري6115سليمان بن صردأعلم كلمة لو قالها لذهب عنه ما يجد لو قال أعوذ بالله من الشيطان الرجيم
   صحيح البخاري6048سليمان بن صردأعلم كلمة لو قالها لذهب عنه الذي يجد تعوذ بالله من الشيطان
   صحيح مسلم6646سليمان بن صردأعرف كلمة لو قالها لذهب عنه الذي يجد أعوذ بالله من الشيطان الرجيم
   صحيح مسلم6647سليمان بن صردأعلم كلمة لو قالها لذهب ذا عنه أعوذ بالله من الشيطان الرجيم
   سنن أبي داود4781سليمان بن صردأعرف كلمة لو قالها هذا لذهب عنه الذي يجد أعوذ بالله من الشيطان الرجيم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4781  
´غصے کے وقت کیا دعا پڑھے؟`
سلیمان بن صرد کہتے ہیں کہ دو شخصوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گالی گلوج کی تو ان میں سے ایک کی آنکھیں سرخ ہو گئیں، اور رگیں پھول گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر وہ اسے کہہ دے تو جو غصہ وہ اپنے اندر پا رہا ہے دور ہو جائے گا، وہ کلمہ «أعوذ بالله من الشيطان الرجيم»، تو اس آدمی نے کہا: کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ مجھے جنون ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4781]
فوائد ومسائل:
1) شرعی غیرت کے علاوہ انتہائی غصہ شیطانی اثر ہوتا ہے اور اس کا علاج تعوذ ہے۔
بشرطیکہ بندہ اس حقیقت کا ادراک رکھتا ہو۔

2) غیر شرعی غصے کی ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ انسان حق قبول نہیں کرتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4781   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6646  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
اوداج:
ودج کی جمع ہے،
گردن کی رگیں۔
فوائد ومسائل:
غصہ سے بےقابو ہونا،
شیطانی حرکت ہے،
جس پر انسان کو شیطان اُکساتا ہے،
اس لیے اس کا علاج،
شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آنا ہے اور غصہ کی حالت میں انسان اعتدال سے نکل جاتا ہے اور یہ جنون و دیوانگی کی ایک صورت ہے جس کے سبب انسان فہم و شعور سے عاری ہو جاتا ہے اور اسے یہ معلوم نہیں رہتا مجھے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے،
اس لیے دیوانہ کبھی اپنے دیوانہ ہونے کو تسلیم نہیں کرتا،
اس کم فہمی اور ناسمجھی کا مظاہرہ کرتے ہوئے،
اس غضب ناک آدمی نے کہا،
کیا میں پاگل ہوں؟ بعض روایات میں آیا ہے اگر وہ کھڑا ہے تو بیٹھ جائے پھر بھی غصہ زائل نہ ہو تو لیٹ جائے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6646   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.