الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
33. باب الْوَعِيدِ الشَّدِيدِ لِمَنْ عَذَّبَ النَّاسَ بِغَيْرِ حَقٍّ:
33. باب: جو شخص لوگوں کو ناحق ستائے اس کا عذاب۔
Chapter: Stern Warning To One Who Torments People Unlawfully
حدیث نمبر: 6659
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب ، حدثنا وكيع ، وابو معاوية . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير كلهم، عن هشام بهذا الإسناد، وزاد في حديث جرير، قال: واميرهم يومئذ عمير بن سعد على فلسطين، فدخل عليه فحدثه، فامر بهم فخلوا.حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ كُلُّهُمْ، عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ، قَالَ: وَأَمِيرُهُمْ يَوْمَئِذٍ عُمَيْرُ بْنُ سَعْدٍ عَلَى فِلَسْطِينَ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ فَحَدَّثَهُ، فَأَمَرَ بِهِمْ فَخُلُّوا.
وکیع، ابومعاویہ اور جریر سب نے ہشام سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، اور جریر کی حدیث میں مزید یہ ہے، کہا: اور فلسطین پر ان دنوں ان لوگوں کا امیر عمیر بن سعد (انصاری) تھا تو وہ (ہشام رضی اللہ عنہ) ان کے پاس گئے، ان کو حدیث سنائی تو انہوں نے ان کے بارے میں حکم دیا، چنانچہ ان کو چھوڑ دیا گیا۔
امام صاحب یہی روایت اپنے تین اساتذہ کی دوسندوں سے بیان کرتے ہیں ہشام سے جریر کی روایت میں یہ اضافہ ہے، ان دنوں لوگوں کے فلسطین میں امیر حضرت عمیر بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے تو حضرت ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پاس گئے اور انہیں یہ حدیث سنائی تو انھوں نے ان کو چھوڑ نے کا حکم دیا اور وہ چھوڑدئیے گئے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2613


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6659  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جزیہ کو خراج بھی کہہ دیتے ہیں،
اس لیے بعض روایتوں میں خراج (لگان)
کا لفظ آیا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6659   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.