الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
The Book of Oaths and Vows
31. بَابُ النَّذْرِ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ وَفِي مَعْصِيَةٍ:
31. باب: ایسی چیز کی نذر جو اس کی ملکیت میں نہیں ہے۔
(31) Chapter. To vow for something which one does not possess, and to vow for something sinful.
حدیث نمبر: 6703
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن موسى، اخبرنا هشام، ان ابن جريج، اخبرهم، قال: اخبرني سليمان الاحول: ان طاوسا، اخبره، عن ابن عباس رضي الله عنهما، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" مر وهو يطوف بالكعبة بإنسان يقود إنسانا بخزامة في انفه، فقطعها النبي صلى الله عليه وسلم بيده، ثم امره ان يقوده بيده".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ: أَنَّ طَاوُسًا، أَخْبَرَهُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ يَقُودُ إِنْسَانًا بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ، فَقَطَعَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ثُمَّ أَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ".
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو ہشام نے خبر دی، انہیں ابن جریج نے خبر دی، کہا کہ مجھے سلیمان احول نے خبر دی، انہیں طاؤس نے خبر دی اور انہیں ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گزرے تو کعبہ کا ایک شخص اس طرح طواف کر رہا تھا کہ دوسرا شخص اس کی ناک میں رسی باندھ کر اس کے آگے سے اس کی رہنمائی کر رہا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ رسی اپنے ہاتھ سے کاٹ دی، پھر حکم دیا کہ ہاتھ سے اس کی رہنمائی کرے۔

Narrated Ibn `Abbas: While performing the Tawaf around the Ka`ba, the Prophet passed by a person leading another person by a hair-rope nose-ring in his nose. The Prophet cut the hair-rope nose-ring off with his hand and ordered the man to lead him by the hand.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 78, Number 694


   صحيح البخاري6702عبد الله بن عباسرأى رجلا يطوف بالكعبة بزمام أو غيره فقطعه
   صحيح البخاري6703عبد الله بن عباسمر وهو يطوف بالكعبة بإنسان يقود إنسانا بخزامة في أنفه فقطعها النبي بيده ثم أمره أن يقوده بيده
   صحيح البخاري1620عبد الله بن عباسمر وهو يطوف بالكعبة بإنسان ربط يده إلى إنسان بسير أو بخيط أو بشيء غير ذلك فقطعه النبي بيده ثم قال قده بيده
   صحيح البخاري1621عبد الله بن عباسرأى رجلا يطوف بالكعبة بزمام أو غيره فقطعه
   سنن أبي داود3302عبد الله بن عباسمر وهو يطوف بالكعبة بإنسان يقوده بخزامة في أنفه فقطعها النبي بيده وأمره أن يقوده بيده
   سنن النسائى الصغرى2923عبد الله بن عباسمر وهو يطوف بالكعبة بإنسان يقوده إنسان بخزامة في أنفه فقطعه النبي بيده ثم أمره أن يقوده بيده
   سنن النسائى الصغرى3842عبد الله بن عباسمر برجل وهو يطوف بالكعبة يقوده إنسان بخزامة في أنفه فقطعه النبي بيده ثم أمره أن يقوده بيده

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3302  
´معصیت کی نذر نہ پوری کرنے پر کفارہ کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کا طواف کرتے ہوئے ایک ایسے انسان کے پاس سے گزرے جس کی ناک میں ناتھ ڈال کر لے جایا جا رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اس کی ناتھ کاٹ دی، اور حکم دیا کہ اس کا ہاتھ پکڑ کر لے جاؤ۔ [سنن ابي داود/كتاب الأيمان والنذور /حدیث: 3302]
فوائد ومسائل:
کسی کا نکیل ڈال کرچلنا یا اسے چلانا انسانی شرف کی توہین ہے۔
اسلامی شریعت اور اس قسم کی جہالتوں سے انسانوں کو آزاد کرنے کےلئے آئے ہیں۔
(وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَالْأَغْلَالَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ) (الأعراف:157) اور آپ(ﷺ) ان لوگوں پرجو بوجھ اور طوق تھے ان کو اتارتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3302   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6703  
6703. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے، نبی ﷺ کعبہ کا طواف کر رہے تھے کہ آپ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک ایک انسان کو کھینچ رہا تھا جس کی ناک میں رسی تھی۔ نبی ﷺ نے اپنے دست مبارک سے وہ کاٹ دی، پھر حکم دیا کہ اپنے ہاتھ سے اس کی رہنمائی کرے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6703]
حدیث حاشیہ:
غالباً وہ شخص نابینا بوڑھا رہا ہوگا۔
یہ تکلیف بالاتفاق ہے جو کسی طرح بھی مناسب نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6703   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6703  
6703. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے، نبی ﷺ کعبہ کا طواف کر رہے تھے کہ آپ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک ایک انسان کو کھینچ رہا تھا جس کی ناک میں رسی تھی۔ نبی ﷺ نے اپنے دست مبارک سے وہ کاٹ دی، پھر حکم دیا کہ اپنے ہاتھ سے اس کی رہنمائی کرے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6703]
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک دوسری روایت میں ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طواف کر رہے تھے تو آپ نے ایک انسان کو دیکھا جس کا ہاتھ دوسرے انسان کے ساتھ رسی وغیرہ سے بندھا ہوا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ رسی کاٹ دی اور فرمایا:
اسے اپنے ہاتھ سے پکڑ کر چلو۔
(صحیح البخاري، الحج، حدیث: 1620) (2)
روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ اس نے نذر مانی تھی کہ اس انداز سے بیت اللہ کا طواف کرے گا جیسا کہ امام نسائی رحمہ اللہ نے اسے صراحت کے ساتھ بیان کیا ہے۔
(سنن النسائي، الأیمان والنذور، حدیث: 3841، و فتح الباري: 718/11)
بہرحال ایسی نذر کو پورا کرنے کی شرعاً اجازت نہیں جس سے خواہ مخواہ خود کو تکلیف میں ڈالنا مقصود ہو۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6703   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.