الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصوں کے بیان میں
The Book of Al-Farad (The Laws of Inheritance)
29. بَابُ مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ:
29. باب: جس نے اپنے باپ کے سوا کسی اور کا بیٹا ہونے کا دعویٰ کیا، اس کے گناہ کا بیان۔
(29) Chapter. Whoever claims to be the son of a person other than his father.
حدیث نمبر: 6767
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) فذكرته لابي بكرة فقال: وانا سمعته اذناي ووعاه قلبي من رسول الله صلى الله عليه وسلم.(مرفوع) فَذَكَرْتُهُ لِأَبِي بَكْرَةَ فَقَالَ: وَأَنَا سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
پھر میں نے اس کا تذکرہ ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کیا تو انہوں نے کہا کہ اس حدیث کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے میرے دونوں کانوں نے بھی سنا ہے اور میرے دل نے اس کو محفوظ رکھا ہے۔

I mentioned that to Abu Bakra, and he said, "My ears heard that and my heart memorized it from Allah's Apostle.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 80, Number 758



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6767  
6767. میں نے اس حدیث کا ذکر حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے کیا تو انہوں نے کہا: اس حدیث کو رسول اللہ ﷺ سے میرے دونوں کانوں نے بھی سنا ہے اور میرے دل نے اس کو محفوظ (یاد) رکھا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6767]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث کا پس منظر اس طرح ہے کہ زیاد جو حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے عبید کے فراش پر پیدا ہوا تھا، حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیاسی وجوہات کی بنا پر نسب کے طور پر اسے اپنے ساتھ ملایا اور اپنا بھائی قرار دے دیا تھا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ زیاد کے مادری بھائی تھے۔
ابو عثمان نہدی نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اس کے متعلق کہا تو انھوں نے حدیث بیان کی۔
اس وقت کئی صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کے اس اقدام پر اعتراض کیا تھا۔
(فتح الباري: 66/12) (2)
اہل علم نے حدیث میں ذکر کردہ وعید کو تہدید پر محمول کیا ہے۔
ہاں جو اسے جائز اور حلال کہتا ہے اس کے کفر میں کوئی شبہ نہیں اور کافروں پر جنت حرام ہے۔
بعض روایات میں ہے کہ جس نے اپنے باپ سے اعراض کیا اس نے کفر کیا۔
اس سے مراد کفران نعمت ہے، یعنی اس نے أبوَّت جیسی عظیم نعمت کا انکار کیا ہے۔
(عمدة القاري: 48/16)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6767   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.