681 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: سمعت عبد الله بن عمر كم مرة، قال: سمعت نافعا، يقول: سمعت عبد الله بن عمر، يقول: لست انهي احدا صلي اي ساعة شاء من ليل او نهار، ولكني إنما افعل كما رايت اصحابي يفعلون، وقد قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «لا تحروا بصلاتكم طلوع الشمس، ولا غروبها» ، قيل لسفيان: هذا يروي عن هشام، قال: «ما سمعت هشاما ذكره قط» 681 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَمْ مَرَّةٍ، قَالَ: سَمِعْتُ نَافِعًا، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: لَسْتُ أَنْهَي أَحَدًا صَلَّي أَيَّ سَاعَةٍ شَاءَ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ، وَلَكِنِّي إِنَّمَا أَفْعَلُ كَمَا رَأَيْتُ أَصْحَابِي يَفْعَلُونَ، وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَحَرَّوْا بِصَلَاتِكُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ، وَلَا غُرُوبَهَا» ، قِيلَ لِسُفْيَانَ: هَذَا يُرْوَي عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: «مَا سَمِعْتُ هِشَامًا ذَكَرَهُ قَطُّ»
681- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: میں کسی بھی شخص کو رات یا دن کے کسی بھی وقت میں نماز ادا کرنے سے منع نہیں کرتا، میں ویسا ہی کرتا ہوں جیسا میں نے اپنے ساتھیوں کو کرتے ہوئے دیکھا ہے، جبکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: ”تم لوگ بطور خاص سورج طلوع ہونے کے قریب یا غروب ہونے کے قریب نماز ادا کرنے کی کوشش نہ کرو۔“ سفیان سے کہا گیا: یہ روایت تو ہشام کے حوالے سے نقل کی گئی ہے، تو وہ بولے: میں نے ہشام کو اس کا تذکرہ کرتے ہوئے کبھی نہیں سنا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 582، 583، 585، 589، 1629، 3272، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 828، 829، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1545، 1548، 1566، 1567، 1569، 5996، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 562، 563، 570، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4449، 4450، 4451، 4494، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4702»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:681
681- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: میں کسی بھی شخص کو رات یا دن کے کسی بھی وقت میں نماز ادا کرنے سے منع نہیں کرتا، میں ویسا ہی کرتا ہوں جیسا میں نے اپنے ساتھیوں کو کرتے ہوئے دیکھا ہے، جبکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: ”تم لوگ بطور خاص سورج طلوع ہونے کے قریب یا غروب ہونے کے قریب نماز ادا کرنے کی کوشش نہ کرو۔“ سفیان سے کہا گیا: یہ روایت تو ہشام کے حوالے سے نقل کی گئی ہے، تو وہ بولے: میں نے ہشام کو اس کا تذکرہ کرتے ہوئے کبھی نہیں سنا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:681]
فائدہ: اس حدیث میں نماز پڑھنے کے دو ممنوع اوقات بیان کیے گئے ہیں۔ ① طلوع شمس کا وقت۔ ② غروب شمس کا وقت۔ ③ تیسرا وقت جس میں نماز پڑھنا منع ہے وہ ہے جب سورج سر پر ہو (زوال)۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 683