الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر: 691
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
691 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمرو بن دينار، عن ابن عمر، قال: كنا مع النبي صلي الله عليه وسلم في سفر فكنت علي بكر صعب لعمر، فكان يغلبني فيتقدم امام القوم، فيزجره عمر ويرده، ثم يتقدم فيزجره عمر ويرده، فقال النبي صلي الله عليه وسلم لعمر: «بعنيه» ، قال: هو لك يا رسول الله، قال: «بعنيه» فباعه من رسول الله صلي الله عليه وسلم، فقال النبي صلي الله عليه وسلم: «هو لك يا عبد الله بن عمر، فاصنع به ما شئت» 691 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كُنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَكُنْتُ عَلَي بَكْرٍ صَعْبٍ لِعُمَرَ، فَكَانَ يَغْلِبُنِي فَيْتَقَدَّمُ أَمَامَ الْقَوْمِ، فَيَزْجُرُهُ عُمَرُ وَيْرُدُّهُ، ثُمَّ يَتَقَدَّمُ فَيَزْجُرُهُ عُمَرُ وَيْرُدُّهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُمَرَ: «بِعْنِيهِ» ، قَالَ: هُوَ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «بِعْنِيهِ» فَبَاعَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هُوَ لَكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، فَاصْنَعْ بِهِ مَا شِئْتَ»
691- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر کر رہے تھے میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ایک ایسے اونٹ پر سوار تھا جو سخت تھا وہ مجھ پر غالب آجاتاتھا، اور لوگوں سے آگے نکل جاتا تھا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اسے جھڑ کتے تھے اور اسے واپس کرتے تھے وہ پھر آگے ہوجاتا تھا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پھر اسے جھڑکتے تھے اور اسے واپس کرتے تھے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: یہ مجھے فروخت کردو انہوں نے عرض کی:یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم )!یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہوا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ مجھے فروخت کردو۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ اونٹ ان سے خرید لیا پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عبداللہ بن عمر! یہ تمہارا ہوا تم اس کےساتھ جو چاہوکرو۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2115، 2610، 2611، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7073، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10814، 12075، والطبراني فى "الكبير" برقم: 13666»

   صحيح البخاري2611عبد الله بن عمربعنيه فقال عمر هو لك فاشتراه ثم قال هو لك يا عبد الله فاصنع به ما شئت
   صحيح البخاري2115عبد الله بن عمركنا مع النبي في سفر فكنت على بكر صعب لعمر فكان يغلبني فيتقدم أمام القوم فيزجره عمر ويرده ثم يتقدم فيزجره عمر ويرده قال لعمر بعنيه قال هو لك قال بعنيه فباعه فقال هو لك يا عبد الله بن عمر تصنع به ما شئت
   مسندالحميدي691عبد الله بن عمربعنيه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:691  
691- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر کر رہے تھے میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ایک ایسے اونٹ پر سوار تھا جو سخت تھا وہ مجھ پر غالب آجاتاتھا، اور لوگوں سے آگے نکل جاتا تھا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اسے جھڑ کتے تھے اور اسے واپس کرتے تھے وہ پھر آگے ہوجاتا تھا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پھر اسے جھڑکتے تھے اور اسے واپس کرتے تھے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: یہ مجھے فروخت کردو انہوں نے عرض کی:یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم)!یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہوا۔ نبی اکرم صلی اللہ علی۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:691]
فائدہ:
اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ ہدیہ جس شخص کو دیا جائے وہی اس کا مستحق ہوگا۔ دوسرا کوئی اس شخص اگر اس مجلس میں ہو وہ اس کا مستحق نہیں ہو سکتا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر یہ باب قائم کیا ہے اگر کسی کو کچھ ہدیہ دیا جائے اس کے پاس اور لوگ بھی بیٹھے ہوں تو اب اس کو دیا جائے جو زیادہ حق دار ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 691   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.