الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7203
7203. سیدنا عبداللہ بن دینار سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب عبدالمالک بن مروان کی بیعت پر لوگوں کا اتفاق ہوا تو میں اس وقت سیدنا ابن عمر ؓ کے پاس موجود تھا، انہوں نے لکھا: میں اپنی ہمت کے مطابق، اللہ کے دین اور اس کے رسول ﷺ کی سنت کے موافق اللہ کےبندے امیرالمومنین عبدالملک کی سمع وطاعت کا اقرار کرتے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7203]
حدیث حاشیہ: حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کے بعد تمام لوگوں کا عبدالملک بن مروان کی حکومت پر اتفاق ہو گیا اور تمام لوگوں نے ان کی بیعت کر لی۔
اس وقت حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے بیٹوں سمیت ان کی بیعت کر لی۔
ان کے بیٹوں کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
عبد اللہ ابو بکر، ابو عبیدہ بلال اور عمر۔
یہ بیٹے صفیہ بنت ابو عبید کے بطن سے تھے۔
سالم عبید اللہ اور حمزہ یہ تینوں ان کی لونڈی سے پیدا ہوئے۔
زید کی والدہ بھی لونڈی تھی عبدالرحمٰن، علقمہ بنت نافس سے پیدا ہوئے تھے بہر حال حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے بیٹوں سمیت عبدالملک بن مروان کی بیعت کر لی تھی جبکہ فتنے اور انتشار کے وقت آپ نے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7203