الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
فتنے اور علامات قیامت
The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour
19. باب ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ:
19. باب: ابن صیاد کا بیان۔
Chapter: Ibn Sayyad
حدیث نمبر: 7356
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال سالم: قال عبد الله بن عمر: فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم في الناس، فاثنى على الله بما هو اهله ثم ذكر الدجال، فقال: " إني لانذركموه ما من نبي إلا وقد انذره قومه، لقد انذره نوح قومه، ولكن اقول لكم فيه قولا لم يقله نبي لقومه تعلموا انه اعور، وان الله تبارك وتعالى ليس باعور "، قال ابن شهاب : واخبرني عمر بن ثابت الانصاري ، انه اخبره بعض اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " يوم حذر الناس الدجال إنه مكتوب بين عينيه كافر، يقرؤه من كره عمله او يقرؤه كل مؤمن "، وقال: " تعلموا انه لن يرى احد منكم ربه عز وجل، حتى يموت "،قَالَ سَالِمٌ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ، فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ ذَكَرَ الدَّجَّالَ، فَقَالَ: " إِنِّي لَأُنْذِرُكُمُوهُ مَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ أَنْذَرَهُ قَوْمَهُ، لَقَدْ أَنْذَرَهُ نُوحٌ قَوْمَهُ، وَلَكِنْ أَقُولُ لَكُمْ فِيهِ قَوْلًا لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ تَعَلَّمُوا أَنَّهُ أَعْوَرُ، وَأَنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى لَيْسَ بِأَعْوَرَ "، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : وَأَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيُّ ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ بَعْضُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَوْمَ حَذَّرَ النَّاسَ الدَّجَّالَ إِنَّهُ مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ كَافِرٌ، يَقْرَؤُهُ مَنْ كَرِهَ عَمَلَهُ أَوْ يَقْرَؤُهُ كُلُّ مُؤْمِنٍ "، وَقَالَ: " تَعَلَّمُوا أَنَّهُ لَنْ يَرَى أَحَدٌ مِنْكُمْ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، حَتَّى يَمُوتَ "،
سالم نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں (خطبہ دینے کے لیے) کھڑے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کی ایسی تعریف کی جس کا وہ اہل ہے، پھر آپ نے دجال کاذکر کیا اور فرمایا: "میں تمھیں اس سےخبردار کررہا ہوں، اور ہر نبی نے ا پنی قوم کو اس سے خبر دار کیا ہے، بے شک حضرت نوح علیہ السلام نے بھی اپنی قوم کو اس سے خبر دار کیا، لیکن میں تمھیں اس کے متعلق ایک ایسی بات بتاتاہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی، اچھی طرح جان لو کہ وہ کانا ہےاور اللہ تبارک وتعالیٰ کانا نہیں ہے۔" ابن شہاب نے کہا: مجھے عمر بن ثابت انصاری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے (روایت کرتے ہوئے) خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس روز لوگوں کو دجال کے بارے میں خبر دار کیا توفرمایا: "اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھا ہوا ہے: "کافر"ہر وہ آدمی جو اس کے عمل کو ناپسند کرے گا اسے پڑھ لے گا یا (فرمایا:) ہر مومن اسے پڑھ لے گا۔"اور آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس بات کو اچھی طرح جان لو کہ تم میں سے کوئی بھی مرنے تک اپنے رب وعزوجل کو ہرگز نہیں دیکھ سکے گا۔" (جبکہ دجال کو سب لوگ دیکھ رہے ہوں گے۔)
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں خطاب کے لیے کھڑے ہوئے اللہ کے شایان شان اس کی تعریف بیان کی، پھر دجال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:"میں تمھیں اس سے ڈراتا ہوں اور ہر نبی نے اس سے اپنی قوم کو خبردار کیا ہے نوح ؑ نے بھی قوم کو اس سے آگاہ کیا لیکن میں تمھیں اس کے بارے میں ایسی بات بتاتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی جان لو! وہ کانا ہے اور اللہ تعالیٰ یقیناً کانا نہیں ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 169


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.