الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 761
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
761 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمرو بن دينار، قال: اخبرني ابو صالح السمان، قال: سمعت ابا سعيد الخدري، يحدث ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: «الدرهم بالدرهم، والدينار بالدينار، مثلا بمثل، ليس بينهما فضل» ، فقلت لابي سعيد الخدري: فإن ابن عباس لا يري به باسا
فقال ابو سعيد: قد لقيت ابن عباس، فقلت له: اخبرني عن هذا الذي تقول، اشيء وجدته في كتاب الله؟ او شيء سمعته من رسول الله صلي الله عليه وسلم؟ فقال: ما وجدته في كتاب الله، ولا سمعته من رسول الله صلي الله عليه وسلم، ولانتم اعلم برسول الله صلي الله عليه وسلم مني، ولكن اخبرني اسامة بن زيد، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: «الربا في النسيئة»
761 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو صَالِحٍ السَّمَّانُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمُ، وَالدِّينَارُ بِالدِّينَارِ، مِثْلَا بِمِثْلٍ، لَيْسَ بَيْنَهُمَا فَضْلٌ» ، فَقُلْتُ لِأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ: فَإِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ لَا يَرَي بِهِ بَأْسًا
فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: قَدْ لَقِيتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، فَقُلْتُ لَهُ: أَخْبِرْنِي عَنْ هَذَا الَّذِي تَقُولُ، أَشَيْءٌ وَجَدْتَهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ؟ أَوْ شَيْءٌ سَمِعْتَهُ مَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: مَا وَجَدْتُهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ، وَلَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَأَنْتُمْ أَعْلَمُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنِّي، وَلَكِنْ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الرِّبَا فِي النَّسِيئَةِ»
761- سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں: درہم کے عوض میں درہم اور دینار کے عوض میں دینار کا برابر، برابر لین دین کیاجائے گا۔ اور اس میں کوئی اضافی ادائیگی نہیں ہوگی۔
راوی کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے گزارش کی سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما تو اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہیں۔ پھر سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بولے: میری سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما سے ملاقات ہوئی تھی۔ میں نے ان سے کہا: آپ مجھے اس کے بارے میں بتائیے جو آپ کہتے ہیں: کیا آپ نے اس بارے میں اللہ کی کتاب میں کوئی حکم پایا ہے؟یا پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی اس بارے میں کوئی بات سنی ہے؟ انہوں نے بتایا: میں نے اللہ کی کتاب میں اس بارے میں کوئی حکم نہیں پایا ہے ا ور میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی بھی کوئی بات نہیں سنی۔ آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں مجھ سے زیادہ جانتے ہیں تاہم سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے مجھے یہ بات بتائی تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: سود، ادھار میں ہوتا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2178، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1596، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5023، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4594، 4595، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6128، 6129، 6130، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2622، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2257، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10606، 10607، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22157 برقم: 22164»

   سنن ابن ماجه2257إنما الربا في النسيئة
   مسندالحميدي555الربا في النسيئة
   مسندالحميدي761الدرهم بالدرهم، والدينار بالدينار، مثلا بمثل، ليس بينهما فضل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:761  
761- سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں: درہم کے عوض میں درہم اور دینار کے عوض میں دینار کا برابر، برابر لین دین کیاجائے گا۔ اور اس میں کوئی اضافی ادائیگی نہیں ہوگی۔ راوی کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے گزارش کی سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما تو اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہیں۔ پھر سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بولے: میری سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما سے ملاقات ہوئی تھی۔ میں نے ان سے کہا: آپ مجھے اس کے بارے میں بتائیے جو آپ کہتے ہیں: کیا آپ نے اس بارے میں اللہ کی کتاب میں کوئی حکم پایا ہے؟یا پھر ن۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:761]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ جب ایک جنس کا باہمی تبادلہ ہو تو وزن میں برابر اور نقد بنقد ہونا چاہیے لیکن سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا مؤقف اس کے الٹ تھا۔ وہ فرمایا کرتے تھے کہ دست بدست ایک دینار کو دو دینار کے عوض فروخت کیا جا سکتا ہے ان کے نزدیک سود صرف اس وقت ہوتا ہے جب ایک طرف سے ادھار ہو۔
سیدنا ابوسعید خدری ﷜ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو سمجھایا تو ابن عباس رضی اللہ عنہا نے اپنے مؤقف سے رجوع کر لیا۔ رجوع کے بعد سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بھی سختی سے منع کرتے تھے۔ [مستدرك حاكم: 43/2]
اختلاف کی صورت میں احترام کو لازم پکڑنا چاہیے اور دلیل کی بناء پر فیصلہ کرنا چاہیے عمر یا اکثریت کی بناء پر نہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 762   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.