الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 834
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
834 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا يحيي بن سعيد، عن محمد بن يحيي بن حبان، عن ابي عمرة، عن زيد بن خالد الجهني، قال: كنا مع رسول الله صلي الله عليه وسلم بخيبر، فمات رجل من اشجع، فلم يصل عليه النبي صلي الله عليه وسلم، وقال: «صلوا علي صاحبكم» ، فنظروا في متاعه، فوجدوا فيه خرزات من خرز يهود، لا يسوي درهمين834 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَي بْنِ حَبَّانَ، عَنْ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَيْبَرَ، فَمَاتَ رَجُلٌ مِنْ أَشْجَعَ، فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: «صَلُّوا عَلَي صَاحِبِكُمْ» ، فَنَظَرُوا فِي مَتَاعِهِ، فَوَجَدُوا فِيهِ خَرَزَاتٍ مِنْ خَرَزِ يَهُودَ، لَا يَسْوَي دِرْهَمَيْنِ
834- سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم لوگ خیبر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھے۔ اشجع قبیلے سے تعلق رکھنے والا ایک شخص فوت ہوگیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ ادا نہیں کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ اپنے ساتھی کی نماز جنازہ ادا کرو۔ جب لوگوں نے اس کے سامان کی تلاشی لی تو انہیں اس کے سامان میں یہودیوں کاایک ہارملا جس کی قیمت دو درہم کے برابر بھی نہیں ہو گی۔


تخریج الحدیث: «إسناده جيد وأخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 1667، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4853، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1350، 2597، والنسائي فى «المجتبیٰ» رقم: 1958، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2097، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2710، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2848، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18275، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 17305»

   سنن النسائى الصغرى1961زيد بن خالدغل في سبيل الله
   سنن أبي داود2710زيد بن خالدصلوا على صاحبكم صاحبكم غل في سبيل الله ففتشنا متاعه فوجدنا خرزا من خرز يهود لا يساوي درهمين
   سنن ابن ماجه2848زيد بن خالدغل في سبيل الله
   مسندالحميدي834زيد بن خالدصلوا على صاحبكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:834  
834- سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم لوگ خیبر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھے۔ اشجع قبیلے سے تعلق رکھنے والا ایک شخص فوت ہوگیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ ادا نہیں کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ اپنے ساتھی کی نماز جنازہ ادا کرو۔ جب لوگوں نے اس کے سامان کی تلاشی لی تو انہیں اس کے سامان میں یہودیوں کاایک ہارملا جس کی قیمت دو درہم کے برابر بھی نہیں ہو گی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:834]
فائدہ:
مال غنیمت میں خیانت بہت بڑا جرم ہے، چرائی ہوئی چیز چاہے معمولی ہی کیوں نہ ہو جرم کی شناعت میں فرق نہیں پڑتا۔ گویا اس قسم کے لوگوں کا جنازہ چند لوگ پڑھیں، اہتمام نہ کیا جائے اور اہم شخصیات جنازہ نہ پڑھیں تا کہ ایسے مجرموں کی حوصلہ شکنی ہو اور انھیں خوف رہے۔
دوسری حدیث میں خیانت کرنے والے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنمی قرار دیا ہے۔ [سنن ابي داود: 2849]
اس سے ان لوگوں کا بھی رد ہوتا ہے جو کہتے ہیں کہ مومن جہنم میں نہیں جا سکتا۔ کتاب و سنت کے دلائل پر غور سے معلوم ہوتا ہے کہ بڑے گناہ کی وجہ سے ایک گناہ گار مومن شخص بھی جہنم کا مستحق ہوسکتا ہے۔ تاہم جہنم کا دائمی عذاب صرف کافروں اور مشرکوں کے لیے ہے۔ واللہ اعلم۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 834   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.