الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
18. بَابُ : مَا يَقُولُ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ
18. باب: رکوع سے سر اٹھاتے وقت کیا کہے؟
Chapter: What to say when raising the head from bowing
حدیث نمبر: 876
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إذا قال الإمام: سمع الله لمن حمده، فقولوا: ربنا ولك الحمد".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا قَالَ الْإِمَامُ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب امام «سمع الله لمن حمده»  کہے تو تم  «ربنا ولك الحمد»  کہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1492)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 18 (378)، الأذان 82 (732)، صحیح مسلم/الصلاة 19 (411)، سنن ابی داود/الصلاة 147 (853)، سنن الترمذی/الصلاة 151 (361)، سنن النسائی/الإمامة 16 (795)، موطا امام مالک/الجماعة 5 (16)، مسند احمد (3/110)، سنن الدارمی/الصلاة 44 (1291) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “When the Imam says: ‘Sami’ Allahu liman hamidah (Allah hears those who praise Him),’ say: ‘Rabbana wa lakal-hamd (O our Lord, to You is the praise).’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: بخاري ومسلم

   سنن ابن ماجه876أنس بن مالكإذا قال الإمام سمع الله لمن حمده فقولوا ربنا ولك الحمد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث876  
´رکوع سے سر اٹھاتے وقت کیا کہے؟`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب امام «سمع الله لمن حمده» کہے تو تم «ربنا ولك الحمد» کہو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 876]
اردو حاشہ:
فزئاد و مسائل:

(1)
اللہ تعریف کرنے والوں کی بات (یا تعریف)
سنتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہر کسی کی ہربات سنتا ہے یہاں سننے سے مراد خوشنودی اور قبولیت کے ساتھ سننا ہے۔
گویا امام مقتدیوں کو ترغیب دلا رہا ہے۔
کہ اللہ تعالیٰ کی تعریف کرو اور خوشخبری دے رہا ہے۔
کہ وہ سنتا اور قبول کرتا ہے۔
اس لئے مقتدی اللہ کی تعریف کرتے ہیں۔

(2)
جب امام کہے۔
۔
۔
تب تم کہو۔
۔
۔
ان الفاظ سے بعض علماء نے یہ استنباط کیا ہے کہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ)
امام کا کام ہے۔
مقتدیوں کا نہیں اور (رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ)
صرف مقتدی کہیں اما م نہ کہے لیکن یہ استدلال درست نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 876   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.