الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
4. باب الصداق
4. حق مہر کا بیان
४. “ हक़ महेर के नियम ”
حدیث نمبر: 885
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن علقمة عن ابن مسعود: انه سئل عن رجل تزوج امراة ولم يفرض لها صداقا،‏‏‏‏ ولم يدخل بها،‏‏‏‏ حتى مات؟ فقال ابن مسعود: لها مثل صداق نسائها،‏‏‏‏ لا وكس،‏‏‏‏ ولا شطط،‏‏‏‏ وعليها العدة،‏‏‏‏ ولها الميراث،‏‏‏‏ فقام معقل بن سنان الاشجعي،‏‏‏‏ فقال: قضى رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم في بروع بنت واشق امراة منا مثل ما قضيت،‏‏‏‏ ففرح بها ابن مسعود. رواه احمد والاربعة،‏‏‏‏ وصححه الترمذي،‏‏‏‏ وحسنه جماعة.وعن علقمة عن ابن مسعود: أنه سئل عن رجل تزوج امرأة ولم يفرض لها صداقا،‏‏‏‏ ولم يدخل بها،‏‏‏‏ حتى مات؟ فقال ابن مسعود: لها مثل صداق نسائها،‏‏‏‏ لا وكس،‏‏‏‏ ولا شطط،‏‏‏‏ وعليها العدة،‏‏‏‏ ولها الميراث،‏‏‏‏ فقام معقل بن سنان الأشجعي،‏‏‏‏ فقال: قضى رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم في بروع بنت واشق امرأة منا مثل ما قضيت،‏‏‏‏ ففرح بها ابن مسعود. رواه أحمد والأربعة،‏‏‏‏ وصححه الترمذي،‏‏‏‏ وحسنه جماعة.
سیدنا علقمہ کہتے ہیں کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہا سے ایسے شخص کے متعلق مسئلہ پوچھا گیا جس نے کسی عورت سے نکاح کیا اور اس کے لئے مہر مقرر نہیں کیا تھا اس سے دخول بھی نہیں کیا اور وہ فوت ہو گیا۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے جواب دیا کہ اس عورت کو مہر اس کے خاندان کی عورتوں کے برابر ملے گا۔ اس میں نہ کمی ہو گی اور نہ زیادتی۔ اس پر عدت گزارنا بھی لازمی ہے اور اس کے لئے میراث بھی ہے۔ یہ سن کر معقل بن سنان رضی اللہ عنہ اٹھے اور فرمایا کہ ہماری ایک عورت بروع بنت واشق کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی فیصلہ فرمایا تھا جیسا آپ نے کیا ہے۔ اس پر ابن مسعود رضی اللہ عنہما بہت خوش ہوئے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح کہا ہے اور ایک جماعت نے اسے حسن قرار دیا ہے۔
हज़रत अलक़मह कहते हैं कि इब्न मसऊद रज़ि अल्लाहु अन्हा से ऐसे व्यक्ति के बारे में पूछा गया जिस ने किसी औरत से निकाह किया और उस के लिए महर तय नहीं किया था उस से संभोग भी नहीं किया और वह मर गया। इब्न मसऊद रज़ि अल्लाहु अन्हुमा ने जवाब दिया कि उस औरत को महर उस के ख़ानदान की औरतों के बराबर मिले गा। उस में न कमी हो गी और न ज़्यादती। उस पर इद्दत गुज़ारना भी ज़रूरी है और उस के लिए विरासत भी है। ये सुन कर माअक़ल बिन सिनान रज़ि अल्लाहु अन्ह उठे और कहा कि हमारी एक औरत बरवाअ बिन्त वाशिक़ के बारे में हुज़ूर सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने ऐसा ही फ़ैसला किया था जैसा आप ने किया है। उस पर इब्न मसऊद रज़ि अल्लाहु अन्हुमा बहुत ख़ुश हुए।
इसे अहमद और चारों ने रिवायत किया है और त्रिमीज़ी ने इसे सहीह कहा है और एक जमाअत ने इसे हसन ठहराया है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب فيمن تزوج ولم يسم صداقًا حتي مات، حديث:2114، والترمذي، النكاح، حديث:1145، والنسائي، النكاح، حديث:3356، وابن ماجه، النكاح، حديث:1891، وأحمد:1 /447.»

Narrated 'Alqamah on the authority of Ibn Mas'ud (RA): He was asked about a man who had married a woman and had not fixed a dowry for her. And he did not consummate (the marriage) with her till he died. Ibn Mas'ud replied, "She should receive a dowry similar to what the women of her community receive without decrease or increase. She must observe the 'Iddah period (of waiting before re-marrying and is entitled to a share of the inheritance." Ma'qil bin Sinan al-Ashja'i then got up and said, "Allah's Messenger (ﷺ) ruled the same as your ruling regarding Birwa', daughter of Washiq, a woman of our tribe." Ibn Mas'ud was delighted with it. [Reported by Ahmad and al-Arba'a. at-Tirmidhi graded it Sahih (authentic), while a group (of Hadith scholars) graded it Hasan (good)].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   سنن أبي داود2114قضى به في بروع بنت واشق
   بلوغ المرام885قضى رسول الله في بروع بنت واشق امراة منا مثل ما قضيت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 885  
´حق مہر کا بیان`
سیدنا علقمہ کہتے ہیں کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہا سے ایسے شخص کے متعلق مسئلہ پوچھا گیا جس نے کسی عورت سے نکاح کیا اور اس کے لئے مہر مقرر نہیں کیا تھا اس سے دخول بھی نہیں کیا اور وہ فوت ہو گیا۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے جواب دیا کہ اس عورت کو مہر اس کے خاندان کی عورتوں کے برابر ملے گا۔ اس میں نہ کمی ہو گی اور نہ زیادتی۔ اس پر عدت گزارنا بھی لازمی ہے اور اس کے لئے میراث بھی ہے۔ یہ سن کر معقل بن سنان رضی اللہ عنہ اٹھے اور فرمایا کہ ہماری ایک عورت بروع بنت واشق کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی فیصلہ فرمایا تھا جیسا آپ نے کیا ہے۔ اس پر ابن مسعود رضی اللہ عنہما بہت خوش ہوئے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح کہا ہے اور ایک جماعت نے اسے حسن قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 885»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، النكاح، باب فيمن تزوج ولم يسم صداقًا حتي مات، حديث:2114، والترمذي، النكاح، حديث:1145، والنسائي، النكاح، حديث:3356، وابن ماجه، النكاح، حديث:1891، وأحمد:1 /447.»
تشریح:
یہ حدیث دلیل ہے کہ خاوند کی وفات کی صورت میں عورت مکمل مہر کی حقدار ہے‘ خواہ اس کا تعین شوہر نے نہ کیا ہو اور نہ شوہر نے اس سے مجامعت کی ہو۔
امام احمد اور امام ابوحنیفہ رحمہما اللہ کا یہی مسلک ہے۔
راوئ حدیث: «حضرت علقمہ رحمہ اللہ» ‏‏‏‏ یہ علقمہ بن قیس ابوشبل بن مالک ہیں۔
بنو بکر بن نخع میں سے ہیں۔
حضرت عمر اور ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے انھوں نے روایت کیا ہے۔
جلیل القدر تابعی ہیں۔
ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی احادیث اور ان کی شاگردی کی وجہ سے مشہور ہوئے۔
یہ اسود نخعی کے چچا ہیں۔
۶۱ ہجری میں فوت ہوئے۔
وضاحت: «حضرت مَعْقِل بن سِنَان اشجعی رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ ان کی کنیت ابو محمد ہے۔
(معقل کے میم پر فتحہ اور قاف کے نیچے کسرہ ہے اور سنان کے سین کے نیچے کسرہ ہے۔
)
مشہور صحابی ہیں۔
فتح مکہ میں شریک تھے۔
کوفہ میں فروکش ہوئے۔
ان کی حدیث کوفیوں میں مشہور ہے۔
حَرَّہ کی لڑائی میں ان کو باندھ کر شہید کیا گیا۔
«حضرت بروع بنت واشِق رضی اللہ عنہا» ‏‏‏‏ بروع میں محدثین کے نزدیک با کے نیچے کسرہ ہے۔
اور اہل لغت کے نزدیک با پر فتحہ ہے اور واو پر بھی فتحہ ہے۔
واشق کے شین کے نیچے کسرہ ہے مشہور صحابیہ ہیں۔
ان کے خاوند کا نام ہلال بن مُرہ رضی اللہ عنہ تھا۔
جو ان سے خلوت صحیحہ سے پہلے ہی فوت ہوگئے تھے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 885   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.