الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
ایمان کا بیان
3.06. انسان کا دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان
حدیث نمبر: 89
Save to word اعراب
‏‏‏‏وعن عبد الله بن عمرو بن العاص قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يقول إن قلوب بني آدم كلها بين اصبعين من اصابع الرحمن كقلب واحد يصرفه حيث يشاء ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الله مصرف القلوب صرف قلوبنا على طاعتك» . رواه مسلم ‏‏‏‏وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَقُول إِنَّ قُلُوبَ بَنِي آدَمَ كُلِّهَا بَيْنَ أُصْبُعَيْنِ من أَصَابِع الرَّحْمَن كقلب وَاحِد يصرفهُ حَيْثُ يَشَاءُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الله مُصَرِّفَ الْقُلُوبِ صَرِّفْ قُلُوبَنَا عَلَى طَاعَتِكَ» . رَوَاهُ مُسلم
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اولاد آدم کے تمام قلوب، قلب واحد کی طرح رحمن کی دو انگلیوں میں ہیں۔ وہ جیسے چاہتا ہے اسے بدلتا رہتا ہے۔ پھر رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! دلوں کو پھیرنے والے! ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت پر پھیر دینا (یعنی ثابت قدم)۔  اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (17 / 2654)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح مسلم6750عبد الله بن عمرو بن العاصإن قلوب بني آدم كلها بين إصبعين من اصابع الرحمن كقلب واحد يصرفه حيث يشاء
   مشكوة المصابيح89عبد الله بن عمرو بن العاصإن قلوب بني آدم كلها بين اصبعين من اصابع الرحمن كقلب واحد يصرفه حيث يشاء
مشکوۃ المصابیح کی حدیث نمبر 89 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 89  
تخریج:
[صحیح مسلم 6750]

فقہ الحدیث:
➊ دلوں کو اللہ ہی نیکی یا بدی کی طرف پھیرتا ہے اور وہ بندوں کے افعال کا خالق ہے۔
➋ اللہ تعالیٰ کا ہاتھ اور انگلیاں اس کی صفت ہے، جو اس کی شان کے لائق ہے اور مخلوق سے قطعا مشابہ نہیں ہے۔ اس صفت کا انکار کرنا یا اسے مخلوق سے تشبیہ دینا دونوں طرح باطل ہے اور یہ گمراہ لوگوں کا عقیدہ ہے، بلکہ صحیح عقیدہ صرف یہی ہے کہ قرآن و حدیث میں مذکور تمام صفات باری تعالیٰ پر تمثیل، تعطیل اور تکییف کے بغیر ایمان لایا جائے۔ «ليس كمثله شيء وهو السميع البصير»
➌ دنیا میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اللہ ہی کے حکم، ارادے اور مشیئت سے ہو رہا ہے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 89   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6750  
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا،"بنو آدم کے تمام قلوب رحمن کی انگلیوں میں سے، دو انگلیوں کے درمیان ہیں، ایک دل کی طرح وہ اسے جیسے چاہے پھیر دیتا ہے "پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی،"اے اللہ! دلوں کے پھیرنے والے ہمارے دل، اپنی اطاعت و بندگی کی طرف پھیردے۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:6750]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا،
انسانوں کے عمل اللہ تعالیٰ کے اختیار اور اس کے قبضہ میں ہیں،
وہی جدھر چاہے،
انہیں پھیر دیتا ہے اور یہ اس کی حکمت اور مصلحت کے مطابق ہوتا ہے،
ہر انسان سے وہ وہی سلوک کرتا ہے،
ادھر ہی اس کا دل موڑتا ہے،
جس کا وہ اہل ہوتا ہے،
وہ انسانوں سے فضل و رحمت کا سلوک تو کرتا ہے،
کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی اور ناانصافی نہیں کرتا اور اللہ کی انگلیوں سے مراد،
وہ انگلیاں ہیں،
جو اس کی شان خالقیت کے لائق ہیں،
ان کی کیفیت و حقیقت کو جاننا ممکن نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6750   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.