الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ناجیہ خزاعی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 904
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
904 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن ناجية الخزاعي صاحب بدن رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: قلت: يا رسول الله كيف اصنع بما عطب من البدن؟ قال: «انحره، ثم اغمس خفه في دمه، ثم اضرب بها صفحته، ثم خل بينه وبين الناس» 904 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ نَاجِيَةَ الْخُزَاعِيِّ صَاحِبِ بُدْنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ بِمَا عَطِبَ مِنَ الْبُدْنِ؟ قَالَ: «انْحَرْهُ، ثُمَّ اغْمِسْ خُفَّهُ فِي دَمِهِ، ثُمَّ اضْرِبْ بِهَا صَفْحَتَهُ، ثُمَّ خَلِّ بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّاسِ»
904- سیدنا ناجیہ خزاعی رضی اللہ عنہ، جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے جانوروں کے نگران تھے، وہ بیان کرتے ہیں: میں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! جو اونٹ تھک جائے اس کے ساتھ میں کیا طریقہ کار اختیار کروں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے ذبح کردو! پھر تم اس کے پاؤں کو اس خون میں ڈبو کر اسے اس اونٹ کے پہلو پر لگاؤ پھر اسے لوگوں کے لیے چھوڑدو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2577، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4023، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4123، 6605، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1762، والترمذي فى «جامعه» برقم: 910، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1950، 1951، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3106، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10363، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19246، 19247»

   جامع الترمذي910ناجية بن جندبانحرها ثم اغمس نعلها في دمها ثم خل بين الناس وبينها فيأكلوها
   سنن أبي داود1762ناجية بن جندبعطب منها شيء فانحره ثم اصبغ نعله في دمه ثم خل بينه وبين الناس
   سنن ابن ماجه3106ناجية بن جندبكيف أصنع بما عطب من البدن قال انحره واغمس نعله في دمه ثم اضرب صفحته وخل بينه وبين الناس فليأكلوه
   مسندالحميدي904ناجية بن جندبانحره، ثم اغمس خفه في دمه، ثم اضرب بها صفحته، ثم خل بينه وبين الناس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:904  
904- سیدنا ناجیہ خزاعی رضی اللہ عنہ، جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے جانوروں کے نگران تھے، وہ بیان کرتے ہیں: میں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! جو اونٹ تھک جائے اس کے ساتھ میں کیا طریقہ کار اختیار کروں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے ذبح کردو! پھر تم اس کے پاؤں کو اس خون میں ڈبو کر اسے اس اونٹ کے پہلو پر لگاؤ پھر اسے لوگوں کے لیے چھوڑدو۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:904]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی جانور مرنے لگے تو اس کو ذبح کر دینا چاہیے تاکہ اس کے گوشت سے لوگ فائدہ اٹھا سکیں، اور یہ عام ہے لیکن جو جانور ہدی کے لیے خاص کیا گیا ہو، اور وہ جانور بیت اللہ کی طرف لے جایا جا رہا ہو، وہ بیماری وغیرہ کی وجہ سے مرنے لگے تو اس کو ذبح کر لینا چاہیے، اس کے پاؤں کو خون لگا دینا چاہیے، اور اس کے پہلو پر خون کا نشان لگا دینا چاہیے۔ اس جانور کے گوشت سے خود کچھ نہیں کھانا چاہیے، لیکن اس محلے اور شہر کے رہنے والے لوگ اس سے کھا سکتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 903   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.