الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
29. بَابُ : مَنْ يُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً
29. باب: ایک سلام پھیرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 920
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الحارث المصري ، حدثنا يحيى بن راشد ، عن يزيد مولى سلمة، عن سلمة بن الاكوع ، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى، فسلم مرة واحدة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَارِثِ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ رَاشِدٍ ، عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى سَلَمَةَ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى، فَسَلَّمَ مَرَّةً وَاحِدَةً".
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے نماز پڑھی تو ایک مرتبہ سلام پھیرا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4553، ومصباح الزجاجة: 337) (صحیح)» ‏‏‏‏ (یہ حدیث پہلی والی حدیث سے تقویت پاکر صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں یحییٰ بن راشد ضعیف ہیں)

It was narrated that Salamah bin Akwa’ said: “I saw the Messenger of Allah (ﷺ) performing the prayer, and he said one Salam.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف،لضعف يحيي بن راشد“ يعني المازني البراء: ضعيف (تقريب: 7545)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 411

   سنن ابن ماجه920سلمة بن عمروصلى فسلم مرة واحدة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث920  
´ایک سلام پھیرنے کا بیان۔`
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے نماز پڑھی تو ایک مرتبہ سلام پھیرا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 920]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ باب میں تینوں روایات ہمارے فاضل محقق کے نزدیک سنداً ضعیف ہیں۔
جبکہ مسئلہ فی نفسہ درست ہے۔
کیونکہ یہ دیگر صحیح روایات سے ثابت ہے۔
دیکھئے: (مسند احمد، 236/6 وسنن ابی داؤد، التطوع، باب فی صلاۃ اللیل، حدیث: 1345)
غالباً اسی وجہ سے دیگر محققین نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
تفصیل کےلئے دیکھئے: (صحیح ابن ماجه حدیث: 920، 919، 918)

(2)
سامنے کی طرف سلام کا یہ مطلب ہے کہ جس طرح دونوں طرف سلام پھیرتے وقت چہرہ پوری طرح پھیرا جاتاہے۔
اس طرح نہیں پھیرا بلکہ تھوڑا سا دایئں منہ پھیرا، جیسے حدیث: 914 کے فوائد میں ذکر ہوا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 920   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.