الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
45. بَابُ : مَنْ يُسْتَحَبُّ أَنْ يَلِيَ الإِمَامَ
45. باب: امام کے قریب کن لوگوں کا رہنا مستحب ہے؟
حدیث نمبر: 978
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو كريب ، حدثنا ابن ابي زائدة ، عن ابي الاشهب ، عن ابي نضرة ، عن ابي سعيد ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى في اصحابه تاخرا فقال:" تقدموا فاتموا بي، ولياتم بكم من بعدكم، لا يزال قوم يتاخرون حتى يؤخرهم الله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ أَبِي الْأَشْهَبِ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي أَصْحَابِهِ تَأَخُّرًا فَقَالَ:" تَقَدَّمُوا فَأْتَمُّوا بِي، وَلْيَأْتَمَّ بِكُمْ مَنْ بَعْدَكُمْ، لَا يَزَالُ قَوْمٌ يَتَأَخَّرُونَ حَتَّى يُؤَخِّرَهُمُ اللَّهُ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو دیکھا کہ وہ پیچھے کی صفوں میں رہتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگے آ جاؤ، اور نماز میں تم میری اقتداء کرو، اور تمہارے بعد والے تمہاری اقتداء کریں، کچھ لوگ برابر پیچھے رہا کرتے ہیں یہاں تک کہ اللہ ان کو پیچھے کر دیتا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 28 (438)، سنن ابی داود/الصلاة 98 (680)، سنن النسائی/الإمامة 17 (796)، (تحفة الأشراف: 4309)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/19، 34، 54) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی آخرت میں وہ پیچھے رہ جائیں گے، اور جنت میں لوگوں کے بعد جائیں گے، یا دنیا میں ان کا درجہ گھٹ جائے گا، اور علم و عقل سے، اور اللہ تعالی کی عنایت اور رحمت سے پیچھے رہیں گے، اس میں امام کے قریب کھڑے ہونے کی تاکید اور نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب ہے۔

It was narrated from Abu Sa’eed that the Messenger of Allah (ﷺ) saw that some of his Companions tended to stand in the rear, so he said: “Come forward and follow me, and let those who are behind you follow your lead. If people continue to lag behind, Allah will put them back.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   سنن النسائى الصغرى796سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله
   صحيح مسلم982سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله
   سنن أبي داود680سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله
   سنن ابن ماجه978سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 796  
´امام کی اقتداء کرنے والے کی اقتداء کرنے کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ میں پیچھے رہنے کا عمل دیکھا تو آپ نے فرمایا: تم لوگ آگے آؤ اور میری اقتداء کرو، اور جو تمہارے بعد ہیں وہ تمہاری اقتداء کریں، یاد رکھو کچھ لوگ برابر (اگلی صفوں سے) پیچھے رہتے ہیں یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بھی انہیں (اپنی رحمت سے یا اپنی جنت سے) پیچھے کر دیتا ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 796]
796 ۔ اردو حاشیہ: پہلی صف امام کو دیکھ اور سن کر اس کی اقتدا کرے۔ دوسری صف پہلی صف کو دیکھ کر ان کی اقتدا کرے۔ اس طرح آخری صف تک۔ یہ نظم و ضبط کی بہترین صورت ہے۔ اگر صرف آواز سن کر اقتدا کی جائے تو اس سے بسا اوقات امام سے پہل بھی ہو جاتی ہے اور بدنظمی کا مظاہرہ بھی ہوتا ہے اس لیے آپ نے سمجھ دار لوگوں کے لیے ہدایت فرمائی کہ تم میرے قریب کھڑے ہوا کرو تاکہ میری صحیح اقتدا ہو سکے۔ اس جملے کے دوسرے معنی یہ بھی ہو سکتے ہیں کہ تم اچھی طرح مجھ سے تربیت حاصل کرو تاکہ بعد میں آنے والے لوگ (تابعین) تمھاری اقتدا کریں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 796   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث978  
´امام کے قریب کن لوگوں کا رہنا مستحب ہے؟`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو دیکھا کہ وہ پیچھے کی صفوں میں رہتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگے آ جاؤ، اور نماز میں تم میری اقتداء کرو، اور تمہارے بعد والے تمہاری اقتداء کریں، کچھ لوگ برابر پیچھے رہا کرتے ہیں یہاں تک کہ اللہ ان کو پیچھے کر دیتا ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 978]
اردو حاشہ:
فوائد مسائل:

(1)
اگلی صف میں جگہ موجود ہو تو آگے بڑھ کر وہاں کھڑا ہونا چا ہیے۔
اس خیال سے پیچھے کھڑے رہنا درست نہیں کہ کوئی اور آ کر اگلی صف مکمل کردے گا۔
البتہ اگر علم یا عمر میں برتر شخص موجود ہو تو اسے آگے بڑھنے کا موقع دینا چاہیے۔

(4)
پہلی صف والے نمازی امام کو دیکھ کر رکوع سجدہ کرتے ہیں۔
پچھلی صفوں والے اپنے سے اگلی صفوں کے نمازیوں کودیکھ کر رکوع اورسجدہ کرلیتے ہیں۔
اگرچہ امام کی آواز اچھی طرح نہ سنائی دے رہی ہو۔
یہ بھی امام کی اقتداء ہی ہے۔

(3)
نیکی کے کاموں میں کوتاہی آخرت میں محرومی کا باعث ہے۔

(4)
اللہ انھیں پیچھے رہنے دیتا ہے۔
اسکا یہ مطلب ہو سکتا ہے کہ وہ دنیا میں علم وفضل کے لحاظ سے پیچھے رہ جاتے ہیں۔
اور یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ آخرت میں وہ جنت کے اعلیٰ درجات سے محروم ہو جایئں گے۔
یا جہنم سے نکلنے میں دوسروں سے پیچھے رہ جایئں گے۔

(5)
نیکی کی دعوت دیتے وقت کے دنیوی اور اخروی فوائد ذکر کرنا اور کوتاہی کی صورت میں حاصل ہونےوالے دنیاوی اور اخروی نقصانا ت کو واضح کرنا تربیت کی ایک مفید صورت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 978   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.