الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
قاضی ( جج ) وغیرہ بننے کے مسائل
क़ाज़ी यानि न्यायाधीश के नियम
3. باب الدعوى والبينات
3. دعویٰ اور دلائل کا بیان
३. “ दावा और दलीलों के नियम ”
حدیث نمبر: 1211
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابي هريرة رضي الله عنه ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم عرض على قوم اليمين فاسرعوا فامر ان يسهم بينهم في اليمين ايهم يحلف. رواه البخاري.وعن أبي هريرة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم عرض على قوم اليمين فأسرعوا فأمر أن يسهم بينهم في اليمين أيهم يحلف. رواه البخاري.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قوم پر قسم پیش کی تو وہ قسم کھانے پر فوراً تیار ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا کہ ان لوگوں میں قرعہ اندازی کی جائے کہ کون ان میں سے قسم کھائے گا۔ (بخاری)
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने एक क़ौम से क़सम खाने को कहा तो वह क़सम खाने पर तुरंत तैयार हो गए तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने हुक्म किया कि ’’ इन लोगों में क़ुरआ अंदाज़ी की जाए कि कौन इन में से क़सम खाए गा।” (बुख़ारी)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الشهادات، باب إذا تسارع قوم في اليمين، حديث:2674.»

Narrated Abu Hurairah (RA): The Prophet (ﷺ) suggested to some people that they should take an oath (Yamin) and when they hastened to do so he ordered that lots should be cast among them concerning the oath, as to which of them should take it. [Reported by al-Bukhari].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري2674عبد الرحمن بن صخرأمر أن يسهم بينهم في اليمين أيهم يحلف
   بلوغ المرام1211عبد الرحمن بن صخرفاسرعوا فامر ان يسهم بينهم في اليمين ايهم يحلف

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1211  
´دعویٰ اور دلائل کا بیان`
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قوم پر قسم پیش کی تو وہ قسم کھانے پر فوراً تیار ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا کہ ان لوگوں میں قرعہ اندازی کی جائے کہ کون ان میں سے قسم کھائے گا۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 1211»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الشهادات، باب إذا تسارع قوم في اليمين، حديث:2647.»
تشریح:
جس مقدمے کی نوعیت ایسی ہو کہ فریقین مدعی ہوں اور دونوں باہم مدعا علیہ بھی ہوں، بالفاظ دیگر حتمی اور یقینی طور پر اس کا علم نہ ہو سکے کہ مدعی کون ہے اور مدعا علیہ کون؟ تو ایسی صورت میں دونوں کو قسم دینے کا حق پہنچتا ہے۔
اگر ان میں سے کوئی قسم سے انکاری ہو تو فریق مخالف قسم دے کر مال اپنے قبضہ میں لے لے گا اور اگر دونوں فریق قسم اٹھانے پر آمادہ ہوں تو پھر اس صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔
قرعہ جس کے نام نکلے وہ قسم دے کر مال لے جانے کا مستحق قرار پائے گا۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1211   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.