الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
طہارت کے مسائل
पवित्रता के नियम
2. باب الآنية
2. برتنوں کا بیان
२. “ बर्तनों के बारे में ”
حدیث نمبر: 18
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ميمونة رضي الله عنها قالت: مر النبي صلى الله عليه وآله وسلم بشاة يجرونها،‏‏‏‏ فقال: «‏‏‏‏لو اخذتم إهابها؟» ‏‏‏‏ فقالوا: إنها ميتة،‏‏‏‏ فقال: «‏‏‏‏يطهرها الماء والقرظ» .‏‏‏‏ اخرجه ابو داود والنسائي.وعن ميمونة رضي الله عنها قالت: مر النبي صلى الله عليه وآله وسلم بشاة يجرونها،‏‏‏‏ فقال: «‏‏‏‏لو أخذتم إهابها؟» ‏‏‏‏ فقالوا: إنها ميتة،‏‏‏‏ فقال: «‏‏‏‏يطهرها الماء والقرظ» .‏‏‏‏ أخرجه أبو داود والنسائي.
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک مردہ بکری کے پاس سے ہوا جسے لوگ گھسیٹتے ہوئے لئے جا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ کاش تم نے اس کی کھال ہی اتار لی ہوتی۔ اس پر وہ بولے، (یا رسول اللہ!) وہ تو مری ہوئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ سن کر فرمایا پھر کیا ہوا؟) اس کو پانی اور کیکر کی چھال پاک کر دیتی ہے۔ (ابوداؤد، نسائی)
हज़रत मैमूना रज़ियल्लाहु अन्हा रिवायत करती हैं कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम का गुज़र एक मुर्दा बकरी के पास से हुआ जिसे लोग घसीटते हुए लिए जा रहे थे । आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने उन से कहा कि “काश तुम ने इस की खाल ही उतार ली होती ।” इस पर वह बोले, (या रसूल अल्लाह !) वह तो मरी हुई है । आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने (ये सुन कर फ़रमाया फिर किया हुआ ?) “इस को पानी और कीकर की छाल पवित्र कर देती है ।” (अबू दाऊद, निसाई)

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، اللباس، باب في أهب الميتة، حديث:4126، والنسائي، الفرع العتيرة، حديث:4253.»

Narrated Maimuma: Narrated (rad): Some people dragging a (dead) goat passed by the Prophet (ﷺ). He told them, “Had you better taken its skin”. They said, “It is dead”. He said, “Water and the leaves of the Acacia tree will purify it”. [Reported by Abu Da’ud and An’Nasa’i].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن

   سنن أبي داود4126ميمونة بنت الحارثلو أخذتم إهابها قالوا إنها ميتة فقال رسول الله يطهرها الماء والقرظ
   سنن النسائى الصغرى4253ميمونة بنت الحارثلو أخذتم إهابها قالوا إنها ميتة فقال رسول الله يطهرها الماء والقرظ
   بلوغ المرام18ميمونة بنت الحارث‏‏‏‏لو اخذتم إهابها؟ فقالوا: إنها ميتة،‏‏‏‏ فقال: ‏‏‏‏يطهرها الماء والقرظ

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 18  
´دباغت (رنگائی) کے بعد ہر قسم کا چمڑا پاک ہو جاتا ہے`
«. . . إنها ميتة،‏‏‏‏ فقال: ‏‏‏‏يطهرها الماء والقرظ . . .»
. . . وہ تو مری ہوئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ سن کر فرمایا پھر کیا ہوا؟) اس کو پانی اور کیکر کی چھال پاک کر دیتی ہے . . . [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 18]

لغوی تشریح:
«اَلْقَرَظُ» قاف اور را کے فتحہ کے ساتھ ہے۔ کیکر کے پتے اور چھال۔ اس وقت عرب میں اس کے ساتھ چمڑے کی دباغت مشہور و معروف تھی۔

فائدہ:
یہ اور پہلی دونوں احادیث اس پر دلالت کرتی ہیں کہ مردار کے چمڑے دباغت سے پاک ہو جاتے ہیں۔ ان سے برتن بنانا اور ان برتنوں سے وضو وغیرہ کرنا جائز ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 18   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4126  
´مردہ جانور کی کھال کا بیان۔`
عالیہ بنت سبیع کہتی ہیں کہ میری کچھ بکریاں احد پہاڑ پر تھیں وہ مرنے لگیں تو میں ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئی اور ان سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے مجھ سے کہا: اگر تم ان کی کھالوں سے فائدہ اٹھاتیں! تو میں بولی: کیا یہ درست ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے قریش کے کچھ لوگ ایک مری ہوئی بکری کو گدھے کی طرح گھسیٹتے ہوئے گزرے، تو ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم نے اس کی کھال لے لی ہوتی لوگوں نے عرض کیا: وہ تو مری ہوئی ہے، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانی اور بیر کی پتی اس ک۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4126]
فوائد ومسائل:
درج ذیل باب کے بعد والے باب میں درندوں کی کھالوں سے ممانعت کی احادیث سےثابت ہوتا ہے، صرف حلال جانوروں کی کھال ہی رنگنے سے پاک ہوتی ہے نہ کہ حرام جانوروں اور درندوں کھالیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4126   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.