الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
9. باب صلاة التطوع
9. نفل نماز کا بیان
९. “ नफ़ली नमाज़ के नियम ”
حدیث نمبر: 297
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عبد الله بن بريدة رضي الله عنه عن ابيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏الوتر حق فمن لم يوتر فليس منا» .‏‏‏‏اخرجه ابو داود بسند لين وصححه الحاكم وله شاهد ضعيف عن ابي هريرة رضي الله عنه عند احمد.وعن عبد الله بن بريدة رضي الله عنه عن أبيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏الوتر حق فمن لم يوتر فليس منا» .‏‏‏‏أخرجه أبو داود بسند لين وصححه الحاكم وله شاهد ضعيف عن أبي هريرة رضي الله عنه عند أحمد.
سیدنا عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وتر برحق ہے جس نے وتر نہ پڑھے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔
ابوداؤد نے اسے کمزور سند کے ساتھ نقل کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے احمد کے نزدیک اس کا شاہد بھی ہے جو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے مگر وہ ضعیف ہے۔
हज़रत अब्दुल्लाह बिन बुरेदा रज़ि अल्लाहु अन्ह अपने पिता से रिवायत करते हैं कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ वित्र सत्य हैं। जिस ने वित्र न पढ़े उस का हम से कोई संबंध नहीं।”
अबू दाऊद ने इसे कमज़ोर सनद के साथ लिखा है और हाकिम ने इसे सहीह कहा है अहमद के नज़दीक इस का गवाह भी है जो हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है मगर वह ज़ईफ़ है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الصلاة، باب فيمن لم يوتر، حديث:1419، والحاكم:1 /305.* أبو المنيب حسن الحديث في غير ما أنكر عليه وهذا الحديث مما أنكر عليه، وحديث أبي هريرة أخرجه أحمد:2 /443، وسنده ضعيف جدًا، فيه خليل بن مرة وهو منكر الحديث كما قال البخاري.»

Narrated 'Abdullah bin Buraidah (RA) from his father: Allah's Messenger (ﷺ) said: "The Witr is a duty, so he who does not offer it, is not one of us." [Reported by Abu Dawud with a Laiyin (weak) chain of narrators and Al-Hakim graded it Sahih (authentic)]. The above mentioned Hadith has a Shahid (supporting narration) which is weak, reported by Ahmad from Abu Hurairah (RA).
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف

   سنن أبي داود1419عامر بن الحصيبالوتر حق فمن لم يوتر فليس منا الوتر حق فمن لم يوتر فليس منا الوتر حق فمن لم يوتر فليس منا
   بلوغ المرام297عامر بن الحصيب الوتر حق فمن لم يوتر فليس منا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 297  
´نفل نماز کا بیان`
سیدنا عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وتر برحق ہے جس نے وتر نہ پڑھے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔
ابوداؤد نے اسے کمزور سند کے ساتھ نقل کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے احمد کے نزدیک اس کا شاہد بھی ہے جو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے مگر وہ ضعیف ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 297»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الصلاة، باب فيمن لم يوتر، حديث:1419، والحاكم:1 /305.* أبو المنيب حسن الحديث في غير ما أنكر عليه وهذا الحديث مما أنكر عليه، وحديث أبي هريرة أخرجه أحمد:2 /443، وسنده ضعيف جدًا، فيه خليل بن مرة وهو منكر الحديث كما قال البخاري.»
تشریح:
ہمارے فاضل محقق اور حضرت شیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی اس روایت کو ضعیف ہی قرار دیا ہے لیکن الموسوعۃ الحدیثیہ کے محققین نے اسے دیگر شواہد کی بنا پر حسن لغیرہ قرار دیا ہے۔
تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۱۵ / ۴۴۷‘ و ۳۸ / ۱۲۷‘ ۱۲۸) بہرحال مذکورہ حدیث قابل حجت اور حسن ہونے کے باوجود وتروں کے وجوب پر دلالت نہیں کرتی بلکہ اس حدیث میں مذکور الفاظ سے وتروں کی اہمیت اور تاکید ہی ثابت ہوتی ہے‘ لہٰذا راجح موقف یہی ہے کہ اس حدیث کو تاکید پر محمول کر لیا جائے اور جمہور کے موقف کو اختیار کیا جائے کہ وتر سنت ہیں واجب نہیں جیسا کہ تفصیل حدیث: ۲۹۳ میں گزر چکی ہے۔
راویٔ حدیث:
«عبداللہ بن بریدہ» ان کی کنیت ابوسہل ہے۔
مرو میں منصب قضاء پر فائز رہے۔
مشاہیر اور ثقہ تابعین میں شمار کیے گئے۔
تیسرے طبقہ کے مشاہیر میں سے تھے۔
۱۱۵ ہجری میں مرو ہی میں فوت ہوئے۔
ان کے باپ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ کے حالات پیچھے گزر چکے ہیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 297   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1419  
´جو شخص وتر نہ پڑھے وہ کیسا ہے؟`
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: وتر حق ہے ۱؎ جو اسے نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں، وتر حق ہے، جو اسے نہ پڑھے ہم میں سے نہیں، وتر حق ہے، جو اسے نہ پڑھے ہم سے نہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1419]
1419. اردو حاشیہ: ہم میں سے نہیں کا مطلب ہے، ہماری سنت اور طریقے پر نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1419   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.