وعن عمرو بن شعيب عن ابيه عن جده رضي الله عنهما ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «البائع والمبتاع بالخيار حتى يتفرقا إلا ان تكون صفقة خيار ولا يحل له ان يفارقه خشية ان يستقيله» . رواه الخمسة إلا ابن ماجه، ورواه الدارقطني وابن خزيمة وابن الجارود. وفي رواية: «حتى يتفرقا عن مكانهما» .وعن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «البائع والمبتاع بالخيار حتى يتفرقا إلا أن تكون صفقة خيار ولا يحل له أن يفارقه خشية أن يستقيله» . رواه الخمسة إلا ابن ماجه، ورواه الدارقطني وابن خزيمة وابن الجارود. وفي رواية: «حتى يتفرقا عن مكانهما» .
سیدنا عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے اپنے باپ سے، انہوں نے اپنے دادا سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”خریدار اور فروخت کرنے والے کو اختیار حاصل ہے، تاوقتیکہ ایک دوسرے سے جدا ہوں، بشرطیکہ سودا اختیار والا ہو اور سودا واپس کرنے کے اندیشے کے پیش نظر جلدی سے الگ ہو جانا حلال نہیں ہے۔“ اسے ابن ماجہ کے سوا پانچوں نے روایت کیا ہے۔ نیز دارقطنی، ابن خزیمہ اور ابن جارود نے بھی روایت کیا ہے اور ایک روایت میں ہے کہ ”جب تک وہ اپنی جگہ سے جدا (نہ) ہو جائیں۔“
हज़रत अमरो बिन शोएब रहम अल्लाह ने अपने पिता से, उन्हों ने अपने दादा से रिवायत किया है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “ख़रीदने और बेचने वाले को अधिकार है, यहां तक कि एक दूसरे से अलग हों, शर्त यह है कि सौदा पसंद वाला हो और सौदा वापस करने के डर से जल्दी अलग हो जाना हलाल नहीं है।” इसे इब्न माजा के सिवा पांचों ने रिवायत किया है। यह भी दरक़ुतनी, इब्न ख़ुज़ैमा और इब्न जारूद ने भी रिवायत किया है और एक रिवायत में है कि “जब तक वह अपनी जगह से अलग (न) हो जाएं।”
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، البيوع، باب في خيار المتبايعين، حديث:3456، والترمذي، البيوع، حديث:1247، والنسائي، البيوع، حديث:4488، وأحمد:2 /183.»
Narrated 'Amr bin Shu'aib on his father's authority from his grandfather (RA):
The Prophet (ﷺ) said: "The two parties (seller and buyer) in a business transaction have a choice (to annul it) until they separated (from one another), unless it is a transaction with the right to annul it attached to it; and it is not allowed for one to separated from the other for fear that he may cancel the deal." [Reported by al-Khamsah except Ibn Majah. ad-Daraqutni, Ibn Khuzaimah and Ibn al-Jarud also reported it].
Another narration has:
"till they separated from their place (of transaction)."
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 693
´بیع میں اختیار کا بیان` سیدنا عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے اپنے باپ سے، انہوں نے اپنے دادا سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”خریدار اور فروخت کرنے والے کو اختیار حاصل ہے، تاوقتیکہ ایک دوسرے سے جدا ہوں، بشرطیکہ سودا اختیار والا ہو اور سودا واپس کرنے کے اندیشے کے پیش نظر جلدی سے الگ ہو جانا حلال نہیں ہے۔“ اسے ابن ماجہ کے سوا پانچوں نے روایت کیا ہے۔ نیز دارقطنی، ابن خزیمہ اور ابن جارود نے بھی روایت کیا ہے اور ایک روایت میں ہے کہ ”جب تک وہ اپنی جگہ سے جدا (نہ) ہو جائیں۔“ «بلوغ المرام/حدیث: 693»
تخریج: «أخرجه أبوداود، البيوع، باب في خيار المتبايعين، حديث:3456، والترمذي، البيوع، حديث:1247، والنسائي، البيوع، حديث:4488، وأحمد:2 /183.»
تشریح: اس حدیث میں بھی خیار مجلس کا ذکر ہے۔ خیار مجلس اکثر صحابہ و تابعین‘ امام شافعی اور امام احمد رحمہما اللہ کے نزدیک ثابت ہے‘ البتہ امام مالک اور امام ابوحنیفہ رحمہما اللہ اس کے قائل نہیں‘ حالانکہ پہلی حدیث اس مسئلے میں واضح نص کی حیثیت رکھتی ہے۔ شیخ الہند مولانا محمود الحسن (دیوبندی) نے کہا ہے کہ حق اور انصاف کی بات یہی ہے کہ اس مسئلے میں امام شافعی رحمہ اللہ کی بات دلائل کے اعتبار سے راجح ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے بھی اسی کو راجح قرار دیا ہے‘ مگر ہم مقلدین کو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں۔ دیکھیے: (تقریر ترمذی)
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 693