الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
Funerals (Kitab Al-Janaiz)
35. باب كَرَاهِيَةِ الْمُغَالاَةِ فِي الْكَفَنِ
35. باب: کفن مہنگا بنانا مکروہ ہے۔
Chapter: It Is Disliked To Be Extravagant In Shrouding.
حدیث نمبر: 3154
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبيد المحاربي، حدثنا عمرو بن هاشم ابو مالك الجنبي، عن إسماعيل بن ابي خالد، عن عامر، عن علي بن ابي طالب، قال: لا تغال لي في كفن، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا تغالوا في الكفن، فإنه يسلبه سلبا سريعا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ أَبُو مَالِكٍ الْجَنْبِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، قَالَ: لَا تُغَالِ لِي فِي كَفَنٍ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا تَغَالَوْا فِي الْكَفَنِ، فَإِنَّهُ يُسْلَبُهُ سَلْبًا سَرِيعًا".
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کفن میں میرے لیے قیمتی کپڑا استعمال نہ کرنا، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ فرما رہے تھے: کفن میں غلو نہ کرو کیونکہ جلد ہی وہ اس سے چھین لیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10149) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی عمرو بن ہاشم لین الحدیث ہیں)

Narrated Ali ibn Abu Talib: Do not be extravagant in shrouding, for I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Do not be extravagant in shrouding, for it will be quickly decayed.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3148


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عمرو بن ھاشم الجنبي ضعيف وقال الحافظ ابن حجر: لين الحديث،أفرط فيه ابن حبان (تق: 5126)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 116

   سنن أبي داود3154علي بن أبي طالبلا تغالوا في الكفن فإنه يسلبه سلبا سريعا
   بلوغ المرام442علي بن أبي طالب‏‏‏‏لا تغالوا في الكفن فإنه يسلب سلبا سريعا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 442  
´مرنے والے کو قیمتی کفن نہ دینا`
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (بہت) قیمتی کفن نہ دیا کرو، وہ تو بہت جلد بوسیدہ ہو جاتا ہے . . . [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 442]
لغوی تشریح:
«لَا تُغَالُوا» «مغالاة» سے ماخوذ ہونے کی صورت میں تا اور لام دونوں مضمون ہوں گے، یا «تَغَالِي» سے ہے اور اس صورت میں ایک تا محذوف ہوگی نیز تا اور لام دونوں پر زبر ہو گی۔ اس سے مراد اسراف اور قیمت میں زیادتی کرنا ہے۔
«يُسْلَبُ» صیغہ مجہول۔ بوسیدہ ہونے سے کنایہ ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں اچھا کفن دینے کے بارے میں جو حکم دیا گیا ہے اس سے مراد سفید صاف ستھرا کھلا اور ساتر ہونا ہے۔ درمیانی قیمت کا ہو، بہت گھٹیا اور ناقص نہ ہو، اس سے مراد اسراف و فضول خرچی نہیں ہے۔

فائدہ: بہت قیمتی کفن کی میت کو ضرورت ہی نہیں کیونکہ اسے دیر یا سویر بوسیدہ ہو جانا ہے۔ یہ روایت سنداً ضعیف ہے مگر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا وفات کے وقت کا فرمان اس کو موید ہے کہ میری چادروں کو دھو کر مجھے انھی میں کفن دینا کیونکہ زندہ آدمی نئے لباس کا میت سے زیادہ حقدار ہوتا ہے۔ [صحيح البخاري، الجنائز، باب موت يوم الائنين، حديث: 1387]
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 442   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3154  
´کفن مہنگا بنانا مکروہ ہے۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کفن میں میرے لیے قیمتی کپڑا استعمال نہ کرنا، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ فرما رہے تھے: کفن میں غلو نہ کرو کیونکہ جلد ہی وہ اس سے چھین لیا جائے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3154]
فوائد ومسائل:
روایت ضعیف ہے۔
بہرحال کفن مہنگا بنانا ناجائز ہی ہے۔
نیز اس میں مال کا اسراف بھی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3154   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.