الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
(Abwab Un Noam )
137. باب فِي الاِسْتِئْذَانِ
137. باب: گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت طلب کرنے کا بیان۔
Chapter: Seeking permission to enter.
حدیث نمبر: 5171
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبيد، حدثنا حماد، عن عبيد الله بن ابي بكر، عن انس بن مالك،" ان رجلا اطلع من بعض حجر النبي صلى الله عليه وسلم، فقام إليه رسول الله صلى الله عليه وسلم بمشقص او مشاقص، قال: فكاني انظر إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يختله ليطعنه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،" أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ بَعْضِ حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ أَوْ مَشَاقِصَ، قَالَ: فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْتِلُهُ لِيَطْعَنَهُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک کمرے سے جھانکا تو آپ تیر کا ایک یا کئی پھل لے کر اس کی طرف بڑھے، گویا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ رہا ہوں کی آپ اس کی طرف اس طرح بڑھ رہے ہیں کہ وہ جان نہ پائے تاکہ اسے گھونپ دیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الاستئذان 11 (6242)، الدیات 15 (6900)،23 (6925)، صحیح مسلم/الآداب 9 (2157)، سنن النسائی/القسامة 40 (4863)، (تحفة الأشراف: 1078)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الاستئذان 17 (2708)، مسند احمد (3 /108، 140، 239، 242) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas bin Malik said: A man peeped into some of the apartment of the prophet ﷺ. The prophet ﷺ got up taking an arrowhead or arrowheads. He said: I can still picture myself looking at the Messenger of Allah ﷺ when he was exploring to pierce him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5152


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (6242) صحيح مسلم (2157)
َدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ:

   صحيح البخاري6242أنس بن مالكرجلا اطلع من بعض حجر النبي فقام إليه النبي بمشقص أو بمشاقص فكأني أنظر إليه يختل الرجل ليطعنه
   صحيح البخاري6889أنس بن مالكرجلا اطلع في بيت النبي فسدد إليه مشقصا
   صحيح البخاري6900أنس بن مالكرجلا اطلع من حجر في بعض حجر النبي فقام إليه بمشقص وجعل يختله ليطعنه
   صحيح مسلم5641أنس بن مالكرجلا اطلع من بعض حجر النبي فقام إليه بمشقص أو مشاقص فكأني أنظر إلى رسول الله يختله ليطعنه
   جامع الترمذي2708أنس بن مالككان في بيته فاطلع عليه رجل فأهوى إليه بمشقص فتأخر الرجل
   سنن أبي داود5171أنس بن مالكقام إليه رسول الله بمشقص قال فكأني أنظر إلى رسول الله يختله ليطعنه
   سنن النسائى الصغرى4862أنس بن مالكأما إنك لو ثبت لفقأت عينك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5171  
´گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت طلب کرنے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک کمرے سے جھانکا تو آپ تیر کا ایک یا کئی پھل لے کر اس کی طرف بڑھے، گویا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ رہا ہوں کی آپ اس کی طرف اس طرح بڑھ رہے ہیں کہ وہ جان نہ پائے تاکہ اسے گھونپ دیں۔ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5171]
فوائد ومسائل:
کسی کے گھر میں بغیر اجازت کے جھانکنا حرام اور انتہائی بد اخلاقی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ انسان کسی کے دروازے پر دستک دے تو اس کا ادب یہ ہے کہ ایک جانب کھڑا ہوجیسے کہ اگلی حدیث 5174 میں آرہا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5171   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.